ان پیج اور یونیکوڈ

آصف

محفلین
آج ایک دوست کا فون آیا۔ کہنے لگے آپ کے پاس انپیج 2000 ہو گا۔ اپنا ہی موضوع سمجھ کر میں نے مزید تفصیل جاننا چاہی۔ کہنے لگے اردو لکھنی ہے۔ میں نے کہا ایم ایس ورڈ میں لکھئیے۔ کہنے لگے نہیں ان پیج ہی ٹھیک ہے۔ میں نے پوچھا حضرت کیوں بہتر ہے؟ کہنے لگے بس۔
یہ بھی نہیں کہ کم تعلیم یافتہ ہیں۔ ماشاءاللہ پی ایچ ڈی کر رہے ہیں۔
پس چہ باید کرد؟؟
بصد اصرار ان کو اردو ویب دیکھنے کی طرف مائل کیا۔ دیکھیں کیا نتیجہ نکلتا ہے! فادر ہنری حبیب نے The Egyptian Peasant میں مصری فلاح کا جو مسئلہ بیان کیا ہے کچھ ایسا ہی ہمارے عوام کے ساتھ ہے۔
 

قیصرانی

لائبریرین
آصف بھائی، یہ بہت اچھا کام کیا۔ ویسے آپ کی بات بجا ہے، لیکن جب تک میں‌نے اس محفل کو جائن نہیں‌کیا تھا، میں‌نے ہمیشہ ان پیج کو ہی ترجیح دی تھی۔ حالانکہ میں خود اس کمپیوٹرز کی فیلڈ میں کافی پرانا ہوں۔ آزمائش کرنے کے بعد بندے کو احساس ہوتا ہے۔ دوسرا ابھی یہاں‌اردو ایڈیٹر وغیرہ اتنے ترقی یافتہ نہیں کہ وہ ان پیج کی جگہ لے سکیں۔ مائیکروسافٹ ورڈ پر جو فانٹ ملتا ہے، وہ تو میری سمجھ سے باہر ہے۔ اور پھر صوتی تختہء کلید کو انسٹال کرنا تو اچھے اچھوں کو رُلا دیتا ہے۔
بےبی ہاتھی
 

دوست

محفلین
قیصرانی شروع میں مسئلہ ہوتا ہے بعد میں نہیں میں اب ان پیج کو مدتوں ہاتھ نہیں لگاتا۔ اور کی بورڈ تو ادھر لینکس میں بھی نصب کرنے کے لیے مجھے اجازتوں کی وجہ سے کچھ مشکل ہوئی تھی۔ ونڈوز میں تو دو کلک کا کام ہے یہ۔
 

آصف

محفلین
قیصرانی اور دوست آپ لوگوں نے بالکل درست کہا ہے۔ میرا اشارہ صرف اسطرف تھا کہ لوگ کیسے ایک ہی پرانی چیز سے جڑے رہنا چاہتے ہیں اور زبان کی ترقی اکثر احباب کے نزدیک ایک غیر اہم مسئلہ ہے۔
 
آصف نے کہا:
آج ایک دوست کا فون آیا۔ کہنے لگے آپ کے پاس انپیج 2000 ہو گا۔ اپنا ہی موضوع سمجھ کر میں نے مزید تفصیل جاننا چاہی۔ کہنے لگے اردو لکھنی ہے۔ میں نے کہا ایم ایس ورڈ میں لکھئیے۔ کہنے لگے نہیں ان پیج ہی ٹھیک ہے۔ میں نے پوچھا حضرت کیوں بہتر ہے؟ کہنے لگے بس۔
یہ بھی نہیں کہ کم تعلیم یافتہ ہیں۔ ماشاءاللہ پی ایچ ڈی کر رہے ہیں۔
پس چہ باید کرد؟؟
بصد اصرار ان کو اردو ویب دیکھنے کی طرف مائل کیا۔ دیکھیں کیا نتیجہ نکلتا ہے! فادر ہنری حبیب نے The Egyptian Peasant میں مصری فلاح کا جو مسئلہ بیان کیا ہے کچھ ایسا ہی ہمارے عوام کے ساتھ ہے۔

آصف وہاب نے ایک مرتبہ بتایا تھا کہ نستعلیق میں لکھنے والے ورڈ کو ہمراہ کرلپ کے نفیس نستعلیق استعمال نہیں کرسکتے کیوں کہ فونٹ انتہائی سلو ہے اور بڑا ڈاکومینٹ پھنس جاتا ہے۔ یہ ان کا بالکل درست مشاہدہ تھا اور اسی لیے نستعلیق لکھائی اور پرنٹنگ کے لیے ابھی بھی ان پیج پسندیدہ ہے۔
 

آصف

محفلین
شارق آپ کی بات درست ہے۔ لیکن یہاں نستعلیق کا مسئلہ نہیں تھا بلکہ یونیکوڈ اردو کی اہمیت سے بالکل لاپرواہی تھی جس کا میں نے تذکرہ کیا تھا۔

بات یہ نہیں تھی کہ ان صاحب کو ورڈ میں اردو لکھنے سے کوئی مسئلہ تھا بلکہ مجھے اس بات پر افسردگی ہوئی کہ لوگوں کے نزدیک اس بات کی کوئی وقعت نہیں ہے کہ وہ ونڈوز کے کسی بھی پروگرام میں اردو لکھ سکتے ہیں۔ نہ لوگ اس کی ضرورت محسوس کرتے ہیں اور نہ ہی ان کے ذہن میں اس کا کوئی مصرف ہے۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
آصف، یہی تو ہمارا مشن ہے کہ ہم لوگوں کو تحریری اردو کی اہمیت کا احساس دلائیں۔ ضروری نہیں کہ سب کو ہماری بات کی سمجھ لگے۔ لوگوں کی سوچ بدلتے ہوئے دیر لگتی ہے۔
 
نبیل کی بات سے اتفاق کروں گا کہ لوگ کی سوچ اور ترجیحات بدلتے تھوڑی دیر لگتی ہے اور اس کے لیے ہمیں محنت کرنی پڑے گی۔ آہستہ آہستہ ہی یہ تبدیلی آئے گی جس کے لیے ہم سب کوشاں ہیں۔
 
جواب

ان پیج کا استعمال کتابت کے حوالے سے سب زیادہ ہے اورجب تک اردو نستعلیق پر کام نہیں ہوتا۔ کسی صورت میں لوگ ورڈ پر کام کرنے کے لیے تیار نہیں ہوں گے۔ میں خود کوئی مقالہ یا کتاب کمپوز کرتا ہوں تو ان پیج میں کرتا ہوں کیونکہ یہی میری مجبوری ہے۔ میرے کسٹمر کو نستعلق فانٹ چاہیے ہوتا ہے۔ جو کہ ابھی تک مکمل صورت میں سامنے نہیں‌ آیا۔ نیٹ پر تو خیر ہے ایشیاء ٹائپ نسخ پر سمجھوتہ کیا جاسکتا ہے۔ لیکن کتابت میں کسی دوسرے فونٹ پر سمجھوتہ مشکل نظر آتا ہے۔اور یوں لوگ ابھی تک یونی کوڈ اردو سے دور ہیں۔
 

دوست

محفلین
جی اصل میں ابھی تک کمپیوٹر صرف فائلنگ اور کتابت کے لیے ہی استعمال ہورہا ہے ادھر۔ کم از کم کاروباری طور پر۔
 

الف عین

لائبریرین
آج یاہو گروپ رائٹرس فورم میں دیکھا کہ ایک صاحب ورڈ میں ان پیج تاءپ کرنا چاہتے ہیں۔ ان کی مراد یہی تھی کہ کس طرح ورڈ میں نستعلیق فانٹ میں ٹائپ کیا جا سکتا ہے، لیکن انھوں نے الفاظ استعمال کئے کہ ورڈ میں کس طرح ان پیج ٹائپ کر سکتے ہیں۔ اور عنوان مزے کا بنایا “ورڈ پیج“!!
 
Top