اے صنم مجھ پہ یہ عطا ہی سہی - برائے اصلاح تنقید تبصرہ

اے صنم مجھ پہ یہ عطا ہی سہی
تیری پتهر دلی ادا ہی سہی

کچھ تو اس جبر کا صلہ پاوں
تو مجھے مل بهلے ذرا ہی سہی

کاہے پاداش میں یہ عمر کٹے
تجه سے الفت میری خطا ہی سہی

آج مجھ سے مرے رقیب کہیں
تیری الفت میری سزا ہی سہی
 

الف عین

لائبریرین
اچھی غزل ہے سارہ۔ غالب کی غزل میں تو صرف ’ہی سہی‘ مشترک ہے۔ کوئی کریڈت دینے کی ضرورت نہیں۔ غالب بغیر تمہارے کریڈٹ دئے بھی creditable بلکہ Incredible ہیں!!
مطلع میں ’پتھر دلی‘ پر انگلی اٹھائی جا سکتی ہے۔ لیکن سنگ دلی یہاں فٹ نہیں ہوتا۔ ویسے بول چال میں ’پتھر دل‘ تو عام ہے ہی۔ اس لئے اسے قبول کیا جا سکتا ہے۔
البتہ چوتھے شعر میں دونوں مصرعوں میں ربط کی کمی محسوس ہو رہی ہے۔
 
اچھی غزل ہے سارہ۔ غالب کی غزل میں تو صرف ’ہی سہی‘ مشترک ہے۔ کوئی کریڈت دینے کی ضرورت نہیں۔ غالب بغیر تمہارے کریڈٹ دئے بھی creditable بلکہ Incredible ہیں!!
مطلع میں ’پتھر دلی‘ پر انگلی اٹھائی جا سکتی ہے۔ لیکن سنگ دلی یہاں فٹ نہیں ہوتا۔ ویسے بول چال میں ’پتھر دل‘ تو عام ہے ہی۔ اس لئے اسے قبول کیا جا سکتا ہے۔
البتہ چوتھے شعر میں دونوں مصرعوں میں ربط کی کمی محسوس ہو رہی ہے۔


بہت شکریہ انکل :)

میرا غالب سے comparison کا کوئی ارادہ نہیں تھا۔ لیکن سنا یہی ہے کہ اگر similarities ہوں تو credit دینا لازمی ہوتا ہے ورنہ اس کو plagiarism کہا جا سکتا ہے، میں اس credit کی بات کر رہی تھی :)

آخری شعر کو دوبارہ دیکھتی ہوں جی
 
Top