ناسخ بامِ جاناں پر رسائی آج ہے - امام بخش ناسخ

حسان خان

لائبریرین
بامِ جاناں پر رسائی آج ہے
وصل کی شب بھی شبِ معراج ہے
ہے نگاہِ یار میرے داغ پر
یہ چراغ اب تیر کا آماج ہے
زرد ہے کیا تیرے آگے یاسمن
تھا جو ہیرا ان دنوں پکھراج ہے
کم نہ اے شیریں سمجھ پرویز سے
کوہکن کے سر کو تیشہ تاج ہے
کوئی دیوانہ بھی بے حاجت نہیں
دانۂ زنجیر کا محتاج ہے
چل دلا اب یار پر قربان ہوں
کہتے ہیں سب عیدِ قرباں آج ہے
حرفِ باطل کیونکر اے ناسخ سنوں
کان میں یاں پنبۂ حلاج ہے
(امام بخش ناسخ)
 
Top