ایک نظم تنقید و تبصرہ کیلئے،'' اکھیوں میں آنسو مت دینا''


اکھیوں میں آنسو مت دینا
سب کی خیر ہے، تُو مت دینا

جھل مل کرتے موتی چاہو
ڈھونڈھ کہیں سے لا دوں گا میں
قطرہ قطرہ پیار کی بوندیں
بن بادل برسا دوں گا میں
اکھیوں میں آنسو مت دینا
سب کی خیر ہے، تُو مت دینا

جس ماٹی میں مل جائیں گے
سُکھ کے پھول نہ کھل پائیں گے
دھرتی بنجر ہو جائے گی
اور اشجار بھی ہل جائیں گے
اکھیوں میں آنسو مت دینا
سب کی خیر ہے، تُو مت دینا

اور جو دیں تو پی لیتا ہوں
کم سے کم ہے جی لیتا ہوں
جینے کی جو آس بندھی ہے
اظہر تُجھ سے ہی لیتا ہوں
اکھیوں میں آنسو مت دینا
سب کی خیر ہے، تُو مت دینا
 

الف عین

لائبریرین
اس کو گیت کہو۔ اور درست انکھیوں ہے، اکھیوں نہیں۔
سب کی خیر والا مصرع کچھ جم نہیں رہا ہے۔ اس مصرع کو بدلنے کی سوچو۔
اس کے علاوہ میرے خیال میں یوں بہتر ہو گا
دے دو اگرپی تو لیتا ہوں
کم سے کم جی تو لیتا ہوں
باقی درست ہے
 
محترم اُستاد جناب الف عین درخواست ہے
اس کو گیت کہو۔ اور درست انکھیوں ہے، اکھیوں نہیں۔
سب کی خیر والا مصرع کچھ جم نہیں رہا ہے۔ اس مصرع کو بدلنے کی سوچو۔
اس کے علاوہ میرے خیال میں یوں بہتر ہو گا
دے دو اگرپی تو لیتا ہوں
کم سے کم جی تو لیتا ہوں
باقی درست ہے
بہت بہتر جناب یوں کہا جائے تو درست ہے کیا


انکھیوں میں آنسو مت دینا
کم سے کم اب تُو مت دینا

جھل مل کرتے موتی چاہو
ڈھونڈھ کہیں سے لا دوں گا میں
قطرہ قطرہ پیار کی بوندیں
بن بادل برسا دوں گا میں
انکھیوں میں آنسو مت دینا
کم سے کم اب تُو مت دینا

جس ماٹی میں مل جائیں گے
سُکھ کے پھول نہ کھل پائیں گے
دھرتی بنجر ہو جائے گی
اور اشجار بھی ہل جائیں گے
انکھیوں میں آنسو مت دینا
بنتی ہے بس تُو مت دینا

دے دو اگرپی تو لیتا ہوں
کم سے کم جی تو لیتا ہوں

جینے کی جو آس بندھی ہے
اظہر تُجھ سے ہی لیتا ہوں
انکھیوں میں آنسو مت دینا
کم سے کم اب تُو مت دینا​
 
Top