کاشفی
محفلین
حمد باریء تعالیٰ
سبحان اللہ وبحمدہ سبحان اللہ العظیم
مالک دو جہاں، خالق رنگ و بو
تیرے جلوے ہیں بکھرے ہوئے چار سو
جس طرف دیکھئے ہے اُدھر تو ہی تو
نغمہ زن کیوں نہ ہو بلبل خوش گلو
اللہ ھو ۔ اللہ ھو ۔ اللہ ھو ۔ اللہ ھو
ہیں تیری صنعتیں اس قدر دل نشیں
محو حیرت ہیں سب آسماں و زمیں
علم بخشا ہے تو نے جنہیں وہ حسیں
آئینہ رکھ کے کہتے ہیں یہ رو برو
اللہ ھو ۔ اللہ ھو ۔ اللہ ھو ۔ اللہ ھو
صبح دم جب چلی ٹھنڈی ٹھنڈی ہوا
سجدہء شکر میں ہر شجر جھک گیا
یک زباں ہو کے ہر برگ گل نے کہا
آب شبنم سے گلشن میںکر کے وضو
اللہ ھو ۔ اللہ ھو ۔ اللہ ھو ۔ اللہ ھو
رات دن ہے پپیہے کے وردِ زباں
جستجو میں تری پی کہاں پی کہاں
قمریاں کہہ رہی ہیں بطرزِ فغاں
تیرے شوق لقا میں بصد آرزو
اللہ ھو ۔ اللہ ھو ۔ اللہ ھو ۔ اللہ ھو
پڑھ کے دیکھ اس کو غافل ہے کیا سوچتا
اس سے ہوتی ہے ہر ایک حاجت روا
نام باری کی برکت کا کیا پوچھنا
جس نے دل سے پڑھا ہو گیا سرخ رو
اللہ ھو ۔ اللہ ھو ۔ اللہ ھو ۔ اللہ ھو
اے خدا تیری توصیف میں میں تو کیا
اچھے اچھوں کا بھی بند ہے ناطقا
شاہ خاور جو مشرق سے ظاہر ہوا
وہ بھی چپکے سے کہہ کر ہوا قبلہ رو
اللہ ھو ۔ اللہ ھو ۔ اللہ ھو ۔ اللہ ھو
اپنی ہر سانس پر غور کر تو ذرا
صاف سننے میں آئے گی ھو، کی صدا
دم کے ساتھ اس کا جاری ہے جب سلسلہ
کیوں نہ ہر دم کہے برق اے نیک خو
اللہ ھو ۔ اللہ ھو ۔ اللہ ھو ۔ اللہ ھو
(رحمت الٰہی برق اعظمی)
سبحان اللہ وبحمدہ سبحان اللہ العظیم
مالک دو جہاں، خالق رنگ و بو
تیرے جلوے ہیں بکھرے ہوئے چار سو
جس طرف دیکھئے ہے اُدھر تو ہی تو
نغمہ زن کیوں نہ ہو بلبل خوش گلو
اللہ ھو ۔ اللہ ھو ۔ اللہ ھو ۔ اللہ ھو
ہیں تیری صنعتیں اس قدر دل نشیں
محو حیرت ہیں سب آسماں و زمیں
علم بخشا ہے تو نے جنہیں وہ حسیں
آئینہ رکھ کے کہتے ہیں یہ رو برو
اللہ ھو ۔ اللہ ھو ۔ اللہ ھو ۔ اللہ ھو
صبح دم جب چلی ٹھنڈی ٹھنڈی ہوا
سجدہء شکر میں ہر شجر جھک گیا
یک زباں ہو کے ہر برگ گل نے کہا
آب شبنم سے گلشن میںکر کے وضو
اللہ ھو ۔ اللہ ھو ۔ اللہ ھو ۔ اللہ ھو
رات دن ہے پپیہے کے وردِ زباں
جستجو میں تری پی کہاں پی کہاں
قمریاں کہہ رہی ہیں بطرزِ فغاں
تیرے شوق لقا میں بصد آرزو
اللہ ھو ۔ اللہ ھو ۔ اللہ ھو ۔ اللہ ھو
پڑھ کے دیکھ اس کو غافل ہے کیا سوچتا
اس سے ہوتی ہے ہر ایک حاجت روا
نام باری کی برکت کا کیا پوچھنا
جس نے دل سے پڑھا ہو گیا سرخ رو
اللہ ھو ۔ اللہ ھو ۔ اللہ ھو ۔ اللہ ھو
اے خدا تیری توصیف میں میں تو کیا
اچھے اچھوں کا بھی بند ہے ناطقا
شاہ خاور جو مشرق سے ظاہر ہوا
وہ بھی چپکے سے کہہ کر ہوا قبلہ رو
اللہ ھو ۔ اللہ ھو ۔ اللہ ھو ۔ اللہ ھو
اپنی ہر سانس پر غور کر تو ذرا
صاف سننے میں آئے گی ھو، کی صدا
دم کے ساتھ اس کا جاری ہے جب سلسلہ
کیوں نہ ہر دم کہے برق اے نیک خو
اللہ ھو ۔ اللہ ھو ۔ اللہ ھو ۔ اللہ ھو
(رحمت الٰہی برق اعظمی)