تعارف الوداع

السلام علیکم !
اللہ تمام اہلِ محفل کو خوش و خرم رکھے۔

میں نے چند روز قبل اس محفل کی رُکنیت اختیار کی تھی، اس امید پر کہ یہ اُردو کی محفل ہوگی (جیسا کہ اس کے نام سے ظاہر ہے)۔
البتہ محفل میں چند روزہ قیام سے مجھے ادراک ہُوا ہے کہ اگر آپ۔۔
اپنے مذہب ، اپنے اسلاف، اپنی تہذیب اور اپنی روایات کی تذلیل نہیں کرتے، اسلام کو جدید تہذیب کے فروغ میں رکاوٹ قرار دینےسے گریز کرتے ہیں، لادینیت کو انسانی ترقی کا نقطہِ عروج نہیں سمجھتے ، اگر آپ دو قومی نظریہ کو خود تراشیدہ بُت قرار نہیں دیتے، اگر آپ اللہ کی طے کردہ حدود کو ہدفِ تنقید نہیں بناتے، اگر آپ اپنے آپ کو عقلِ کُل اور دوسروں کو جاہلِ مطلق قرار نہیں دیتے ۔۔۔۔۔ تواس محفل میں آپ کی ضرورت نہیں۔
میں درجِ بالا تقاضوں کو نبھانے کااہل نہیں، مجھے جو تہذیبی ورثہ اپنے اسلاف سے ملا ہے، میں اسے اپنے لیے متاعِ حیات سمجھتا ہُوں۔
میں آج سے اس محفل کو باقاعدہ طور پر چھوڑنے کا اعلان کرتا ہوں۔
(اگر یہ پیغام کسی غلط لڑی میں شامل ہو گیا ہو تو معذرت خواہ ہوں۔)

دائم آباد رہے گی دُنیا
ہم نہ ہوں گے کوئی ہم ساہو گا۔

فی امان للہ !
 

شمشاد

لائبریرین
و علیکم السلام

میرے بھائی اردو محفل بہت بڑی ہے اور اردو کی ہی محفل ہے۔ آپ کو اگر ادب سے شغف ہے تو آپ ادبی لڑیوں میں بسیرا کریں۔ آپ ایسی لڑیوں میں جاتے ہی کیوں ہیں جن میں فشار خون بڑھنے کے سو فیصد امکانات ہوتے ہیں۔

اب ایسی بھی بات نہیں کہ یہاں ہر کوئی اپنے مذہب، اپنے اسلاف۔ اپنی تہذیب اور اپنی روایات کی تذلیل کرنے پر آمادہ ہے یا اسلام اوراللہ کی قائم کردہ حدود کو ہدف تنقید بنا رہا ہے۔

بہرحال آپ جہاں رہیں خوش رہیں۔
 

عینی شاہ

محفلین
لیں جی یہ کیا بات ہوئی بھائی ۔ویسے تو آپ کو جانا نہی چاہیے اور اگر آپ یہاں پہ نہی آنا چاہتے تو اس کے لیے یہ تھریڈ کیوں کھولا آپ نے بس چپ کر جاتے اور یہاں آتے ہی نا :)
 

زبیر مرزا

محفلین
وعلیکم السلام
آپ نے اچھا کیا اپنے احساسات کو مؤثرالفاظ میں ڈھالا اوراپنے لیے مناسب فیصلہ کرکے
الودع کہہ کے جارہے ہیں -کچھ مزید اضافہ کرنا چاہوں گا ، اگرآپ اخلاق سے پیش آتے ہیں اور بدتمیزی آپ کا شیوہ نہیںآپ کودوسروں پہ لعنت ملامت کرنے میں لُطف نہیں آتا ،آپ احساس کمتری کے مارکھاکے خودکو علامہ تصورنہیں کرتے تو آپ خروج یا خاموشی ہی میں عافیت جانیں گے-
اللہ تعالٰی آپ کے علم میں عمر میں رحمتیں اوربرکتیں شامل فرمائے
 
آخری تدوین:

فلک شیر

محفلین
میرے خیال میں تھوڑا کنفیوژن ہو گیا ہے ایک آدھ روز قبل کے واقعات سے ۔
محترم ! اپنے آپ کو تھوڑا وقت دیں اس سلسلہ میں۔
 

نایاب

لائبریرین
وعلیکم السلام
آمین ثم آمین
میرے بھائی اتنے عذر اتنے بہانے اتنے الزامات لگا یوں میدان چھوڑنا تو اچھا نہیں ۔
مانا کہ محفل آپ کے قابل نہیں ۔ مگر کیا ہی اچھا ہوتا کہ آپ اس محفل کو اپنی نیک نیت کوششوں سے سدھارنے کی کوشش کرتے ۔
مندرجہ بالا تمام برائیوں سے دور رہتے اپنی ذات سے محفل پر ایسی شمع جلاتے جو کہ " بگڑے " ہوؤں کے لیئے رہنما قرار پاتی ۔۔۔۔۔۔
بہرحال ہر اک اپنی سوچ اپنے فیصلے میں آزاد ہوتا ہے ۔۔۔
بہت دعائیں جہاں رہیں خوشیوں کو تقسیم کریں اور ہنستے مسکراتے خوش خوش رہیں ۔۔۔۔۔
 
KwULv.png

(اگر یہ پیغام کسی غلط لڑی میں شامل ہو گیا ہو تو معذرت خواہ ہوں۔)
 
آخری تدوین:

نیرنگ خیال

لائبریرین
وعلیکم السلام جناب غلام محمد مصطفیٰ صاحب!
آپ نے اپنے احساسات کو مؤثر الفاظ میں ڈھال کر سب کے سامنے کر دیا۔ بہت اچھا لگا۔ آپ کی باتوں سے یہ اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ آپ محض "سیاہ ست" کی لڑیوں میں ہی گھومتے پھرتے رہے ہیں۔ سیاست کا زمرہ بلاشبہ ایسا ہی ہے جیسا کہ آپ نے فرمایا۔ احباب نہ صرف خود کو عقل کل سمجھتے ہیں۔ بلکہ وقتا فوقتا جہالت کی ڈگریاں بھی تقسیم کرنے کا کام کرتے ہیں۔ ہر بات کو دو چار مراسلوں بعد اپنے اپنے عقائد کے ساتھ لا جوڑتے ہیں۔ اور پھر دیرینہ بغض نکالنے کا بھرپور مقابلہ شروع۔ ان مراسلوں میں جہاں آیات و احادیث کے بے جا حوالے انٹرنیٹ سے اٹھا اٹھا کر چھاپے جاتے ہیں۔ وہیں اسلام بیزار لوگ بھی اپنی جہل پر قائم منطقوں کا مینا بازار لگائے مصروف نظر آتے ہیں۔ ایسے میں کسی بھی ذی شعور کا ان مراسلوں اور محفل سے اکتا جانا حیرانی کا باعث نہیں۔
میں زبیر مرزا بھائی کی اس بات سے متفق ہوں کہ خاموشی میں عافیت ہے۔ کیوں کہ اس کی وجہ شاید یہ ہے کہ "سیاہ ست" و "مذہب" شاید وہ زمرے ہیں۔ جن میں سب سے پہلے لوگ اخلاق و تہذیب کا لبادہ اتار کر فطرتی لباس زیب تن کر لیتے ہیں۔ حالانکہ ان میں سب سے زیادہ رواداری اور برداشت کی ضرورت ہے۔ لیکن من حیث القوم ہم عدم برداشت کا شکار ہیں۔ علم کم اور نمود زیادہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ رویے اور مباحث علمی کی بجائے سطحی نظر آتے ہیں۔

لیکن
بات ہے محفل کی تو ہم دفاع تو کریں گے۔۔ کیوں کہ محفل کسی سیاسی زمرے کا نام نہیں۔ جس طرح کسی جامعہ میں کئی شعبہ جات ہوتے ہیں اس طرح محفل کے بھی کئی شعبہ جات ہیں۔ جہاں طالبعلم اپنی پیاس بجھا سکتے ہیں۔ یار دوست کینٹین لگا کر گپ شپ کر سکتے ہیں۔ تفریح کر سکتے ہیں۔ اساتذہ سے علم حاصل کر سکتے ہیں۔ طنز و مزاح کے نشتر چلائے جا سکتے ہیں۔ اس میں سب سے دلچسپ بات یہ ہے کہ اپنی مرضی کے شعبہ میں داخلہ کے لیے میرٹ کی کوئی شرط نہیں۔ آپ آرام و سکون سے اپنی دلچسپی کے موضوعات تلاش کیجیے۔ پڑھیے۔ مزید لکھیے۔ اور اپنی علمی نشو و نما کیجیے۔ ہاں! اگر آپ کی دلچسپی ہی محض سیاست ہے تو پھر آپ دنیا کے کسی حصے میں چلے جائیں۔ ہر دو اطراف سے شدید ردّعمل آپ کے سامنے ہوگا۔ اور اگر واقعتاً آپ کا موضوع ہی وہ ہے۔ تو پھر آپ کو برداشت کرنے کی عادت ڈالنی پڑے گی۔ چاہے آپ محفل میں رہیں یا نہ۔۔۔ کیوں کہ نہ تو کوئی آپ کی ہاں میں ہاں ہمیشہ ملائے گا۔ اور نہ ہی کوئی ہمیشہ آپ سے اختلاف کر سکتا ہے۔

والسلام
 

محمداحمد

لائبریرین
محفل میں ایک صاحب نے زید حامد صاحب کے لئے اپنی پسندیدگی کا اظہار کر دیا۔ پھر جو دوست یاروں نے اُن کی خاطر مدرات کی۔ مت پوچھیے۔

ویسے کہا تو یہی جاتا ہے کہ لبرلز شخصی آزادی کے قائل ہوتے ہیں۔ کیا یہ صحیح بات ہے؟
 

ابن رضا

لائبریرین
ہمارے مذہب اور اخلاقیات کا درسِ خاص ہی اعتدال ہے کسی بھی معاملے میں حد سے تجاوز کر جانا انتہاپسندی کہلاتا ہے۔ جو کہ نہ محفل کی لڑیوں میں ہونی چاہیے نہ ہی جس طرح غلام محمد مصطفیٰ نے اپنے الوادعی تعارف میں کی۔

البتہ بطورِ خاص مدیرِ اعلی جناب شمشاد صاحب سے التماس ہے کہ مذہبی اشتعال پھیلانے والے مراسلے فوری طور پر حذف کر لینے چاہئیں جس کی واضع مثال حالیہ لڑی مقفل مسجد میں آذان کی آواز ہے جس میں بلخصوص کچھ مسلم محفلین کی جانب سے مذہبی عقائد کی تضحیک کی گئی ہے۔اور نسِ قرانی سے انحراف کیا گیا ہے۔ حتی کے کچھ لوگوں نے اپنی کیفیات میں جناتی اسلام بونگا اسلام جیسے بے ہودہ الفاظ بھی استعمال کئے۔ ہمارے اردگرد کے ماحول پہ نظر رکھنا اور اس کو صاف و شفاف رکھنا بھی ہمارا فرض ہے اور دین کا حصہ بھی۔ جزاک اللہ و خیر
 

صائمہ شاہ

محفلین
السلام علیکم !
اللہ تمام اہلِ محفل کو خوش و خرم رکھے۔

میں نے چند روز قبل اس محفل کی رُکنیت اختیار کی تھی، اس امید پر کہ یہ اُردو کی محفل ہوگی (جیسا کہ اس کے نام سے ظاہر ہے)۔
البتہ محفل میں چند روزہ قیام سے مجھے ادراک ہُوا ہے کہ اگر آپ۔۔
اپنے مذہب ، اپنے اسلاف، اپنی تہذیب اور اپنی روایات کی تذلیل نہیں کرتے، اسلام کو جدید تہذیب کے فروغ میں رکاوٹ قرار دینےسے گریز کرتے ہیں، لادینیت کو انسانی ترقی کا نقطہِ عروج نہیں سمجھتے ، اگر آپ دو قومی نظریہ کو خود تراشیدہ بُت قرار نہیں دیتے، اگر آپ اللہ کی طے کردہ حدود کو ہدفِ تنقید نہیں بناتے، اگر آپ اپنے آپ کو عقلِ کُل اور دوسروں کو جاہلِ مطلق قرار نہیں دیتے ۔۔۔ ۔۔ تواس محفل میں آپ کی ضرورت نہیں۔
میں درجِ بالا تقاضوں کو نبھانے کااہل نہیں، مجھے جو تہذیبی ورثہ اپنے اسلاف سے ملا ہے، میں اسے اپنے لیے متاعِ حیات سمجھتا ہُوں۔
میں آج سے اس محفل کو باقاعدہ طور پر چھوڑنے کا اعلان کرتا ہوں۔
(اگر یہ پیغام کسی غلط لڑی میں شامل ہو گیا ہو تو معذرت خواہ ہوں۔)

دائم آباد رہے گی دُنیا
ہم نہ ہوں گے کوئی ہم ساہو گا۔

فی امان للہ !
وعلیکم السلام
آپ نے کہا کہ "
اگر آپ۔۔
اپنے مذہب ، اپنے اسلاف، اپنی تہذیب اور اپنی روایات کی تذلیل نہیں کرتے، اسلام کو جدید تہذیب کے فروغ میں رکاوٹ قرار دینےسے گریز کرتے ہیں، لادینیت کو انسانی ترقی کا نقطہِ عروج نہیں سمجھتے ، اگر آپ دو قومی نظریہ کو خود تراشیدہ بُت قرار نہیں دیتے، اگر آپ اللہ کی طے کردہ حدود کو ہدفِ تنقید نہیں بناتے، اگر آپ اپنے آپ کو عقلِ کُل اور دوسروں کو جاہلِ مطلق قرار نہیں دیتے ۔۔۔ ۔۔ تواس محفل میں آپ کی ضرورت نہیں۔"

کیا رسول اللہ :pbuh: کے زمانے میں لا دینیت نہیں تھی ؟ کیا تب لوگ اپنے خیالات کا اظہار نہیں کیا کرتے تھے ؟ کیا آپ :pbuh: اور انکے صحابہ کفار کے ساتھ نہیں رہے ؟ آپ لوگوں کو دوسروں کے خیالات سے اگر اختلاف ہے تو اس کا کیا صرف یہی حل ہے ؟ کیوں ہم اختلافِ راے برداشت نہیں کر سکتے ؟ اگر آپ لوگوں کو پاکستان سے باہر رہنا پڑے دوسری قوموں کیساتھ تو کیا کریں گے آپ ؟ صبر ، تحمل رواداری کیا یہ اسلام کا حصہ نہیں ہیں ؟ آپ لوگ اسلام کی بات کرتے ہیں اور اسلام کے بنیادی اصولوں کو نظرانداز کرتے ہیں دہرے میعار کیوں ؟ کسی کی مخالفت سے ہمارا ایمان کمزور نہیں ہوجاتا دوسروں کو سننا اور برداشت کرنا سیکھیں اپنے کردار کو اتنا کمزور مت بنائیں دین کی آڑ میں جہاں آپ کو اپنے سوا کوئی اور صحیح نہ لگے ۔
 
Top