انجان لگ رہا ہے مرے غم سے گھر تمام (عمران شناور)

ایک تازہ غزل آپ احباب کی نذر:

انجان لگ رہا ہے مرے غم سے گھر تمام
حالاں کہ میرے اپنے ہیں دیوار و در تمام

صیاد سے قفس میں بھی کوئی گلہ نہیں
میں نے خود اپنے ہاتھ سے کاٹے ہیں پر تمام

کب سے بلا رہا ہوں مدد کے لیے انہیں
کس سوچ میں پڑے ہیں مرے چارہ گر تمام

جتنے بھی معتبر تھے وہ نامعتبر ہوئے
رہزن بنے ہوئے ہیں یہاں راہبر تمام

دل سے نہ جائے وہم تو کچھ فائدہ نہیں
ہوتے نہیں ہیں شکوے گلے عمر بھر تمام

(عمران شناور)​
 

فاتح

لائبریرین
سبحان اللہ! کیا ہی عمدہ غزل کہی ہے۔ مبارک باد قبول کیجیے۔
مقطع میں "تمام" کا منفرد استعمال دلچسپ ہے۔
 

محمد وارث

لائبریرین
خوبصورت غزل ہے، سبھی اشعار اچھے ہیں عمران صاحب!

دل سے نہ جائے وہم تو کچھ فائدہ نہیں
ہوتے نہیں ہیں شکوے گلے عمر بھر تمام

واہ واہ واہ، کیا خوبصورت بات ہے، کیا لاجواب شعر ہے، بہت خوب!
 
جناب فاتح۔ جناب سخنور۔ جناب محمود غزنوی۔ جناب آصف شفیع۔ جناب شاہ110۔ جناب وارث۔ جناب ابن سعید۔ جناب اعجاز عبید۔ جناب خرم شہزاد خرم اور جناب ش زاد
آپ تمام احباب کی محبتوں کا بے حد شکریہ
 
Top