برائے اصلاح و تنقید (غزل 37)

امان زرگر

محفلین
کیوں دھڑکتا ہے دل یوں سینے میں؟
راز بتلاؤ، کیا ہے جینے میں؟

جام و خم لاکھ پُر مزہ لیکن
لطفِ بالا، نظر سے پینے میں

سارے منظر فریب کا ساماں
خلط دِکھتا ہے کیوں قرینے میں؟

چاروں اطراف قہر برپا ہے
سارے مصروف خون پینے میں

ہم عدم کی تلاش میں'' زرگر''
آن پہنچے ہیں کس دفینے میں؟
 

امان زرگر

محفلین
کیوں دھڑکتا ہے دل یوں سینے میں؟
راز بتلاؤ، کیا ہے جینے میں؟

موجِ بادہ بھی پُر مزہ لیکن
لطف دگنا نظر سے پینے میں

سارے منظر فریب کا ساماں
خلط دِکھتا ہے کیوں قرینے میں؟

چاروں اطراف قہر برپا ہے
سب ہیں
مصروف خون پینے میں

ہم عدم کی تلاش میں'' زرگر''
آن پہنچے ہیں کس دفینے میں؟
 
آخری تدوین:

الف عین

لائبریرین
بھئی تمہاری غزلوں میں ہے، ہیں وغیرہ اکثر محذوف ہوتے ہیں اور اس کی وجہ سے بات نا مکمل لگتی ہے۔
مثلاً یہ شعر
چاروں اطراف قہر برپا ہے
سارے مصروف خون پینے میں
دوسرے مصرع کو
سب ہیں مصروف ۔۔۔ کر دیں تو بات مکمل ہو جائے
 

امان زرگر

محفلین
بھئی تمہاری غزلوں میں ہے، ہیں وغیرہ اکثر محذوف ہوتے ہیں اور اس کی وجہ سے بات نا مکمل لگتی ہے۔
مثلاً یہ شعر
چاروں اطراف قہر برپا ہے
سارے مصروف خون پینے میں
دوسرے مصرع کو
سب ہیں مصروف ۔۔۔ کر دیں تو بات مکمل ہو جائے
تعمیلِ حکم
 

امان زرگر

محفلین
میری رائے تو یہ ہے کہ جو بات آپ کہنا چاہ رہے ہیں، اس کا حق ادا نہیں ہو پایا ابھی بھی۔ :)
اساتذہ بہتر رہنمائی فرما سکتے ہیں۔

۔۔۔
یوں دھڑکتا ہے دل جو سینے میں
راز بتلاؤ، کیا ہے جینے میں؟

موجِ بادہ بھی پُر مزہ لیکن
لطف بالا، نظر سے پینے میں

سارے منظر فریب کا ساماں
خلط دِکھتا ہے کیوں قرینے میں؟

چاروں اطراف قہر برپا ہے
سب ہیں مصروف خون پینے میں

ہم عدم کی تلاش میں'' زرگر''
آن پہنچے ہیں کس دفینے میں؟
 
آخری تدوین:

الف عین

لائبریرین
مطلع کو
یوں دھڑکتا ہے دل جو سینے میں
کہیں تو؟
خلط کا متبادل کچھ سوچیں
آخری شعر کا ابلاغ نہیں ہوا
 

امان زرگر

محفلین
مطلع کو
یوں دھڑکتا ہے دل جو سینے میں
کہیں تو؟
خلط کا متبادل کچھ سوچیں
آخری شعر کا ابلاغ نہیں ہوا

مطلع کے حوالے سے عنایت پر شکر گزار ہوں۔

خلط کا متبادل
سارے منظر فریب کا ساماں
نقص دِکھتا ہے کیوں قرینے میں؟

آخری شعر میں عدمِ ابلاغ کا سبب لفظ عدم ہے یا دفینے یا کچھ اور؟ تھوڑی سی وضاحت کی درخواست ہے۔

ہم وفا کی تلاش میں'' زرگر''
آن پہنچے ہیں کس دفینے میں؟
 
آخری تدوین:

الف عین

لائبریرین
دفینے 'میں' آن پہنچنا اور وہ بھی کسی کی تلاش میں؟
نقص بہتر لفظ ہے۔ لیکن 'دکھتا' بھی اچھا نہیں لگ رہا!
 

امان زرگر

محفلین
دفینے 'میں' آن پہنچنا اور وہ بھی کسی کی تلاش میں؟
نقص بہتر لفظ ہے۔ لیکن 'دکھتا' بھی اچھا نہیں لگ رہا!
دکھتا کی جگہ ملتا کیسا رہے گا۔

اور آخری شعر میں کہنا یہ چاہتا ہو کہ وفا کی تلاش میں میں لحد میں آ پہنچا لیکن وفا نہ ملی۔ دفینے قبر کے لئے استعمال کرنا چاہا۔
 

امان زرگر

محفلین
۔۔۔
یوں دھڑکتا ہے دل جو سینے میں
راز بتلاؤ، کیا ہے جینے میں؟

موجِ بادہ بھی پُر مزہ لیکن
لطف بالا، نظر سے پینے میں

(سارے منظر فریب کا ساماں
نقص ملتا ہے کیوں قرینے میں؟
یا
سارے منظر فریب کا ساماں
نقص ملتا ہے ہر قرینے میں
یا
سارے منظر فریب کا ساماں
نقص در آیا ہے قرینے میں
یا
سارے منظر فریب کا ساماں
نقص در آیا ہر قرینے میں
یا
سارے منظر فریب کا ساماں
نقص در آئے ہر قرینے میں
اگر ''نقص در آنا'' صحیح محاورہ ہو)

چاروں اطراف قہر برپا ہے
سب ہیں مصروف خون پینے میں

ہم وفا کی تلاش میں ''زرگر''
پہنچے اس خاک کے دفینے میں
 
آخری تدوین:

الف عین

لائبریرین
نقص در آیا/آئے درست ہے۔ لیکن پہلے مصرع میں بھی 'ہیں' کی کمی ہے۔
سب مناظر فریب کے ساماں
نقص در آئے ہر قرینے میں
شاید بہتر ہو۔ سب ہیں منظر فریب کے ساماں' کی بہ نسبت
دفینے زیادہ تر زیر زمین خزانوں کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ اس لیے مقطع اب بھی درست نہیں لگ رہا۔
ان کے علاوہ
موجِ بادہ بھی پُر مزہ لیکن
کو اگر
موج بادہ بھی پُر مزہ ہے مگر
کہیں تو بہتر نہیں؟
 

امان زرگر

محفلین
سر الف عین
۔۔۔۔
یوں دھڑکتا ہے دل جو سینے میں
راز بتلاؤ، کیا ہے جینے میں؟

موجِ بادہ بھی پُر مزہ ہے مگر
لطف بالا، نظر سے پینے میں

سب مناظر فریب کے ساماں
نقص در آئے ہر قرینے میں

چاروں اطراف قہر برپا ہے
سب ہیں مصروف خون پینے میں

ہم تلاشِ وفا میں آ پہنچے
اب تہہِ خاک اس دفینے میں
 
آخری تدوین:

الف عین

لائبریرین
دفینے کا استعمال اب بھی پسند نہیں آیا۔ مقطع کیوں نکال دیا۔
ہم وفا کی تلاش میں ''زرگر''
جھانکتے ہیں ہر اک دفینے میں
شاید چل جائے
 
Top