حفیظ تائب اے سرورِ دیںً نور ہے یکسر تری سیرت

اے سرورِ دیںً نور ہے یکسر تری سیرت
اقدار کو کرتی ہے منور تری سیرت

یا خیر کا معمورہِ پُر نور و معنبر
یا حسن کا مواج سمندر تری سیرت

زیبائی افکار کا مصدر ترے انوار
رعنائیِ کردار کا جوہر تری سیرت

رنگیں چمنستانِ حیات ا س کی ضیاء سے
نوریں صفتِ چشمہِ خاور تری سیرت

ہر بندہِ نادار کی قوت تری رحمت
ہر رہروِ درماندہ کی رہبر تری سیرت

آتی ہے نظر پیکرِ جاں میں تری تنویر
ہر نقش کو کرتی ہے اجاگر تری سیرت

ہر رہ پہ میرا ہاتھ لیے ہاتھ میں اپنے
چلتی ہے مرے ساتھ برابر تری سیرت

شعر اُس کے نہ کیوں ہوں نظر افروز و دلآویز
تائب کے خیالوں کا ہے محور تری سیرت​
 
سبحان اللہ ،
شعر اُس کے نہ کیوں ہوں نظر افروز و دلآویز
تائب کے خیالوں کا ہے محور تری سیرت
جزاک اللہ
پسند کرنے کا شکریہ :)
شاہ جی آج کل کم کم ہی دکھائی دیتے ہیں
سب خیریت ہے نا؟
اللہ آپ کو ہمیشہ اپنی امان میں رکھے آمین
 
Top