سعود عثمانی اسی قبا میں بسر اک زمانہ کر دیا ہے ۔ سعود عثمانی

اسی قبا میں بسر اک زمانہ کر دیا ہے
بدن کو ہم نے پہن کر پرانا کر دیا ہے

یہ دشتِ دل ہے یہاں کوئی بھی نہیں آتا
سو ہم نے دفن یہیں سب خزانہ کردیا ہے

افق کے پار یہ سورج سے جا ملے شاید
چراغ آبِ رواں پر روانہ کردیا ہے

جو ایک عمر سے اک دوسرے کی زد پر تھے
انہیں مفاد نے شانہ بہ شانہ کردیا ہے

جہان رزق کے ان پستہ قامتوں نے میاں
مزاجِ عشق کو بھی عامیانہ کردیا ہے

شکار اور شکاری بدل گئے ہیں سعود
سبکتگین کو ہرن نے نشانہ کردیا ہے

(سعود عثمانی)
 
Top