ایک غزل اصلاح کے لیے تمام اساتزہ سے التماس کہ ضرور اصلاح کریں

عمرمختارعاجز

لائبریرین
کیا ہوا جو اندھیرا ہے
ہر شام کے بعد سویرا ہے
ہر خوشیاں بانٹنے والے کو
فی الحال غموں نے گھیراہے
یہ مال دنیا کس کاہے
نہ تیرا اور نہ میرا ہے
مومن کے دل و دماغ پہ
نفس و شیطاں کا بسیراہے
کر لے جو کرنا ہے عاجز
دنیا میں ایک ہی پھیرا ہے
 

الف عین

لائبریرین
اپنا تعارف دیا یا نہیں؟؟
بھئی اگر غزلیں کہہ رہے ہیں، تو اس کی ایک شرط بحر و اوزان بھی ہوتی ہے۔ اگر اس کی تکمیل ممکن نہ ہو تو پھر نثری نظمیں کہو، جن میں اصلاح کی ضرورت ہی نہ پڑے۔ اب یہ تو ممکن نہیں کہ پہلے ان الفاظ کے مجموعوں کو بحر میں لانے کی کوشش کی جائے۔ اس کے بعد دوسرے اسقام دیکھے جائیں۔
اس ضمن میں اتنا تو کہہ سکتا ہون کہ ماشاء اللہ تمہاری طبیعت میں کچھ حد تک موزونیت تو ہے۔ اکثر مصرعے یا تو فعلن فعلن فعلن فعلن (جس کی ایک اور شکل مفعول مفاعیلن فعلن بھی ہوتی ہے) میں تقطیع ہو رہے ہیں، جب کہ کچھ اور فاعلاتن مفاعلن فعلن۔ بحر خفیف میں۔


کیا ہوا جو اندھیرا ہے
//کسی بحر میں نہیں،
کیا ہوا جو یہاں اندھیرا ہے
فاعلاتن مفاعلن فعلن (بحر ۱) میں کیا جا سکتا ہے۔
یا
کیا ہو جو یہاں اندھیرا ہے
مفعول مفاعیلن فعلن/ فعلن فعلن فعلن فعلن (بحر نمبر ۲) میں کیا جا سکتا ہے۔

ہر شام کے بعد سویرا ہے
بحر نمبر ۲

ہر خوشیاں بانٹنے والے کو
فی الحال غموں نے گھیرا ہے
//دونوں مصرعے بحر ۲ میں۔

یہ مال دنیا کس کاہے
اس صورت میں تو بحر میں نہیں، ہاں
یہ مال یہ دنیا کس کے ہیں
بحر ۲ میں آ جاتے ہیں۔

نہ تیرا اور نہ میرا ہے
’نہ‘ یہاں ’نا‘ آتا ہے، جسے پرانے اساتذہ قبول نہیں کرتے۔ ویسے بحر ۲ میں ہے

مومن کے دل و دماغ پہ
نفس و شیطاں کا بسیراہے
//پہلا مصرع دونوں بحروں میں نہیں۔
دوسرا، اگر شیطان کر دیٍا جائے تو بحر ۱ میں آ سکتا ہے۔

کر لے جو کرنا ہے عاجز
دنیا میں ایک ہی پھیرا ہے
//پورا شعر بحر ۲ میں آ سکتا ہے، لیکن ’ایک‘ کو ’اک‘ کرنے سے۔
اب تم طے کرو کہ کون سی بحر مناسب رہے گی۔
 

عمرمختارعاجز

لائبریرین
اللہ کریم کا بڑا شکر ہے کہ آپ نے مجھے اس قابل سمجھا محترم استاد صاحب بہت شوق ہے غزل لکھنے کا آپ رہنمایی فرما دیں کہ ان اوزان اور بحروں کا علم کیسے حاصل ہو گا۔مہربانی فرما کہ رہنمایی ضرور فرمائے گا۔
 
اللہ کریم کا بڑا شکر ہے کہ آپ نے مجھے اس قابل سمجھا محترم استاد صاحب بہت شوق ہے غزل لکھنے کا آپ رہنمایی فرما دیں کہ ان اوزان اور بحروں کا علم کیسے حاصل ہو گا۔مہربانی فرما کہ رہنمایی ضرور فرمائے گا۔

بازار سے علم عروض کی کوئی بھی کتا ب لے آئیے یا
http://muhammad-waris.blogspot.com/
یا
http://www.bazm.urduanjuman.com/index.php?board=15.0
نیک تمنائیں آُپ کے لئے قبول کیجئے
 

شوکت پرویز

محفلین
عمرمختارعاجز بھائی !
یہیں اصلاحِ سُخن کے دھاگوں کو دیکھئے، یہاں بھی کافی مواد ہے اوزان و بحور کے متعلق۔۔۔
اور آپ کسی استاد شاعر کی کوئی غزل لے کر اسے تقطیع کرنے کی کوشش کریں، مثلاًَ غالب کی یہ غزل:
دردِ منّت کشِ دوا نہ ہوا
میں نہ اچھا ہوا برا نہ ہوا
در د من نت | ک شے د وا | نَ ہُ وا
فا ع لا تن | م فا ع لن | فُ عِ لن
فاعلاتن مفاعلن فُعِلن (یہاں آخری رکن "فُعِلن" کی جگہ فِعلن یعنی فع + لن بھی آ سکتا ہے۔۔۔
۔۔۔
آپ کی غزل کا پہلا مصرعہ:
کیا ہوا جو اندھیرا ہے
کا ہُ وا جو | ۔۔۔ ۔۔۔ اَ دی| را ہے
فا ع لا تن | م فا ع لن | فع لن
اس مصرعہ میں دوسرے رکن میں "م + فا" کی جگہ کچھ کمی ہے، جو کہ استاد جی نے "یہاں" (ی = م اور ہا = فا) لفظ سے پوری کی ہے، اس طرح یہ مصرعہ وزن میں آ گیا ہے۔۔۔
۔۔۔
اپ اسی طرح استاد جی کی دوسری ترمیمات دیکھئے، کس مصرعہ میں کیا کمی یا زیادتی تھی اور اسے کس طرح وزن میں لایا گیا ہے، ان شاء اللہ اس سے آپ کو کافی رہنمائی ملے گی :)
 

عمرمختارعاجز

لائبریرین
سر الف عین صاحب میں نے آپ کی ھدایات پر عمل کیا ہے ۔راہنمائی فرماتے رہیے گا ۔جناب اظہر نزیر صاحب میں علم عروض کی معلومات حاصل کرنا شروع کر دی ہے۔
 
Top