خمار بارہ بنکوی :::: اکیلے ہیں وہ، اور جھنجلا رہے ہیں

طارق شاہ

محفلین
غزلِ
خماربارہ بنکوی

اکیلے ہیں وہ، اور جھنجلا رہے ہیں
مِری یاد سے جنگ فرما رہے ہیں

الٰہی مِرے دوست ہوں خیریت سے
یہ کیوں گھر میں پتّھر نہیں آ رہے ہیں

یہ کیسی ہوائے ترقی چلی ہے
دِیے تو دِیے، دِل بُجھے جا رہے ہیں

بہت خوش ہیں گستاخیوں پر ہماری
بظاہر جو برہم نظر آ رہے ہیں

بہشتِ تصوّر کے جلوے ہیں، میں ہُوں
جُدائی سلامت، مزے آ رہے ہیں

قیامت کے آنے میں رندوں کو شک تھا
جو دیکھا، تو واعظ چلے آ رہے ہیں

بہاروں میں بھی مے سے پرہیز توبہ !
خمار آپ کافر ہُوئے جا رہے ہیں

خمار بارہ بنکوی
 
آخری تدوین:

کاشفی

محفلین
بہت خوش ہیں گستاخیوں پر ہماری
بظاہر جو برہم نظر آ رہے ہیں
بہت ہی خوب جناب!
خمار بارہ بنکوی پر اللہ رب العزت اپنی رحمتیں نازل فرمائے۔۔آمین
ان کے لیئے آخرت میں آسانیاں ہوں۔۔آمین
 

اوشو

لائبریرین
بہشتِ تصوّر کے جلوے ہیں، میں ہُوں
جُدائی سلامت، مزے آ رہے ہیں

بہاروں میں بھی مے سے پرہیز توبہ !
خمار آپ کافر ہُوئے جا رہے ہیں

واہ بہت خوب کلام ہے
شکریہ طارق شاہ جی
 
Top