اطاعتِ رسول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم

اطاعتِ رسول صلی اللہ علیہ و آلہ و

اللہ تعالی نے انسانیت کی ہدایت کے لیے ہر دور میں انبیاء و رسل مبعوث فرمائے، جنہوں نے دعوت و تبلیغ دین کا فریضہ سرانجام دیا۔ آخری پیغمبر حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کو زمان و مکاں کی حدود سے ماوراء تمام انسانیت کے لیے مبعوث کیا گیا۔ اسی لیے آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کو بہترین نمونۂ عمل قرار دیا گیا۔ ارشاد فرمایا:

لقد کان لکم فی رسول اللہ اسوۃ حسنۃ۔
(الاحزاب، ۳۳: ۲۱)
فی الحقیقت تمہارے لیے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی ذات) میں نہایت ہی حسین نمونۂ حیات ہے۔

اللہ تعالی نے آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی اطاعت کو لازم ٹھہرایا اور آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی نافرمانی کو اپنی نافرمانی قرار دیا۔ قرآن حکیم میں ہے:

من یطع الرسول فقد اطاع اللہ۔
(النساء، ۴: ۸۰)
جس نے رسول کا حکم مانا بے شک اس نے اللہ (ہی) حکم مانا۔


وما آتکم الرسول فخذذوہ و ما نھکم عنہ فانتھوا۔
(الحشر، ۵۹: ۷)
اور جو کچھ رسول (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) تمہیں عطا فرمائیں سو اُسے لے لیا کرو اور جس سے تمہیں منع فرمائیں اُس سے رک جایا کرو۔

حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی اطاعت کا ذکر قرآن حکیم میں اس کثرت سے ہے کہ اس کا احاطہ کرنا مشکل ہے۔ پس ہمیں چاہیے کہ ہم نبئ آخر الزماں صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی پیروی کریں تاکہ دنیا و آخرت میں سرخرو ہو سکیں۔ اللہ تعالیٰ ہمیں آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے اُسوہ حسنہ پر چلنے کی توفیق عطا فرماؕ؂ئے۔ (آمین بجاہ سید لمرسلین صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم)
 
Top