امریکا کی آن لائن ویب سائٹ ایمیزون پر گاندھی کی تصویر والی چپل کی فروخت

کعنان

محفلین
امریکا کی آن لائن ویب سائٹ ایمیزون پر گاندھی کی تصویر والی چپل کی فروخت
اتوار 15 جنوری 2017
ویب سائٹ پر فروخت کے لیے موجود چپل میں گاندھی کی تصویر چھپی ہے

نئی دہلی: بھارتی پرچم کے پائیدان کی فروخت کے بعد آن لائن چیزیں فروخت کرنے والی سائٹ ایمیزون پر مہاتما گاندھی کی تصویر والی چپل کی فروخت نے ایک بار پھر بھارتیوں کے جذبات کو بھڑکا دیا۔

ایمیزون کی ویب سائٹ پر بھارتی پرچم کے پائیدان کی فروخت کے بعد ایمیزون نے ایک بار پھر بھارتیوں کے جذبات کو بھڑکا دیا ہے اور اس بار آن لائن چیزیں فروخت کرنے والی امریکی کمپنی نے بھارت کے قومی رہنما اور بھارت کی آزادی میں اہم کردار اداکرنے والے مہاتما گاندھی کی تصویر والی چپل فروخت کے لیے پیش کردی ہے، ایمیزون کی ویب سائٹ پر جو چپل فروخت کے لیے پیش کی گئی ہے اس میں مہاتما گاندھی کی تصویر چھپی ہوئی ہے جس پر بھارتی عوام نے شدید رد عمل کا اظہار کیا ہے۔

گاندھی کی تصویر والی چپلیں اتوار کی صبح تک ویب سائٹ پر موجود تھیں تاہم بھارتی حکومت اور عوام کی طرف سے احتجاج کے بعد انہیں ہٹا دیا گیا ہے۔ بھارتی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ایمیزون انتظامیہ تک پیغام پہنچانے کے لیے واشنگٹن میں تعینات بھارتی سفیر کو ہدایات جاری کی گئی ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ ویب سائٹ انتظامیہ کو اس طرح کی چیزیں فروخت کے لیے پیش کرنے سے پہلے بھارتی جذبات اور حساسیت کا پوری طرح سے خیال رکھنا چاہیے۔

ایمیزون ویب سائٹ پر گاندھی کی تصویر والی چپل فروخت کے لیے منظر عام پر آنے کے بعد بھارتی عوام کی جانب سے انتہائی غصہ کا اظہار کیا جارہا ہے اور اس عمل کو بھارت کی توہین قرار دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ چند روز قبل ویب سائٹ پر بھارتی پرچم کے حامل پائیدان کی فروخت پر ہندوستانی عوام اور حکومت شدید چراغ پا ہو گئے تھے جب کہ بھارتی وزیرِ خارجہ سشما سوراج نے اپنے ٹویٹس میں دھمکی دی تھی کہ اگرکینیڈا میں ایمیزون نے بھارتی پرچم والے پائیدان کی فروخت بند نہ کی تو ایمیزون آفیشلز کو بھارتی ویزے جاری نہیں کئے جائیں گے۔

ح
 
بھارتی پرچم کے پائیدان کی فروخت
شرم آنی چاہیے امیزون کو اس بات پر۔
مہاتما گاندھی کی تصویر والی چپل
انتہائی مذموم فعل۔
گاندھی جیسے لوگ صدیوں کیا، ہزاریوں میں بھی پیدا نہیں ہوتے۔ آئن سٹائن نے کہا تھا کہ شاید دنیا کو کچھ عرصے بعد یقین ہی نہ آئے گا کہ گاندھی جیسا شخص بھی اس دھرتی پر چلتا پھرتا تھا۔ کردار اور فکر کی اس درجے کی بزرگانہ یکجائی گزشتہ صدی میں صرف اسی کا حصہ رہی ہے۔
میرا خیال ہے کہ محض اہلِ ہندوستان ہی نہیں بلکہ ہر باشعور شخص کو امیزون کی اس احمقانہ حرکت پر احتجاج کرنا چاہیے۔ ایسی مجرمانہ غفلت کی توقع لوگ اناڑی کاروباریوں سے بھی نہیں کرتے۔
ویب سائٹ انتظامیہ کو اس طرح کی چیزیں فروخت کے لیے پیش کرنے سے پہلے بھارتی جذبات اور حساسیت کا پوری طرح سے خیال رکھنا چاہیے۔
متفق۔
 

یاز

محفلین
شرم آنی چاہیے امیزون کو اس بات پر۔

انتہائی مذموم فعل۔
گاندھی جیسے لوگ صدیوں کیا، ہزاریوں میں بھی پیدا نہیں ہوتے۔ آئن سٹائن نے کہا تھا کہ شاید دنیا کو کچھ عرصے بعد یقین ہی نہ آئے گا کہ گاندھی جیسا شخص بھی اس دھرتی پر چلتا پھرتا تھا۔ کردار اور فکر کی اس درجے کی بزرگانہ یکجائی گزشتہ صدی میں صرف اسی کا حصہ رہی ہے۔
میرا خیال ہے کہ محض اہلِ ہندوستان ہی نہیں بلکہ ہر باشعور شخص کو امیزون کی اس احمقانہ حرکت پر احتجاج کرنا چاہیے۔ ایسی مجرمانہ غفلت کی توقع لوگ اناڑی کاروباریوں سے بھی نہیں کرتے۔

متفق۔
کاش شدید متفق کی ریٹنگ بھی ہوتی۔
 

زیک

مسافر
خیال رہے کہ یہ اشیا ایمزون خود نہیں بیچ رہا تھا۔ ایمزون کے سائٹ پر کوئی بھی چیزیں بیچ سکتا ہے۔

بہرحال یہ اچھا آئیڈیا نہیں تھا
 

کعنان

محفلین
السلام علیکم

ایمیزون نے سیل روک دی مگر کسی اور سائٹ پر ابھی بھی سیل میں لگی ہوئی ہے، گاندھی ہو یا کوئی اور جوتی پر انسانی تصویر درست نہیں۔

والسلام
 
Top