امریکی عورت کی آزادی اپنے جلو میں ناخوشی لائی ہے۔

خورشیدآزاد

محفلین
آج امریکی عورت کے پاس دولت ، صحت اور تعلیم تیس پہلے کے مقابلے میں زیادہ ہے۔ اب وہ ملازمت کر سکتی ہے، مردوں کے برابر تنخواہ لے سکتی ہے، اگر شوہر ظالم ہو تو علٰحدگی اختیار کر سکتی ہے اور تنگ کرنے والے یا امتیازی سلوک کرنے والے باس پر مقدمہ چلا سکتی ہے۔ اب عورتوں کی عمریں بھی پہلے سے لمبی ہو گئی ہیں۔

لیکن ان تمام باتوں کے باوجود ایسا لگتا ہے کہ ان کی خوشیوں میں اضافہ نہیں ہو سکا۔۔۔۔۔۔۔مزید

(بشکریہ وائس آف امریکہ)

مغربی عورت کو وہ تمام حقوق مل گئے جس کا وہ مطالبہ کررہی تھی، اور جسے حاصل کرنا اس کا پیدائشی اورجائزحق تھا۔ لیکن یہ بھی ایک تلخ حقیقت ہے کہ آج مغربی عورت اتنی طاقتور ہونے کے باوجوداس کے مسائل میں کمی آنے کے بجائے اضافہ ہوا ہے۔ ایسا کیوں ہے؟

کیا اس لیے کہ جس طرح مغرب نے مہذہبی انتہاپسندی کے خلاف خود بھی انتہاپسندی کامظاہرہ کرتے ہوئے مذہب کو مکمل طور پر اپنی زندگیوں سے نکال باہر کیا، جس سے ان کے معاشرے اور سماج کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ویسے ہی مغربی عورت بھی اپنے حقوق کی جنگ میں راستہ بھٹک گئی اورلبرلزم کے علمبرداروں نے اس کے ساتھ ہاتھ کردیا۔
 

arifkarim

معطل
کسی بھی انسان کیلئے حقیقی خوشی کیا ہے؟ پہلے اسکا تعین کریں۔ بعض کے نزدیک خاندان، شہرت دولت ہی حقیقی خوشی ہوتی ہے۔ جبکہ دوسرے خوشی کا میٹر مختلف طریقوں سے ناپتے ہیں۔
مغرب نے پچھلے 40 50 برس میں عورت کی آزادی کے نام پر اسکو بازارکا ماڈل بنا دیا ہے۔ جس قدر فحاشی آج مغرب میں ہے۔ اسکا نام و نشان بھی 60 - 70 قبل موجود نہیں تھا۔ دوسری جنگ عظیم کے معاً بعد تک زیادہ تر گھریلو بیویاں بچوں کی ذمہ داریاں سنبھالتی تھیں جبکہ مرد گھر کا خرچہ۔ مگر نئی اشیاء کی بھرمار اور مہنگائی نے عورت کو گھر سے نکلنے پر مجبور کیا اور آج حالت یہ ہو گئی ہے کہ ایک دو سال کے بچے کو کنڈر گارڈن میں چھوڑ کر ماں باپ اپنی عیاشیوں کا سود بھرنے کیلئے نوکریاں کرتے پھرتے ہیں۔
ظاہر ہے جب معاشی حالات درست نہ ہوں تو سماجی نظام بھی متاثر ہو جاتا ہے۔ بچوں کی کم عمری کے دوران ماں باپ کی طلاق کا رجحان بہت حد تک بڑھ چکا ہے۔ اور علیحدگی کے بعد یقیناً ماں پر ڈبل ذمہ داری آجاتی ہے۔ ۔۔۔۔
مرد آجکل اسلئے خوش ہیں کہ معاشرے میں شادی کا رجحان بہت کم ہو گیا ہے۔ نیز اب بچے شادی کے بغیر پیدا کرنا بھی کوئی عجیب نہیں‌رہا۔ اور ایسے ناجائز بچوں کے حقوق شادی شدہ جوڑوں کے بچوں کے مقابلے میں باپ کی طرف سے کم ہوتے ہیں۔ ایسے میں مردوں کی عید نہ ہوگی تو اور کیا ہوگا؟
 
Top