اپنے ہی گراتے ہیں نشیمن پر بجلیاں...

zaryab sheikh

محفلین
پاکستان میں اس وقت چینلوں کی جنگ ہو رہی ہے جو جیو کے آئی ایس آئی پر الزام سے شروع ہوئی اس کے بعد چینل ایک دوسرے سے نورا کشتی کرنے لگے، ایکسپریس کو اپنا غصہ ہے، اے آر وائی اپنا غصہ نکال رہا ہے، باقی چینل بھی اس بہانے عوام کا دل جیتنے میں لگے ہیں ، سب مست ہاتھی کی طرح جیو پر چڑھ دوڑے ہیں ، جیو ہمیشہ سے ہی خود کو نمبر ون تسلیم کرتا آیا ہے اس میں کوئی شک نہیں کہ جیو نے بہت ترقی کی ہے اس کا ایک نام ہے لیکن اس کا تکبر اس کیلئے نقصان دہ ثابت ہوا ہے ، بدقسمتی سے ابھی زخم بھرنے ہی لگا تھا کہ شائستہ لودھی نے اس پر نمک ڈال دیا اس کے بعد سوشل میڈیا پر پھر ایک بھونچال آگیا ہے ، کوئی جیو کے ادارے کو ہی کافر قرار دے رہا ، کوئی شائستہ لودھی کو واجب القتل قرار دے رہا ہے ، سنی تحریک نے جیو کو دیکھنا ہی حرام قرار دیدیا ہے اور حیرت ہے ایسے مفتیوں پر جو صرف جیو کو ہی برا کہہ رہے ہیں جبکہ یہ غلطی اس سے پہلے اے آر وائی کر چکا ہے، جس ملک میں انڈین گانوں کی طرز پر نعتیں بنی ہوں ، جن پر لوگ جھوم جھوم کر خود کو عاشق رسول ہونے کا دعوی کرتے ہیں ، جہاں لوگ نماز پڑھتے نہیں لیکن کافر چند لمحوں میں قرار دے دیتے ہیں ، جہاں جھوٹ ایک کھیل بن گیا ہے وہاں اس طرح کی غلطیاں معمولی بات ہے ،یہ ملک دوسروں کو غدار کہنے، کافر کہنے کی فیکٹری بن گیا ہے اور بالکل اسی طرح فتوے دیئے جا رہے ہیں جس طرح خارجیوں نے دینا شروع کیے تھے ان کی عمریں بھی 20 سے 30 سال تھیں بس فرق یہ تھا کہ ان لوگوں کو دین پر عبور تھا اور یہ سمجھ بیٹھے تھے کہ ان سے زیادہ دین کو کوئی نہیں جانتا اور پاکستانی نوجوانوں کو دین کی الف ب کا بھی نہیں پتہ لیکن خوش قسمتی سے خود کو عالم ، فاضل سمجھتے ہیں
 
Top