الطاف بھائی اولیاء ہیں

خاور بلال

محفلین
لاؤڈ ٹرتھ نامی گروپ سے ابھی ایک میل موصول ہوئی تو میں نے سوچا محفل کے بھائی اور بہن لوگوں سے شئیر کرلوں۔

الطاف بھائی اولیاء ہیں
از: موج دین

الطاف بھائی اولیاء ہیں۔واقعی۔ آپ کو اعترازہو گا۔کچھہ نہیں تو گرامر پر، مگر اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔

الطاف بھائی اتنے دن سے کہہ رہے تھے کہ کراچی میں کچھہ ہونے والا ہے،کچھہ ہونے والا ہے۔مگر کوئی دھیان ہی نہیں دے رہا تھا۔اب دیکھہ لیا نا؟ الطاف بھائی کو پہلے ہی پتہ تھا۔ایک سال سے وہ مسلسل کہہ رہے ہیں کہ کراچی کا امن خطرے میں ہے۔

اب اولیاء والا واقعہ سن لیں۔ کسی دور افتادہ گاءوں میں کوئی ناری اپنے آشناء کے ساتھہ "بھاگ" گئی۔

سارا خاندان صدمہ سے نڈھال تھا۔ منہ دکھانے کے قابل نہ رہے۔گھر کا ہر فرد روئے جا رہا تھا۔ مگر باپ تھا کہ روتا بھی جاتا مگر کہتا جاتا " کچھہ بھی ہو لڑکی اولیاء تھی"۔لوگوں نے پنک کر پوچھہ لیا کہ چاچا یہ کیا منطق ہے؟ باپ کہنے لگا "بچاری کئی دن سے بار بار کہہ رہی تھی ،گھر میں کوئی بندہ گھٹ ہونے والا ہے۔تھی اولیاء"

الطاف بھائی بھی اولیاء ہیں۔ کئی دن پہلے ہی انہوں نے آگاہ کر دیا تھا کہ کراچی میں کچھہ ہونے والا ہے۔ملکی ایجنسیاں اور خفیہ والے کچھہ نہ پکڑ سکے ورنہ الطاف بھائی بچے بچے کو ان واقعات کے لئے "تیار" کر رہے تھے۔

اب دیکھنا یہ ہے کہ ملکی"سلامتی" کےذمہ دار ادارےاس قدر کھلی وارادت پراس بار کیا کرتے ہیں؟

ہم بھی سیدھے ہی ہیں۔ ایک ہی فلم بار بار دیکھہ کر سوچتے ہیں شاید آج فلم میں ہیرو گھوڑے سے نہ گرے ،یا ٹرین لیٹ ہو جائے۔

یہ ادرے ۱۹۸۶ میں جو کرتے رہے وہی اب بھی کریں گے اور کیا کریں گے؟جو ۱۲ مئی ۲۰۰۴ ء کو کیا وہی کریں گے۔جو ۱۲ مئی ۲۰۰۷ ء کو کیا وہی اب بھی کریں گے۔

کسی نے کئی سو سال پہلے کہا تھا

کالے پت نہ چڑھے سفیدی

کاگ نہ تھیندے بگے

(کالے کپڑوں پر سفیدی نہیں چڑھتی،کوے سفید نہیں ہو سکتے)

یہ با عزت اور با وقار ادارے وقار سے کھڑے ہیں ،سب دیکھہ رہے ہیں اور خون بہتا دیکھہ کر ان کے بوٹوں پر بھی جوں نہیں رینگتی،ہاں وہ تو اسے ہی "عوامی قوت" کا مظہر کہتے ہیں۔

پروفیسر عبدالغفور صاحب نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم اور اے این پی کراچی کے قتل و غارت کے ذمہ دار ہیں۔ انہوں نے ہماری معلومات میں کوئی اضافہ نہیں کیا۔ ہاں اپنی روش برقرار رکھی ہے۔کیا انہیں اپنے گھر پر ہونے والے بم دھماکے یاد نہیں؟پتہ نہیں یہ لوگ سچ بولنے سے کیوں باز نہیں آتے۔کیا جیو اور اے آر وائی کی طرح مشکل وقت میں چپ نہیں رہ سکتے۔ دیکھتے نہیں غصے میںٰ"یہ لوگ" کیا کچھہ کر سکتے ہیں۔

ادھر شہر میں انسانی خون کی نصف سنچری مکمل ہوئی ہے ادھر الطاف بھائی نے "امن بھیک مشن" شروع کر دیا ہے۔ لوگ اب بھی الطاف بھائی کے خلوص پر بھروسہ نہیں کر رہے۔

مگر۔۔۔آفرین ہے حمید گل صاحب پر ،انہوں نے کہا ہے کہ ملکی سلامتی کے لئے بلائی جانے والی کانفرنس الطاف حسین کے بغیر بے کار ہو گی۔یہ مزاحیہ فلم اب لیت ہو گئی ہے۔اگر طنزیہ ہے تو بھی۔حمید گل صاحب تو رازدار ہیں پورے افسانے کے۔اب سچ بول ہی دیں۔ بہت ہو گیا۔کبھی کبھی عوام کو دھوکہ نہ بھی دیا جائے ،تو کیا ہے۔وقفے مین حرج ہی کیا ہے؟

یہ حمید گل صاحب وہ ہیں کہ جب کور کمانڈر ملتان تھے تو ایم کیو ایم کی سرکاری سرپرستی کا "استریتجک" دفاع کیا کرتے اور اسے ضروری قرار دیتے تھے۔واہ ! تقسیم میں وحدت کے سرچشمے ایسی دور رس نگاہیں ہی دیکھ سکتی ہیں۔ ہما شما کا کیا کام۔

ہم آپ کیا جانیں ملکی مفاد،ملکی سلامتی کے تقاضے،پاکستانیوں کے باہمی فسادات کی برکتیں،قومیتوں کی بنیاد پر زہریلے پروپیگنڈے کی افادیت۔گاڑیاں جلنے،گھر لٹنے،کاروبار تباہ ہونے،اورنفرت اور خوف و ہراس کے پیچھے چھپی برکات و حسنات ۔ اس کے لئے چاہیے صاحبان کمال اور حاملین قوت کی نظر۔۔۔۔کیوں حمید گل صاحب

ٹھیک ہے نا؟

غزالاں تم تو واقف ہو
 

فرخ منظور

لائبریرین
بہت اچھے خاور بلال صاحب - اچھی تحریر ہے -

اور درجِ ذیل مصرعے شاہ حسین کی ایک کافی سے لئے گئے ہیں -

کالے پت نہ چڑھے سفیدی

کاگ نہ تھیندے بگے

(کالے کپڑوں پر سفیدی نہیں چڑھتی،کوے سفید نہیں ہو سکتے)
 

الف نظامی

لائبریرین
اصل میں ضیا الحق صاحب نے جمیعت علمائے پاکستان jup کو کاونٹر کرنے کے لیے ایم کیو ایم قائم کی تھی جو اب پوری قوم کے گلے پڑ گئی ہے۔
اہل سنت کو ضیا صاحب نے دو طرح سے نقصان پہنچایا۔
ایک جہاد میں شامل نہ کرکے ، جس کی وجہ سے یہ جہادی گروہوں کے توسیع پسندانہ مسلکی عزائم کا شکار بنے۔
دوم ایم کیو ایم کی دھشت گردی کے زور پر اہل سنت کا سیاسی استحصال۔

حمید گل صاحب کو اس بات کا ادراک ہوگا ، لیکن اب سچ بولنا شاید ان کے لیے ممکن نہیں۔
 

مہوش علی

لائبریرین
لوگوں کو اپنی بند آنکھیں اور بند کان نظر نہیں آتے مگر دوسروں کو اولیاء بنا کر اُن پر ٹَھٹھے کسنے کی بہت جلدی ہوتی ہے۔

۔ یہ وہی ٹھٹھے باز لوگ ہیں کہ جب انہیں طالبان کا فتنہ دکھایا جاتا تھا تو ٹھٹھے لگا کر کہتے تھے سب ٹھیک ہے اور طالبان کوئی انتہا پسند نہیں۔

۔ یہ وہی لوگ ہیں کہ جب انہیں کہا جاتا تھا فاٹا میں ہزاروں غیر ملکی دہشت گرد موجود ہیں تو یہ ٹھٹھے لگاتے ہوئے انکار کرتے تھے۔ مگر سب نے دیکھا جب طالبان کی اپنی جنگ ان غیر ملکیوں سے ٹھنی تو ہزاروں غیر ملکی جہادی طالبان کے ہاتھوں ہی مارے گئے۔

۔ اور یہ لوگ اُس وقت بھی ٹھٹھے لگا رہے تھے جب انہیں کہا جاتا تھا طالبان کا فتنہ افغانستان سے پاکستان منتقل ہوتا جا رہا ہے۔ مگر یہ ہنستے ہوئے کہتے تھے پاکستان کو طالبان سے ذرہ برابر بھی نقصان نہیں پہنچ سکتا۔
مگر پھر سب نے دیکھا کہ اس سوات و فاٹا میں یہ فتنہ ایسا پھیلا پھولا کہ ہزار سے زائد فوجی جوان شہید ہو چکے ہیں، اور ہزاروں معصوم لوگ خود کش حملوں میں خون میں نہا چکے ہیں، مگر فتنہ ہے کہ رکنے میں ہی نہیں آ رہا۔

۔ اور جب ان لوگوں کو کہا جاتا تھا کہ کچھ مدارس انتہا پسندوں کے ہاتھوں میں ہیں اور وہاں خود کش حملوں کے لیے برین واش کیا جا رہا ہے، تو ان لوگوں کے ٹھٹھے پھر سنائی دیے تھے۔ مگر پھر یکایک سینکڑوں خود کش حملہ سامنے آ کر ہزاروں معصوموں کو موت کے گھاٹ اتار دیتے ہیں۔ اگر ان کی عرصے سے برین واشنگ نہیں کی جا رہی تھی تو کیا اللہ نے انہیں یکایک آسمان سے نازل کر دیا؟

۔ اور جب انہیں کہا جاتا تھا کہ قوم کے ایک دھڑے کو قبائلی روایات کی بنیاد پر ملک کے قانون سے بالاتر کر کے اسلحہ اور علاقہ غیر جیسے علاقے بنوا دو گے تو فتنہ پھیلے گا، تو پھر یہی لوگ ٹھٹھے لگا کر سب کچھ صحیح ہونے کا راگ الاپ رہے تھے،

۔ اور جب انہیں کہا جاتا تھا کہ انتہا پسندوں کے ہاتھوں میں جو مساجد ہیں، انہوں نے انہیں غیر قانونی اسلحہ کا ڈھیر بنایا ہوا ہے تو پھر یہ ہنس رہے ہوتے تھے۔
مگر پھر جب یکایک لال مسجد کے تہہ خانوں سے اسلحے و بارود کے ڈھیڑ نکلے تو پھر یہی میڈیا معصوم بن کر پوچھ رہا تھا کہ یکایک یہ اسلحہ کہاں سے آ گیا۔ ارے بچے بچے کو علم ہے کہ غیر قانونی اسلحہ پاکستان کے کونے کونے میں سمگل ہوتا ہے اور یہ ایک دو دن میں نہیں ہوا بلکہ سالوں سے یہ سلسلہ جاری ہے، مگر یہ کہ یہ لوگ اپنی آنکھیں اور کان بند کیے بس دوسروں پر اولیاء کا کیچڑ اچھال کر ٹھٹھے لگائے جا رہے ہیں۔
جب انہیں کہا جاتا تھا کہ انتہا پسندی کا یہ بم پاکستان کے ہر ہر شہر پر ٹک ٹک کر رہا ہے تو یہ ہنستے تھے، مگر پھر جب لال مسجد اور اسکے بعد ہونے والے خود کش حملوں میں ملک کا دارلحکومت اسلام آباد زد میں آیا تو بھی ان لوگوں نے سبق حاصل نہیں کیا اور نہ اپنے بند کان و آنکھیں کھولیں۔

۔ اور جب انہیں دکھایا جاتا تھا کہ کراچی میں تو اسلحہ نہیں بنتا، مگر سہراب گوٹھ غیر قانونی اسلحہ کی سمگلنگ اور کاروبار کا گڑھ بنا ہوا ہے۔۔۔۔ تو پھر ٹھٹھے۔۔۔۔۔ جب انہیں بتایا گیا اتنے سالوں سے کیا کچھ غیر قانونی ہو رہا ہے اور اس پر کیسے نفرتیں پھیل رہی ہیں، تو پھر یہ آنکھیں اور کان بند کیے بیٹھے رہے، جب طالبان کھل کر دھمکیاں دے رہی ہے انکا کراچی میں منظم نیٹ ورک بن چکا ہے اور انکے خود کش بم حملہ آور تیار ہیں تو پھر آنکھیں و کان بند۔۔۔۔

یہ غیر قانونی اسلحہ، جسے قبائلی روایات کے نام پر بڑے فخر سے دیکھا جاتا ہے، اور قبائلی روایات کے نام پر مرد کا زیور کہا جاتا، ان بند کان و آنکھ والوں کو اندازہ نہیں یہ کتنا بڑا فتنہ ہے اور اسکی شاخیں ہر ہر فساد میں پھیلی ہوئی ہیں۔

کاش کہ شروع دن سے قوم کے ایک دھڑے کو قانون سے بالاتر کر کے علاقہ غیر اور اسلحہ وغیرہ کی اجازت نہ دی گئی ہوتی اور صرف پاکستان کے قانون کا راج نافذ کیا گیا ہوتا۔
کاش کہ اس بیسویں صدی کے آخر اور اکیسویں صدی کے آغاز میں زیور کے نام پر ابھی تک پڑھے لکھے قبائلی بھی اسلحہ مرد کا زیور نامی نعرہ لگاتے نظر نہ آرہے ہوتے، بلکہ علم و دانش و ہنر کو مرد کا زیور قرار دے رہے ہوتے۔

اگر صرف یہ علاقہ غیر مستحکم کر کے پاکستان قانون کے تحت کر لیا گیا ہوتا تو شاید پورا پاکستان غیر قانونی اسلحے کا بارود خانہ نہ بنا ہوتا۔ جھگڑا فساد ہوتا بھی تو لاٹھی جوتے مار کر لوگ اپنے دلوں کی حسرت پوری کر لیتے مگر یوں بات بات پر کلاشنکوفیں نہ نکلتیں۔

مگر لوگوں کو اب غیر قانونی اسلحہ دیکھ کر اسکی عادت پڑ گئی ہے اور انہیں اندازہ نہیں یہ کتنا خطرناک فتنہ ہے اور ہاتھ میں آتے ہیں ایک شریف آدمی بھی بڑک مارنے لگتا ہے اور اسے استعمال کرنے کے لیے بے تاب ہو جاتا ہے۔ تو خود قوم سوچے کہ جب ہماری پوری نوجوان نسل کے ہاتھوں میں یہ خطرناک کھلونا کھیل رہا ہو تو پھر آفات کیوں نہ نازل ہوں۔

آدھا کام اس علاقہ غیر کے غیر قانونی اسلحہ نے کر دیا، اور باقی کام جہادی ملاووں نے پورا کر دیا۔ پہلے ہی کڑوا تھا اور ملاووں نے وہ نیم چڑھایا کہ بس کوئی انتہا نہیں۔ صرف سوات و فاٹا میں جاری جنگ دیکھ لیں تو جان لیجئے کا اسکا پورا ایندھن اسی علاقہ غیر کے اسلحہ، غیر قانونیت اور جہادی ملاووں کی برین واشنگ سے میسر آیا ہے۔ یہ دونوں فتنے نہ ہوتے تو آج سوات و فاٹا میں مسلمان مسلمان کا خون نہ بہا رہا ہوتا، اور نہ ہی خود کش حملہ آور ہزاروں خاندانوں کو اجاڑ رہے ہوتے۔
 

زینب

محفلین
الطاف بھائی چورن والے کی ایک سچی کہانی اج میری نظر سے بھی گرزی ہوا کچھ یوں کہ

آج میں بیوٹی پارلر گئی جو کہ ایک کراچی کی خاتون کا ہے جس سے میری اچھی خاصی جان پہچان یا دوستی کہہ لیں ہے۔۔۔اس نے ایک نئی بیوٹیشن رکھی جو کہ کراچی سے آئی ہے ۔ہماری بات ہو رہی تھی ممبئی کے دھماکوں پے گھومتی پھرتی بات کراچی کے حالات پے آگئی۔۔نئی آنے والی بیوٹیشن کہتی ہے یہ جو ابھی ہنگامے ہو رہے ہیں کراچی میں یہ تو بڑی عید کے بعد ہونے تھے پتا نہیں کیوں پہلے ہو گئے ۔۔مجھے اس کی بات پے خاصی حیرت ہوئی میں نے پوچھا کہ اپ ایسا کیوں‌کہہ رہی ہیں۔۔بولی میری ایک دوست ہے کراچی میں جس کے میاں ایم کیو ایم کے خاصے سرگرم رکن ہیں اسی نے بتایا کہ بڑی عید کے بعد کراچی میں‌ہنگامے ہونے والے ہیں اب یہ بات جھوٹ‌تو ہو نہیں سکتی۔۔اس سے پتاچلتا ہے کہ چورن والے بھائی خاصے اولیا واقعہ ہوئے ہیں جہیں پہلے سے سب کچھ علم ہوتاہے
 
یہ درست ہے کہ الطاف بھائی پیر صاحب کرامت والے اولیا ہیں
ان کی تصویر کئی بار پتھروں‌پر بھی دیکھی گئی ہے۔
 
بھوک ہڑتال سر پر تیل لگا کر جو نواز شریف نے جوس پلا کرتڑوائی
اور
سر پر تیل لگا کر عباسی شھید ھسپتال میں‌بھی لیٹتے رہے ہیں افاق و عامر کی گولیوں کے ڈرسے
 
اصل میں ضیا الحق صاحب نے جمیعت علمائے پاکستان Jup کو کاونٹر کرنے کے لیے ایم کیو ایم قائم کی تھی جو اب پوری قوم کے گلے پڑ گئی ہے۔
اہل سنت کو ضیا صاحب نے دو طرح سے نقصان پہنچایا۔
ایک جہاد میں شامل نہ کرکے ، جس کی وجہ سے یہ جہادی گروہوں کے توسیع پسندانہ مسلکی عزائم کا شکار بنے۔
دوم ایم کیو ایم کی دھشت گردی کے زور پر اہل سنت کا سیاسی استحصال۔

حمید گل صاحب کو اس بات کا ادراک ہوگا ، لیکن اب سچ بولنا شاید ان کے لیے ممکن نہیں۔

یہ درست ہے کہ ایم کیو ایم ایجنسیوں نے جماعت اسلامی اور جے یو پی کو کنٹرول کرنے کو بنائی تھی کیونکہ دونوں کا کام بھٹو کے دور میں‌دیکھ چکی تھی۔ مگر ضیا کا اہل سنت بریلوی مسلک کو افغان لڑائی میں‌شامل نہ کرنا ان کا اپنا کام نہیں‌تھا۔ شاید فنڈنگ سعودی تھی یا کم ازکم فنڈنگ کی راہ سعودی تھی لہذا بانٹ بھی ان کی مرضی کی تھی۔
ایم کیو ایم کو نوارنی میاں سے اللہ واسطے کا بیر تھا کیونکہ نوارنی میاں اللہ ان کو جنت میں اعلیٰ مقام عطا کرے ایم کیو ایم کے نسل پرستانہ و فسطائی رویے کے لیے براہ راست تھریٹ تھے۔
 

ابوشامل

محفلین
الطاف بھائی چورن والے کی ایک سچی کہانی اج میری نظر سے بھی گرزی ہوا کچھ یوں کہ

آج میں بیوٹی پارلر گئی جو کہ ایک کراچی کی خاتون کا ہے جس سے میری اچھی خاصی جان پہچان یا دوستی کہہ لیں ہے۔۔۔اس نے ایک نئی بیوٹیشن رکھی جو کہ کراچی سے آئی ہے ۔ہماری بات ہو رہی تھی ممبئی کے دھماکوں پے گھومتی پھرتی بات کراچی کے حالات پے آگئی۔۔نئی آنے والی بیوٹیشن کہتی ہے یہ جو ابھی ہنگامے ہو رہے ہیں کراچی میں یہ تو بڑی عید کے بعد ہونے تھے پتا نہیں کیوں پہلے ہو گئے ۔۔مجھے اس کی بات پے خاصی حیرت ہوئی میں نے پوچھا کہ اپ ایسا کیوں‌کہہ رہی ہیں۔۔بولی میری ایک دوست ہے کراچی میں جس کے میاں ایم کیو ایم کے خاصے سرگرم رکن ہیں اسی نے بتایا کہ بڑی عید کے بعد کراچی میں‌ہنگامے ہونے والے ہیں اب یہ بات جھوٹ‌تو ہو نہیں سکتی۔۔اس سے پتاچلتا ہے کہ چورن والے بھائی خاصے اولیا واقعہ ہوئے ہیں جہیں پہلے سے سب کچھ علم ہوتاہے
متحدہ کے اندرونی حلقے اور کارکنان تو یہی کہہ رہے ہیں کہ ہم تو عید تک صبر کیے بیٹھے ہیں، بعد میں دیکھو کیا کرتے ہیں؟
اب ان کی "کیا" سے اللہ ہی بچائے :(
 
کیوں؟ عید پر کھالیں جمع کرنے کا کام سکون سے کرنا چاہتے ہیں کیا؟ :p
عید پر جانوروں کی کھالیں اور عید کے بعد انسانوں کی کھالیں :lll:
 

ابوشامل

محفلین
کیوں؟ عید پر کھالیں جمع کرنے کا کام سکون سے کرنا چاہتے ہیں کیا؟ :p
عید پر جانوروں کی کھالیں اور عید کے بعد انسانوں کی کھالیں :lll:
بالکل جناب، اس مرتبہ تو طالبانائزیشن کا پروپیگنڈہ ہی اس لیے کیا گیا تاکہ مدارس کو اس مرتبہ کھالیں نہ ملیں۔ باقی جماعتیوں سے کھال چھیننا تو آسان کام ہے۔
 

گرو جی

محفلین
یہ الطاف بھائی کو اولیاء کیوں کہہ رہے ہو یار پتہ تو ابلیس کو بھی سب ہے تو پہر اسے ابلیسِ اعظم کہو ، قسم سے 1000 مریے ہوں‌گے تو یہ بھائی پیدا ہوں گے
 

ارم

محفلین
کیوں کہ یہ شخص نام نامی یہاں موجود نہیں ہے اس لئے اس پر کیچڑ اچھالنا میرے خیال سے غیبت کے زمرے میں آتا ہے۔ مہر بانی فرما کر احتیاط برتیں
 

آبی ٹوکول

محفلین
سب نے اولیاء اولیاء کی رٹ لگا رکھی ہے آخر الطاف بھائی کتنے ہیں ؟جو الطاف بھائی اولیاء ہیں ؟ یا تو پھر یوں لکھیں کہ الطاف بھائی اولیاء میں سے ہیں ۔ ۔ ۔نہ کہ اولیاء ہیں
 

محمداحمد

لائبریرین
عید کے بعد اللہ جانے کیا ہوگا کہ میں نے بھی بہت سے کرم فرماؤں سے سنا ہے کہ "ابھی تو دیکھتے جاؤ کیا ہوتا ہے عید کے بعد"

اللہ ہم سب کے حال پر رحم کرے (آمین)
 

گرو جی

محفلین
عید کے بعد اللہ جانے کیا ہوگا کہ میں نے بھی بہت سے کرم فرماؤں سے سنا ہے کہ "ابھی تو دیکھتے جاؤ کیا ہوتا ہے عید کے بعد"

اللہ ہم سب کے حال پر رحم کرے (آمین)

یہ تو وہ والی بات ہو گئی
بات چل نکلی ہے اب دیکھیے کہاں تک پہنچے
 

مغزل

محفلین
کیا ہوگا عید کے بعد !
کسی نے طاعون کے بعد شہر دیکھا ہو تو سمجھ سکتا ہے ۔
گلی کے نکڑ سے گھر تک شاید پیر دھرنےکی جگہ ملے زہرخوردہ کتوں کی طرح انسان (بروزنِ حیوان) پڑے
ہونگے ۔ بے گور و کفن لاشے ۔۔ جنہیں انسان نامی درندے نے ادھیڑ رکھا ہو ۔۔ کسی کے سر میں سوراخ سے
گندا (تعصب سےبھرا ) خون رسے گا کسی کے دھڑ سے ۔۔ کسی کی آنکھیں ابل رہی ہونگی ۔۔ کسی کان کٹے ہونگے
آراہ کتوں کو رزق ملے گا ، لاشیں اٹھانے والوں کو رزق ملے گا ۔۔ کفن بیچنے والوں کو دال روٹی ملے گی۔۔
قبریں کھودنے والوں کے ہاں گوشت پکے گا۔۔ قصابوں کی چاندی ہوگی ۔ قناتیں لگیں گی ۔۔ دیگیں پکیں گی۔
اور امت ِ محمدی ۔۔۔۔۔۔۔ بڑے شان سے دانتوں میں خلال فرماتے ہوئے کہے گی ۔۔ بریانی اچھی تھی ۔۔
مگر مصالحہ کم تھا۔۔۔۔۔۔۔ دوسرا کہے گا۔۔۔۔۔ یار فلاں کے ہاں کیا بریانی تھی قسم سے مزا آگیا۔
پھر ہم ایک بار اور احمد کی نظم ’’ بے حسی ‘‘ پڑھیں گے اور ۔۔۔۔۔
اناللہ و انا الیہ راجعون ۔۔ کاپی پیسٹ کرتے رہیں گے۔

یارب اتنی ڈھیل
کفر نہ ہوتو میں پھونکوں ؟
صورِا سرافیل !

(لیاقت علی عاصم)
 

گرو جی

محفلین
کیا ہوگا عید کے بعد !
کسی نے طاعون کے بعد شہر دیکھا ہو تو سمجھ سکتا ہے ۔
گلی کے نکڑ سے گھر تک شاید پیر دھرنےکی جگہ ملے زہرخوردہ کتوں کی طرح انسان (بروزنِ حیوان) پڑے
ہونگے ۔ بے گور و کفن لاشے ۔۔ جنہیں انسان نامی درندے نے ادھیڑ رکھا ہو ۔۔ کسی کے سر میں سوراخ سے
گندا (تعصب سےبھرا ) خون رسے گا کسی کے دھڑ سے ۔۔ کسی کی آنکھیں ابل رہی ہونگی ۔۔ کسی کان کٹے ہونگے
آراہ کتوں کو رزق ملے گا ، لاشیں اٹھانے والوں کو رزق ملے گا ۔۔ کفن بیچنے والوں کو دال روٹی ملے گی۔۔
قبریں کھودنے والوں کے ہاں گوشت پکے گا۔۔ قصابوں کی چاندی ہوگی ۔ قناتیں لگیں گی ۔۔ دیگیں پکیں گی۔
اور امت ِ محمدی ۔۔۔۔۔۔۔ بڑے شان سے دانتوں میں خلال فرماتے ہوئے کہے گی ۔۔ بریانی اچھی تھی ۔۔
مگر مصالحہ کم تھا۔۔۔۔۔۔۔ دوسرا کہے گا۔۔۔۔۔ یار فلاں کے ہاں کیا بریانی تھی قسم سے مزا آگیا۔
پھر ہم ایک بار اور احمد کی نظم ’’ بے حسی ‘‘ پڑھیں گے اور ۔۔۔۔۔
اناللہ و انا الیہ راجعون ۔۔ کاپی پیسٹ کرتے رہیں گے۔

یارب اتھی ڈھیل
کفر نہ ہوتو میں پھونکوں ؟
صورِا سرافیل !

(لیاقت علی عاصم)

اس پر تو محسن نقوی صاحب نے بہت پہلے فرمادیا تہا میرے خیال میں وہ بہی ولی تہے الطاف بھائی کی طرح

قتل چھپتے پھرتے تھے کبھی سنگ کی دیوار کے بیچ
اب تو کہلنے لگے ہیں مقتل بھرے بازار کے بیچ

اپنی پوشاک کے چھن جانے پر افسوس نہ کر
سر سلامت نہیں رہتے یہں دستار کے بیچ
 
Top