کاشفی

محفلین
بلوچستان میں آمرانہ پالیسیوں کا تسلسل جاری ہے، طلال بگٹی
Talal-Bugti-300x191.jpg

کوئٹہ(پ ر) جمہوری وطن پارٹی کے سربراہ نوابزادہ طلال اکبر بگٹی سے تحریک انصاف بلوچستان کے صدر قاسم سوری کی قیادت میں وفد کی ملاقات، ملکی سیاسی خصوصاً بلوچستان کے مخدوش حالات پر تبادلہ خیال، دونوں رہنماؤں نے بلوچستان کی موجودہ صورتحال کو تشویشناک قرار دیا اور تمام محب وطن سیاسی قوتوں کے اتحاد کو وقت کی ضرورت قرار دیا تحریک انصاف کے صوبائی صدر قاسم سوری نے کہا کہ حالیہ الیکشن بلوچستان کے عوام کیلئے امید کی آخری کرن تھے مگر افسوس کہ خفیہ ہاتھوں نے فراڈ اور بوگس الیکشن کے ذریعے بلوچستانی عوام کی امیدیں توڑ دیں اگر تعلیمی قیادت بلوچستان میں برسر اقتدار آتی تو بلوچستان کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرتی اور بلوچستان کے حالات بھی بہتر ہوتے مگر تاریخ کی بدترین دھاندلی کے ذریعے من پسند افراد کو اسمبلیوں تک پہنچایا گیا جے ڈبلیو پی کے سربراہ نوابزادہ طلال اکبر بگٹی نے کہا کہ بلوچستان کے سابقہ وزیراعلیٰ نے خود کئی بار کہا کہ بلوچستان میں دو متوازی حکومتیں قائم ہیں ایک ان کی دوسری ایف سی کی، اور یہ بھی اعتراف کیا کہ ایف اسی کی حکومت ان سے زیادہ زور آور ہے حالیہ الیکشن میں زور آور قوتوں نے اپنے زور آور ہونے کا بھر پور ثبوت فراہم کیا اور مصنوعی قیادت کو پروان چڑھایا انہوں نے کہا کہ آمرانہ پالیسیوں کا تسلسل تاحال جاری ہے بلوچستان کے حالات آج آمرانہ دور سے بھی بدترین ہے چند دن پہلے سوئی ڈیرہ بگٹی میں آٹھ بے گناہ افراد کو شہید کیا گیا کوئی پوچھنے والا نہیں کہ وہ دہشت گرد تھے یا عام شہری، انہوں نے کہا کہ الیکشن سے چار ماہ پہلے عدالت عظمیٰ نے واضح احکامات صادر فرمائے کہ شہید وطن نواب محمد اکبر خان بگٹی کے خاندان اور لاکھوں بگٹی مہاجرین کو سوئی ڈیرہ بگٹی الیکشن سے پہلے لے جایا جائے نو گو ایریا ختم کیا جائے جے ڈبلیو پی کے قائدین کو انتخابی مہم چلانے کیلئے انہیں فل پروف سیکورٹی فراہم کی جائے مگر زور آور قوتیں عدالت عظمیٰ کے فیصلے میں رکاوٹ بن گئے افسوس کی بات ہے کہ ان زور آور قوتوں سے کوئی پوچھنے والا نہیں اور نہ ہی یو قوتیں عدالت کے زمرے میں آتی ہیں انہوں نے کہا کہ شہید وطن نواب محمد اکبر خان بگٹی کی شہادت سے لیکر آج تک جے ڈبلیو پی کو دیوار سے لگانے کا کوئی موقع ضائع نہیں کیا جاتا باوجود اس کے کہ ہمارے ساتھ ظلم وستم کا سلسلہ تاحال جاری ہے ہم نے سپریم کورٹ کے احکامات اور الیکشن کمیشن کی یقین دہانیوں پر الیکشن لڑنے کا اعلان کیا مگر نہ نوگو ایریا ختم کیا گیا نہ ہمیں گھر جانے دیا گیا اور نہ ہی ہمیں انتخابی مہم چلانے دی گئی ہم نے بھر پور کوشش کی کہ جمہوری انداز سے الیکشن لڑیں مگر زور آور قوتیں نہیں چاہتیں کہ ہم ڈیرہ بگٹی جائیں۔
 
Top