اسلام، دوستی اور مهربانی کا مظهر

اکمل زیدی

محفلین
عزیزو! اسلام کا اصول ملاپ اور میل جول ہے جدائی اور قطع تعلق نہیں۔ کیونکہ انسانوں کا ایک دوسرے سے میل ملاپ ربط و تعلق معاشرے میں موجود دراڑوں کو پرکردیتا ہے۔اور بعض اوقات باہمی ربط و تعلق نہ ہونے اور دوریوں کی وجہ سے انسان ایک دوسرے کے بارے میں بدگمانی کا شکار ہو جاتے ہیں اور ان کے درمیان خلیج گہری ہو جاتی ہے۔ لیکن باہمی میل ملاپ قربت اور گفتگو کے ذریعے پتا چلتا ہے کہ سامنے والے کی فکر کیا ہے؟اسکے اہداف و خواہشات کیا ہیں؟ اسکے خواب اور تمنائں کیا ہیں؟ اسکا نکتہ نظر کیا ہے؟ اور اسی طرح فریق ثانی آپ کے متعلق تمام شناسائ حاصل کر لیتا ہے اور یوں ایک انسان دوسرے انسان کوسمجھنے لگتا ہے۔ اور یہ اسلامی معاشرے کی تنظیم کے اسرار میں سے ایک راز ہے۔ لہٰذا معاشرے میں نظر آنے والی یہ بات کہ بعض لوگ ایک دوسرے سے قطع تعلق کئے ہوئے ہیں اور بعض ایک دوسرے سے گفتگو تک کے روادار نہیں اسلامی اصولوں کے برخلاف ہے۔
 

جاسمن

لائبریرین
آپ نے درست کہا۔ میل ملاقات اور بات چیت سے ہی محبت بڑھتی اور غلط فہمیاں اور بدگمانیاں دور ہوتی ہیں۔
 
Top