اکبر الہ آبادی انہیں شوق عبادت بھی ہے اور گانے کی عادت بھی - اکبر الہ آبادی

انہیں شوق عبادت بھی ہے اور گانے کی عادت بھی
نکلتی ہیں دعائیں ان کے منہ سے ٹھمریاں ہو کر
تعلق عاشق و معشوق کا تو لطف رکھتا ہے
مزے اب وہ کہاں باقی رہے بیوی میاں ہو کر
نہ تھی مطلق توقع بل بنا کر پیش کر دو گے
میری جاں لٹ گیا میں تمھارا مہماں ہو کر
حقیقت میں میں بلبل ہوں مگر چارے کی خواہش ہے
بنا ہو ممبر کونسل میاں، مٹھو میاں ہو کر
نکالا کرتی ہیں گھر سے یہ کہہ کر تو تو مجنوں ہے
ستا رکھا ہے مجھ کو ساس نے لیلیٰ کی ماں ہو کر
رقیب سفلہ خو نہ ٹھہرے میری آہ کے آگے
بھگایا مچھروں کو ان کے کمرے سے دھواں ہو کر
 
Top