کاشفی

محفلین
غزل
(نزہت انجم)​
اُس کی جُدائی کیسے گوارا کروں گی میں
وہ آئے یا نہ آئے، پکارا کروں گی میں

یاد آئے گا کسی کا وہ حیرت سے دیکھنا
جب آئینے میں اپنا نظارا کروں گی میں

اک جرم جو ہے آپ کو پانے کی آرزو
سن لیجئے یہ جُرم دوبارا کروں گی میں

مجھ کو خبر کہاں تھی کنارا ہے تو میرا
سوچا تو یہ تھا تجھ سے کنارا کروں گی میں

لب کھولنا تو عشق کی تہذیب ہی نہیں
نزہت نظر جھکا کے اشارا کروں گی میں
 
Top