ایک غزل برائے اصلاح

محمد بلال اعظم

لائبریرین
ذاتیات کے دائرے سے نکل کے دیکھ​
لڑکھڑانے والے سنبھل کے دیکھ​
میں کروں گا چرچا تیری دوستی کا​
تُو رویہ اپنا بدل کے دیکھ​
ہے یہ بھی زندگی کا حصّہ​
ڈوبتے سورج میں ڈھل کے دیکھ​
بے کوشش کوئی ثمر نہیں ملتا​
دل سے کہہ ذرا مچل کے دیکھ​
وہ بے مروت ہے مگر اتنا تو نہیں​
تو بلال باہر نکل کے دیکھ​
(محمد بلال اعظم)​
 
ذاتیات کے دائرے سے نکل کے دیکھ​
لڑکھڑانے والے سنبھل کے دیکھ​
میں کروں گا چرچا تیری دوستی کا​
تُو رویہ اپنا بدل کے دیکھ​
ہے یہ بھی زندگی کا حصّہ​
ڈوبتے سورج میں ڈھل کے دیکھ​
بے کوشش کوئی ثمر نہیں ملتا​
دل سے کہہ ذرا مچل کے دیکھ​
وہ بے مروت ہے مگر اتنا تو نہیں​
تو بلال باہر نکل کے دیکھ​
(محمد بلال اعظم)​
بلال بھائی! آپ کی غزل پر ( خود بطورِ مبتدی) نظر ثانی کی ہے ، ملاحظہ فرمائیے
دائرے سے ذرا نکل کے دیکھ​
چلنے والے کبھی سنبھل کے دیکھ​
دوستی کا میں دم بھروں گا تری​
تو رویہ کبھی بدل کے دیکھ​
یہ بھی ہے زندگی کا اِک حصہ​
ڈھلتی کرنوں میں آج ڈھل کے دیکھ​
بے کیے کچھ، ثمر نہیں ملتا​
دِل سے کہہ تو ذرا، سنبھل کے دیکھ​
بے مروت ہے وہ مگر تو بھی​
خول سے اپنے اب نکل کے دیکھ​
گو یہ بھی تُک بندی ہی ہے ، مگر ہم مبتدیوں کو یہ بھی کافی ہے۔اساتذہ کا انتظار کرلیتے ہیں۔ ویسے میرا مشورہ وہی ہے جو استادِ محترم کا ہے ، یعنی یہ کہ آپ شاعری کو پڑھیے، وزن سمجھنے کی کوشش کیجیے۔ قافیہ اور ردیف تک تو آپ پہنچ گئے۔ چھوٹی بحروں اور آسان الفاظ والی غزلوں سے اجتناب کیجیے کہ یہ ظالم سہلِ ممتنع کی آڑ میں ایسے ایسے اشعار کہہ جاتے ہیں جو انھی کو زیبا ہیں ۔ ہم اسے بطورِ نثر پڑھ ڈالیں گے اور گمراہ ہوں گے۔( میر، ناصر کاظمی وغیرہ سے اجتناب بہتر رہےگا)۔ جزاک اللہ الخیر​
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
بلال بھائی! آپ کی غزل پر ( خود بطورِ مبتدی) نظر ثانی کی ہے ، ملاحظہ فرمائیے
دائرے سے ذرا نکل کے دیکھ​
چلنے والے کبھی سنبھل کے دیکھ​
دوستی کا میں دم بھروں گا تری​
تو رویہ کبھی بدل کے دیکھ​
یہ بھی ہے زندگی کا اِک حصہ​
ڈھلتی کرنوں میں آج ڈھل کے دیکھ​
بے کیے کچھ، ثمر نہیں ملتا​
دِل سے کہہ تو ذرا، سنبھل کے دیکھ​
بے مروت ہے وہ مگر تو بھی​
خول سے اپنے اب نکل کے دیکھ​
گو یہ بھی تُک بندی ہی ہے ، مگر ہم مبتدیوں کو یہ بھی کافی ہے۔اساتذہ کا انتظار کرلیتے ہیں۔ ویسے میرا مشورہ وہی ہے جو استادِ محترم کا ہے ، یعنی یہ کہ آپ شاعری کو پڑھیے، وزن سمجھنے کی کوشش کیجیے۔ قافیہ اور ردیف تک تو آپ پہنچ گئے۔ چھوٹی بحروں اور آسان الفاظ والی غزلوں سے اجتناب کیجیے کہ یہ ظالم سہلِ ممتنع کی آڑ میں ایسے ایسے اشعار کہہ جاتے ہیں جو انھی کو زیبا ہیں ۔ ہم اسے بطورِ نثر پڑھ ڈالیں گے اور گمراہ ہوں گے۔( میر، ناصر کاظمی وغیرہ سے اجتناب بہتر رہےگا)۔ جزاک اللہ الخیر​


بے شک آپ ے درست کہا، میں یسے دھیان میں رکھوں گا، میر اور ناصر سے اجتاب ہی بہتر رہے گا۔
 
شکریہ الف عین استادِ محترم پسندیدگی کا۔ ہم اسے آپ کی اپروول سمجھ سکتے ہیں نا؟
بلال بھائی آپ کا شکریہ کہ آپ نے نہ صرف ہمار ی تصحیح کو پسند کیا بلکہ ہمارے قدرے غیر سنجیدہ کمنٹس کو بھی سنجیدگی سے لیا۔ جزاک اللہ
 

الف عین

لائبریرین
جزاک اللہ خیر خلیل، میں ممنون ہوں کہ تم نے میرا کام آسان کر دیا۔ اسی طرح کیا کرو ہمیشہ مبتدیوں کے کلام کے ساتھ۔
 
Top