برای اصلاح

ارتضی عافی

محفلین
مے کدے میں آنے کا ہم حساب رکھتے ہیں
تیری خاطر اپنے ساتھ ہم گلاب رکھتے ہیں
شیخ سو سوالیں پوچھے کہ پیتے ہیں کیوں مے
ہم صنم سوالوں کے بھی جواب رکھتے ہیں
میری جان رندوں سے جب ملے تو رہنا رند
ایسے لوگ اپنے رو پر نقاب رکھتے ہیں
چاہتے نہیں ہیں ہم کوئی ہم کو بھی چاہے
اس وجہ سے اپنا خو ہم خراب رکھتے ہیں
تم جو بھی کرو ہم کچھ بھی نہیں ہیں کہتے کیوں
دیکھو ہم بھی اپنے ساتھ تو شراب رکھتے ہیں
اے خدا کے بندوں کافر ہمیں نہ کہنا تم
اپنے گھر میں ہم اللہ کی کتاب رکھتے ہیں
الف عین محمد ریحان قریشی سر اصلاح درکار است
 

ارتضی عافی

محفلین
مے کدے میں آنے کا ہم حساب رکھتے ہیں
تیری خاطر اپنے ساتھ ہم گلاب رکھتے ہیں
شیخ سو سوالیں پوچھے کہ پیتے ہیں کیوں مے
ہم صنم سوالوں کے بھی جواب رکھتے ہیں
میری جان رندوں سے جب ملے تو رہنا رند
ایسے لوگ اپنے رو پر نقاب رکھتے ہیں
چاہتے نہیں ہیں ہم کوئی ہم کو بھی چاہے
اس وجہ سے اپنا خو ہم خراب رکھتے ہیں
تم جو بھی کرو ہم کچھ بھی نہیں ہیں کہتے کیوں
دیکھو ہم بھی اپنے ساتھ تو شراب رکھتے ہیں
اے خدا کے بندوں کافر ہمیں نہ کہنا تم
اپنے گھر میں ہم اللہ کی کتاب رکھتے ہیں
الف عین محمد ریحان قریشی سر اصلاح درکار است
فاعلن مفاعیلن فاعلن مفاعیلن
 

الف عین

لائبریرین
عزیزم، یہ بحر دو ٹکڑوں میں منقسم ہے۔ اس کے ہر ٹکڑے میں بات مکمل ہونی چاہیے۔ یہاں تو کوئی کوئی لفظ ہی ٹوٹ گیا ہے۔
اور اردو میں ’برای‘ نہیں ’برائے‘ لکھتے ہیں۔
 

ارتضی عافی

محفلین
عزیزم، یہ بحر دو ٹکڑوں میں منقسم ہے۔ اس کے ہر ٹکڑے میں بات مکمل ہونی چاہیے۔ یہاں تو کوئی کوئی لفظ ہی ٹوٹ گیا ہے۔
اور اردو میں ’برای‘ نہیں ’برائے‘ لکھتے ہیں۔
مہربانی سر
اچھا سر برائے اصلاح لکھوں گا اس کے بعد اور سر دو ٹکڑوں میں منقسم کیسا سر مطلب فاعلن اور مفاعیلن پر بات مکمل کرنا ہے یا کوئی اور طریقہ ہے سر؟؟؟
 

الف عین

لائبریرین
مہربانی سر
اچھا سر برائے اصلاح لکھوں گا اس کے بعد اور سر دو ٹکڑوں میں منقسم کیسا سر مطلب فاعلن اور مفاعیلن پر بات مکمل کرنا ہے یا کوئی اور طریقہ ہے سر؟؟؟
جی ہاں، درست سمجھے۔ فاعلن مفاعیلن÷ فاعلن مفاعیلن
شیخ سو سوالیں پو ۔۔۔ چھے کہ پیتے ہیں کیوں مے
پوچھے لفظ ہی ٹوٹ جاتا ہے۔
اس مصرع میں سوالیں لفظ بھی غلط ہے۔ سوالات درست جمع ہے۔ اس کے علاوہ ممکن لفظ ’سوالوں‘ ہو سکتا ہے۔ لیکن یہ لفظ پوچھے‘ کے فعل کے ساتھ نہیں آ سکتا۔ ’سوالوں کا جواب‘ ہو سکتا ہے۔
 
Top