فارسی شاعری بایزید اندر خُراساں یا اویس اندر قرن۔۔۔

ملک حبیب

محفلین
روز ہا باید کہ تا یک مُشتِ پشم از پُشتِ میش
زاہدے را خِرقہ گردد یا حمارے را رسن

ترجمہ: مُٹھی بھر اُون کو کِسی درویش کا خرقہ یا کِسی جانور کی رسی بننے میں کئی دِن درکار ہوتے ہیں۔

ماہ ہا باید کہ تا یک پنبہ دانہ ز آب و خاک
شاہدے را حلّہ گردد یا شہیدے را کفن

ترجمہ:روئی کا گالا آب و خاک کی نشوونما سے نِکل کر مہینوں میں کسی شاہدِ دِلنواز کی عبا یا کِسی شہید کا کفن بنتا ہے۔

سالہا باید کہ تا یک سنگ ِاصلی ز آفتاب
لعل گردد در بدخشاں یا عقیق اندر یمن

ترجمہ:ایک سنگ جواہر دار کو سالہا سال کا عرصہ چاہئے کہ خورشید کی ضیا پاشی اُسے لعلِ بدخشاں یا عقیقِ یمن میں تبدیل کر دے۔

عمر ہا باید کہ تا یک کود کہ از روئے طبع
عالمے گردد نِکو یا شاعرِ شیریں سُخن

ترجمہ:اور ایک طفلِ روشن طبع ایک عمر بسر کرنے کے بعد کہیں اچھا عالمِ دین یا شاعرِ شیریں سُخن بنتا ھے۔

دور ہا باید کہ تا یک مردِ حق پیدا شود
بایزید اندر خُراساں یا اویس اندر قرن

ترجمہ:لیکن زمانے پر گردشوں کے کئی دور گُزر جاتے ہیں تب ایک ایسا مردِ حق پیدا ہوتا ہے جیسے خُراسان مین بایزید بُسطامی اور قرن میں اویسِ قرنی

حکیم سنائی غزنوی
 

طاہر ایوب

محفلین
ملک صاحب میں آپ کا نہایت مشکور ہوں کہ آپ نے میری 20 سال کی تلاش کو معنی دیا اور پورا کلام پڑھنے کو ملا
 
Top