بشیر بدر اک غزل اس کے نام اور سہی

پھول سا کچھ کلام اور سہی
اک غزل اس کے نام اور سہی

اس کی زلفیں بہت گھنیری ہیں
ایک شب کا قیام اور سہی

زندگی کے اداس قصے ہیں
ایک لڑکی کا نام اور سہی

کرسیوں کو سنائیے غزلیں
قتل کی ایک شام اور سہی

کپکپاتی ہے رات سینے میں
زہر کا ایک جام اور سہی

بشیر بدر
 
Top