برائے اصلاح

ارتضی عافی

محفلین
ایک شعر
( 1)
اہل قریہ اہل عرفاں خار نے ہم پھول ہیں
ہم ہی پاگل اور ہم ہی نوکرِ بہلول ہیں
فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن فاعلن

کیا چھ مصرعوں پر مشتمل اشعار کو غزل کہہ سکتے ہیں اور غزل اور مسلسل غزل میں فرق کیا ہے کیا مسلسل غزل کو نظم بھی کہتے ہیں؟؟؟
اپنی انا کو چھوڑ کے اس گھر میں باز آ
میں جانتا ہوں تو ہی اسی گھر کا نور تھا
جس شخص نے کہا تھا تو عاشق ہے میری جان
اے یارو مجھ کو یاد ہے وہ شخص چاند سا
جن سے ہوا تھا مجھ کو محبت جہان میں
عافی وہ مجھ کو کہتا تھا ٹکڑا ہوں چاند کا
مفعول فاعلات مفاعیل فاعلن
الف عین محمد ریحان قریشی سر اصلاح درکار ہے
 
کیا چھ مصرعوں پر مشتمل اشعار کو غزل کہہ سکتے ہیں
میرا خیال ہے کہ غزل کے لیے اشعار کی کوئی پابندی نہیں ہے۔
غزل اور مسلسل غزل میں فرق کیا ہے
غزل کا ہر شعر عام طور پر ایک مختلف مضمون رکھتا ہے جبکہ مسلسل غزل کے تمام اشعار ایک ہی مضمون کو مختلف انداز کے ساتھ ادا کرتے ہیں۔ مثلاً غالب کی ایک مسلسل غزل ہے "حسن غمزے کی کشاکش سے چھٹا میرے بعد"، اس غزل کے تمام اشعار شاعر کی رحلت کے بعد حسن و عشق پر جو گزری وہ بیان کرتے ہیں۔
کیا مسلسل غزل کو نظم بھی کہتے ہیں؟؟؟
نہیں۔ غزل کی ایک مخصوص ہیئت ہوتی ہے لیکن نظم کے لیے ایسا ہونا ضروری نہیں۔ نظم کا عنوان بھی ہوتا ہے جبکہ غزل ہمیشہ بلاعنوان ہوتی ہے۔
اپنی انا کو چھوڑ کے اس گھر میں باز آ
اپنی انا کو چھوڑ کے اس گھر میں لوٹ آ
باز آمدن = لوٹ آنا
جن سے ہوا تھا مجھ کو محبت جہان میں
جس سے ہوئی تھی مجھ کو محبت جہان میں
عافی وہ مجھ کو کہتا تھا ٹکڑا ہوں چاند کا
عافی تھا اس کا قول "تو ٹکڑا ہے چاند کا"
زیادہ اچھا تو نہیں مگر اس کی درستی کی کوئی اور صورت فی الحال نظر نہیں آ رہی۔
 
آخری تدوین:

ارتضی عافی

محفلین
میرا خیال ہے کہ غزل کے لیے اشعار کی کوئی پابندی نہیں ہے۔

غزل کا ہر شعر عام طور پر ایک مختلف مضمون رکھتا ہے جبکہ مسلسل غزل کے تمام اشعار ایک ہی مضمون کو مختلف انداز کے ساتھ ادا کرتے ہیں۔ مثلاً غالب کی ایک مسلسل غزل ہے "حسن غمزے کی کشاکش سے چھٹا میرے بعد"، اس غزل کے تمام اشعار شاعر کی رحلت کے بعد حسن و عشق پر جو گزری وہ بیان کرتے ہیں۔

نہیں۔ غزل کی ایک مخصوص ہیئت ہوتی ہے لیکن نظم کے لیے ایسا ہونا ضروری نہیں۔ نظم کا عنوان بھی ہوتا ہے جبکہ غزل ہمیشہ بلاعنوان ہوتی ہے۔

اپنی انا کو چھوڑ کے اس گھر میں لوٹ آ
باز آمدن = لوٹ آنا

جس سے ہوئی تھی مجھ کو محبت جہان میں

عافی تھا اس کا قول "تو ٹکڑا ہے چاند کا"
زیادہ اچھا تو نہیں مگر اس کی درستی کی کوئی اور صورت فی الحال نظر نہیں آ رہی۔
مہربانی سر
یہ کیسا رہے گا سر
یہ اس کا قول تھا کہ تو ٹکڑا ہے چاند کا

سر جن جمع کے لیے اور جس واحد کے لیے استعمال ہوتی ہیں؟؟؟
 
ایک شعر
( 1)
اہل قریہ اہل عرفاں خار نے ہم پھول ہیں
ہم ہی پاگل اور ہم ہی نوکرِ بہلول ہیں
فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن فاعلن

کیا چھ مصرعوں پر مشتمل اشعار کو غزل کہہ سکتے ہیں اور غزل اور مسلسل غزل میں فرق کیا ہے کیا مسلسل غزل کو نظم بھی کہتے ہیں؟؟؟
اپنی انا کو چھوڑ کے اس گھر میں باز آ
میں جانتا ہوں تو ہی اسی گھر کا نور تھا
جس شخص نے کہا تھا تو عاشق ہے میری جان
اے یارو مجھ کو یاد ہے وہ شخص چاند سا
جن سے ہوا تھا مجھ کو محبت جہان میں
عافی وہ مجھ کو کہتا تھا ٹکڑا ہوں چاند کا
مفعول فاعلات مفاعیل فاعلن
الف عین محمد ریحان قریشی سر اصلاح درکار ہے
غز ل کا ہر شعر اپنی جگہ مکمل ہوتا ہے ۔ایک شعر میں پورا مضمون ادا کیا جاتا ہے ایک شعر کا دوسرے شعر سے معنوی لحاظ سے مربوط ہوناضروری نہیں ہے ۔اگر غزل کے تمام اشعار آپس میں مربوط ہوں ایک ہی مضمون کو مختلف انداز سے باندھا جائے یا کسی خیال کو بہ تدریج ارتقا دیا جائے یا پوری غزل میں ایک ہی کیفیت شروع سے آخر تک قائم رہے تو اسے غزلِ مسلسل کہتے ہیں۔(بحوالہ :مطالعہء اصنافِ ادب، شاہ فیصل)
 

الف عین

لائبریرین
جن سے ہوا تھا مجھ کو محبت جہان میں
عافی وہ مجھ کو کہتا تھا ٹکڑا ہوں چاند کا
محبت مؤنث ہے اور ’ہوتی ہے‘۔
اشعار یوں تو درست ہیں۔ لیکن ہر مصرع میں بھرتی کے الفاظ ہیں۔ جو شعر کو کمزور بناتے ہیں۔
یہ مسلسل غزل تو نہیں لگتی۔ بلکہ مسلسل شعر بھی نہیں۔ اب اوپر والے شعر کے دونوں مصرعوں میں بھی کیا ربط ہے؟
 

ارتضی عافی

محفلین
غز ل کا ہر شعر اپنی جگہ مکمل ہوتا ہے ۔ایک شعر میں پورا مضمون ادا کیا جاتا ہے ایک شعر کا دوسرے شعر سے معنوی لحاظ سے مربوط ہوناضروری نہیں ہے ۔اگر غزل کے تمام اشعار آپس میں مربوط ہوں ایک ہی مضمون کو مختلف انداز سے باندھا جائے یا کسی خیال کو بہ تدریج ارتقا دیا جائے یا پوری غزل میں ایک ہی کیفیت شروع سے آخر تک قائم رہے تو اسے غزلِ مسلسل کہتے ہیں۔(بحوالہ :مطالعہء اصنافِ ادب، شاہ فیصل)
شکریہ
 

ارتضی عافی

محفلین
جن سے ہوا تھا مجھ کو محبت جہان میں
عافی وہ مجھ کو کہتا تھا ٹکڑا ہوں چاند کا
محبت مؤنث ہے اور ’ہوتی ہے‘۔
اشعار یوں تو درست ہیں۔ لیکن ہر مصرع میں بھرتی کے الفاظ ہیں۔ جو شعر کو کمزور بناتے ہیں۔
یہ مسلسل غزل تو نہیں لگتی۔ بلکہ مسلسل شعر بھی نہیں۔ اب اوپر والے شعر کے دونوں مصرعوں میں بھی کیا ربط ہے؟
مہربانی سر
میں سمجھا نہیں سر بھرتی سے کیا مراد مسلسل شعر پہلی مرتبہ سنا ہوں اور شعر کے باہمی ربط کے بارے کوئی کتاب سر جس سے سمجھ میں آیا کریں پوری شعر یا آپ سر خود ہی بتا دیے گا مثال اگر پہلے شعر ہم بیان ہوا ہے تو دوسرے میں بھی ہم استعمال کریں کیا سر ایسا ہے اگر میرا تو میرا تجھے تو... تمھارا تم؟؟؟
 

الف عین

لائبریرین
بھرتی کے الفاظ سے مراد ایسے الفاظ جن کے بغیر بات مکمل ہو جاتی ہے۔
جس شخص نے کہا تھا تو عاشق ہے میری جان
اے یارو مجھ کو یاد ہے وہ شخص چاند سا
÷÷میری جان، اے یارو بھرتی کے الفاظ ہیں۔

جن سے ہوا تھا مجھ کو محبت جہان میں
عافی وہ مجھ کو کہتا تھا ٹکڑا ہوں چاند کا
’جہان میں‘ بھرتی کے الفاظ ہیں
 

ارتضی عافی

محفلین
بھرتی کے الفاظ سے مراد ایسے الفاظ جن کے بغیر بات مکمل ہو جاتی ہے۔
جس شخص نے کہا تھا تو عاشق ہے میری جان
اے یارو مجھ کو یاد ہے وہ شخص چاند سا
÷÷میری جان، اے یارو بھرتی کے الفاظ ہیں۔

جن سے ہوا تھا مجھ کو محبت جہان میں
عافی وہ مجھ کو کہتا تھا ٹکڑا ہوں چاند کا
’جہان میں‘ بھرتی کے الفاظ ہیں
مہربانی سر کوشش کرونگا یہ بھی دور ہوجائے خوش رہیے گا
 
Top