اصلاح کے لیے غزل پیش ہے

من

محفلین
غم جاناں کی صورت میں کوئی ذندان رکھا ہے
مری بنجر نگاہوں میں چھپا طوفان رکھا ہے

پھٹی یادوں کی تصویریں ہیں کچھ ماضی کے پردے ہیں
جلا ڈالو یہ گھر بوسیدہ سا کچھ سامان رکھا ہے

جدای کی گھٹن محسوس ہوتی ہے مگر جاناں
ہوا کے واسطے ہم نے در امکان رکھا ہے

جو تحفے میں دیے غم اپ نے ہم کو دم رخصت
انہی کا نام ہم نے اب متاع جان رکھا ہے

کہا تھا لوٹ کر واپس میں اؤں تو سجا رکھنا
ابھی تک اپکی خاطر یہ گھر ویران رکھا ہے
 

La Alma

لائبریرین
اچھی ہے ...
"پھٹی یادوں کی تصویریں ہیں کچھ ماضی کے پردے ہیں "
اس مصرع کو آپ دوبارہ دیکھ لیں . تاثر یوں ملتا ہے کہ جیسے یادیں پھٹی ہوئی ہیں .یہاں پر شاید پھٹی تصویریں مقصود ہیں .
 
اچھی ہے ...
"پھٹی یادوں کی تصویریں ہیں کچھ ماضی کے پردے ہیں "
اس مصرع کو آپ دوبارہ دیکھ لیں . تاثر یوں ملتا ہے کہ جیسے یادیں پھٹی ہوئی ہیں .یہاں پر شاید پھٹی تصویریں مقصود ہیں .
یادوں کی تصویریں پٹھی ہوئی ہیں۔۔۔
 
پھٹی تصویریں ہیں ماضی کی کچھ دیمک زدہ یادیں
جلا ڈالو یہ گھر بوسیدہ'کچھ سامان رکھا ہے
کچھ اس طرح کیا؟ کیا یہ درست ہے؟
عزیز من! ہم فقط قاری ہیں اور پڑھنے جو آسان لگے اس حساب سے کچھ عرض کیا تھا۔ اصلاح کیلئے الف عین محترم، محمد ریحان قریشی بھائی ہی کچھ کہیں تو بہت بہتر ہے کہ یہی اساتذہ فن ہیں۔
پھٹی تصویریں ماضی کی، ہیں کچھ دیمک زدہ یادیں۔۔۔۔
 

الف عین

لائبریرین
درست کی گئی ہے اصلاح۔ البہ میں ایک خامی کی طرف اور نشان دہی کر دوں۔ جو اتنی اہم نہیں۔ وہ یہ کہ ’زندان‘ کو مکمل باندھنا اچھا نہیں لگتا۔
 
درست کی گئی ہے اصلاح۔ البہ میں ایک خامی کی طرف اور نشان دہی کر دوں۔ جو اتنی اہم نہیں۔ وہ یہ کہ ’زندان‘ کو مکمل باندھنا اچھا نہیں لگتا۔
سر اصلاح نہیں کی گئی ویسے صلاح ماری گئی ہیں آپ کی غیر موجودگی میں۔ اس گستاخی پر معذرت خواہ ہیں۔ باقی آپ اپنی رائے دے دیں تو نو آموز کے دل کی تسلی ہوجائے گی۔
 
درست کی گئی ہے اصلاح۔ البہ میں ایک خامی کی طرف اور نشان دہی کر دوں۔ جو اتنی اہم نہیں۔ وہ یہ کہ ’زندان‘ کو مکمل باندھنا اچھا نہیں لگتا۔
سر مجھے ایسا کیوں لگ رہا ہے کہ آپ شدید احتیاط برت رہے ہیں؟؟ یہ وہی معاملہ تو نہیں؟؟
 
اصلاح میں کیا دوں کہ ایک عرصے سے مجھ سے ایک کام کا شعر سرزد نہیں ہوا۔ پھر بھی سیکھنے کی غرض سے کچھ عرض کر دیتا ہوں۔

جو تحفے میں دیے غم اپ نے ہم کو دم رخصت
یہ شاید یوں ہے
جو تحفے ہیں دیے غم آپ نے ہم کو دم رخصت

غم نے کیا تحفے دیے ہیں؟ اور غم کو آپ کہنا تھوڑا عجیب لگ رہا ہے۔

اس کے علاوہ ایک مشورہ ہے کہ اس بحر میں عجز بیان سے بچنے کے لیے فارسی تراکیب کا زیادہ استعمال کرنا چاہیے۔
 

من

محفلین
پھٹی تصویریں ماضی کی ہیں کچھ دیمک زدہ یادیں
جلا دو گھر یہ بوسیدہ سا کچھ سامان رکھا ہے
یہ شعر اب کچھ ایسے ہے؟؟
 
جو تحفے ہیں دیے غم آپ نے ہم کو دم رخصت

غم نے کیا تحفے دیے ہیں؟ اور غم کو آپ کہنا تھوڑا عجیب لگ رہا ہے۔
اس کو اگر ایسے پڑھیں تو سمجھ آئے گا۔ :)
جو تحفے ہیں دیے غم، آپ نے ہم کو دم رخصت
یہاں غم نے تحفے نہیں دیے، بلکہ مخاطب نے غم تحفے میں دیے ہیں۔
 

من

محفلین
اصلاح میں کیا دوں کہ ایک عرصے سے مجھ سے ایک کام کا شعر سرزد نہیں ہوا۔ پھر بھی سیکھنے کی غرض سے کچھ عرض کر دیتا ہوں۔

جو تحفے میں دیے غم اپ نے ہم کو دم رخصت
یہ شاید یوں ہے
جو تحفے ہیں دیے غم آپ نے ہم کو دم رخصت

غم نے کیا تحفے دیے ہیں؟ اور غم کو آپ کہنا تھوڑا عجیب لگ رہا ہے۔

اس کے علاوہ ایک مشورہ ہے کہ اس بحر میں عجز بیان سے بچنے کے لیے فارسی تراکیب کا زیادہ استعمال کرنا چاہیے۔
جو تحفے میں ملے غم؛ آپ سے ہم کو دم رخصت
انہی کا نام اب ہم نے متاع جان رکھا ہے
 
Top