محسن نقوی اپنی پلکوں پہ جمی گرد کا حاصل مانگے

اپنی پلکوں پہ جمی گرد کا حاصل مانگے
وہ مسافر ہوں جو ہر موڑ پہ منزل مانگے

میری وسعت کی طلب نے مجھے محدود کیا
میں وہ دریا ہوں جو موجوں سے بھی ساحل مانگے

خواہش وصل کو سو رنگ کے مفہوم دئیے
بات آساں تھی مگر لفظ تو مشکل مانگے

دل کی ضد پر نہ خفا ہو میرے افلاک نشیں
دل تو پانی سے بھی عکس ماہ کامل مانگے

سانس میری تھی مگر اس سے طلب کی محسن
جیسے خیرات سخی سے کوئی سائل مانگے
 
خواہش وصل کو سو رنگ کے مفہوم دئیے​
بات آساں تھی مگر لفظ تو مشکل مانگے​

عمدہ انتخاب محسن :)
بہت عمدہ کلام
سانس میری تھی مگر اس سے طلب کی محسن​
جیسے خیرات سخی سے کوئی سائل مانگے​
واہ​
انتخاب پسند کرنے کا شکریہ:love:
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
میری وسعت کی طلب نے مجھے محدود کیا
میں وہ دریا ہوں جو موجوں سے بھی ساحل مانگے

دل کی ضد پر نہ خفا ہو میرے افلاک نشیں
دل تو پانی سے بھی عکس ماہ کامل مانگے

یہاں شاید "مہِ" آنا چاہیے۔
دل تو پانی سے بھی عکس مہِ کامل مانگے
 

عمراعظم

محفلین
میری وسعت کی طلب نے مجھے محدود کیا
میں وہ دریا ہوں جو موجوں سے بھی ساحل مانگے
واہ۔۔۔ بہت خوب ۔۔۔ محسن وقار علی صاحب۔
 
Top