برائے اصلاح و تنقید (نظم 1)

امان زرگر

محفلین
پہلا دن

پھول نرم و نازک سا
شبنمی قَبا اوڑھے
دشتِ دل میں کِھلتا ہے
جب سمیٹ کر چاہت
کتنے سارے ارماں بھی
جب سجائے ماتھے پر
اک کرن اجالے کی
خواب بُن کےآنکھوں میں
اک سنہرے سے کل کا
جب اٹھائے کاندھے پر
خواہشوں کا اک بستہ
پھول نرم و نازک سا
مدرسے کو چلتا ہے
سر الف عین
سر محمد ریحان قریشی
 
آخری تدوین:

الف عین

لائبریرین
اچھی نظم ہے۔ اگرچہ مصرع نمبر ٬4 5٬ 6٬ 7 مکمل نہیں لگتے۔ شاید چل جائیں لیکن بدل دیں تو بہتر ہے
 

الف عین

لائبریرین
جب سمیٹ کر چاہت
کتنے سارے ارماں بھی
جب سجائے ماتھے پر
اک کرن اجالے کی
///یہ پتہ نہیں چلتا کہ پھول چاہت اور ادماں سمیٹ کر کیا کر رہا ہے۔ جس طرح 'ماتھے پر اجالے کی کرن ' سے انگلی سطروں سے مربوط ہے۔ اس طرح یہ سطریں مربوط نہیں
 
Top