تبسم ایک زرتشتی لڑکی سے ۔ صوفی تبسم

فرخ منظور

لائبریرین
ایک زرتشتی لڑکی سے

کیا عجب باہمی رقابت ہے
کیا عجب شانِ دوست داری ہے
میں بھی اِک آگ کا پجاری ہوں
تُو بھی اِک آگ کی پجاری ہے
ہے مگر تیری آگ چند شرر
اور مری آگ آتشیں پیکر
تُو تو ہے روشنی کی شیدائی
اور پروانہ حُسن کا ہوں میں
تُو فقط دیکھتی ہے شعلوں کو
اور شعلوں میں جل رہا ہوں میں

(صوفی تبسم)
 
Top