اے عمر رواں آہستہ چل

ناعمہ عزیز

لائبریرین
کچھ خواب ہیں جن کو لکھنا ہے
تعبیر کی صورت دینی ہے
کچھ لوگ ہیں اجڑے دل والے
جنہیں اپنی محبت دینی ہے
کچھ پھول ہیں جن کو چننا ہے
اور ہار کی صورت دینی ہے
کچھ اپنی نیند بھی باقی ہے
جیسے بانٹنا ہے کچھ لوگوں میں
ان کو بھی راحت دینی ہے
اے عمر رواں آہستہ چل
ابھی خاصہ قرض چکانا ہے ۔

نوٹ !
شاعر کا نام معلوم نہیں ۔ برائے مہربانی ایڈ کر دیا جائے ۔۔
 

ناعمہ عزیز

لائبریرین
سمجھ نہیں آرہی تھی اپنے جذبات کی ترجمانی کن الفاظ میں کروں ! اپنے خیالات تخلیق کرنے سے پہلے ہی یہ مل گئی جو میری جذبات کی عکاسی کرتی ہے ۔
 
Top