اسرائیل، ایک وحشی درندہ

آصف

محفلین
اسرائیل جنگی مشین نے کل قانا میں عوامی پناہ گاہ پر بمباری کرکے 51 سویلین کا قتل عام کیا۔ ان میں سے تقریبا تیس کے قریب بچے شامل ہیں۔ (اللہ شہیدوں کی مغفرت فرمائیں)

اسرائیل نے کہا ہے کہ اس کے ذمہ دار لوگ خود ہیں کیونکہ اس نے پہلے ہی خبردار کیا تھا کہ لوگ اس علاقہ کو چھوڑ دیں۔ ذرا غنڈہ گردی اور بدمعاشی ملاحظہ کریں اسرائیل کی کہ دوسرے ملکوں کے عوام کو حکم دے رہا ہے کہ یہاں رہو اور یہاں نہ رہو۔ دوسری طرف نقل مکانی کرنے والی سڑکیں تباہ کی جا چکی ہیں۔ پل تباہ کئے جا رہے ہیں۔

ایک مقامی آدمی کے بقول اسرائیل بچوں اور سویلین کو قتل کر کے اپنے حریف کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کرنا چاہتا ہے۔ دوسری طرف کم از کم دس دفعہ اپیل کرنے کے باوجود اقوام متحدہ کے 4 مبصروں کو قتل کرنے سے اسرائیل نے یہ پیغام بھی دے دیا ہے کہ اقوام متحدہ اس معاملے سے باہر رہے ورنہ اس کو بھی دیکھ لیا جائے گا۔ امریکہ ہر لمحہ ایک نئی پریس کانفرنس کر کے دنیا کو بتا رہا ہے کہ کسی ملک کو اسرائیل کو جنگ سے نہیں روکنے دیا جائے گا۔ لبنان (عوام + حزب اللہ) کی مکمل بربادی تک امریکہ اسرائیل کو نہ صرف اسلحہ مہیا کرے گا بلکہ سلامتی کونسل میں آنے والی جنگ بندی کی ہر کوشش کی بھی ویٹو کرے گا۔

امریکہ اور اسرائیل کو اس گھناؤنے کردار پر انشاءاللہ ایک دن بہت پچھتانا پڑے گا کیونکہ تاریخ ان مکروہ اور انسانیت کش جرائم کو کبھی فراموش نہیں کرے گی۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ امریکہ ہی کی پالیسی یعنی pre-emptive strikes پر عمل پیرا ہے۔ لگتا ہے کہ جیسے عراق امریکہ کے لیے دلدل بن گیا ہے ویسے ہی لبنان اسرائیل کے لیے دلدل ثابت ہوگا۔
 

قیصرانی

لائبریرین
اسرائیل کی پالیسی اور امریکہ کی پالیسی پر ابھی میں ایک چھوٹی سی پوسٹ کرنے لگا ہوں۔ امید ہے کہ وہ کچھ وضاحت کرے گی :cry:
قیصرانی
 

آصف

محفلین
قانا حملے میں اسرائیل کی بربریت کے شکار شہداء کی تعداد اب تک 54 ہو چکی ہے جس میں 37 اطفال ہیں۔ میرا دل بہت دکھی ہے۔
 

hakimkhalid

محفلین
20060627111049sriceafp66ym4.jpg

ٓآصف بھائی!
ان معصوم بچوں کے خون کے چھینٹے اس عورت کے لبوں کی مسکان میں نظر آ رہے ہیں۔


اپنا احتجاج ریکارڈ کروانے کےلیے اس ربط پر کلک کریں اور E-Petition پر اپنے دستخط کیجئے
 

نبیل

تکنیکی معاون
حکیم صاحب، میں تو کب سے اس ربط پر احتجاج ریکارڈ کروا چکا ہوں لیکن کیا یہ برقی احتجاج اس طرح کے قتل عام کو روک سکتا ہے؟
 

آصف

محفلین
امریکی میڈیا کے جھوٹ بولنے کا کوئی ٹھکانہ ہے؟ کتنی بے شرمی اور ڈھٹائی کے ساتھ حقائق کو جھٹلاتے ہیں۔ میں نے کچھ دیر پہلے سی این این کے صفحہ یہ تصویر لی ہے تاکہ اس کے تبدیل کرنے کے بعد بھی ریکارڈ رہے۔ اس خبر میں سی این این یہ تاثر دینے کی کوشش کر رہا ہے کہ سیکرٹری رائس نے قانا کے واقعے کے بعد اپنا دورہ کینسل کر دیا جبکہ حقیقت یہ ہے کہ لبنانی وزیراعظم نے اس واقعے کے بعد سیز فائر تک امریکیوں سے بات کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
 

Attachments

  • ricetripcancelledcnn_415.jpg
    ricetripcancelledcnn_415.jpg
    138.3 KB · مناظر: 165

زیک

مسافر
آصف: کیا آپ اس خبر کی بات کر رہے تھے؟ اس میں تو لبنان کے بات چیت ختم کرنے ہی کا ذکر ہے۔ لگتا ہے سی‌این‌این نے خبر صحیح کر لی ہے۔
 

آصف

محفلین
جی زکریا یہ وہی خبر ہے جس کا آپ نے لنک دیا ہے۔

سی این این نے ابھی تک خبر تبدیل نہیں کی بلکہ وہی ہے۔ وہ ایک لائن پر مشتمل سرسری سا اعتراف پہلے بھی موجود تھا۔کوئی بھی انگریزی سمجھنے والا اوپر دی گئی تصویر میں "بولڈ" کئے گئے متن سے بخوبی اندازہ کر سکتا ہے کہ سی این این کیا باور کروانے کی کوشش کر رہا ہے۔

دوسرا میٹنگ رائس نے نہیں بلکہ لبنان نے کینسل کی ہے
 

زیک

مسافر
آصف: اب ہیڈنگ اور خبر یہ ہے:

[align=left:7d6b2523ec][eng:7d6b2523ec] Lebanon cancels talks with Rice

U.S. Secretary of State Condoleezza Rice has canceled a trip to Lebanon and plans to leave Jerusalem for Washington on Monday, senior State Department officials said.

The Lebanese government called off talks with the United States in the wake of an Israeli airstrike on Qana, Lebanon, that killed dozens of civilians, many of them children.

Rice will return to Washington to work on a draft U.N. resolution aimed at bringing a quick halt to the Mideast crisis, the officials said. [/eng:7d6b2523ec][/align:7d6b2523ec]

اور آگے مزید۔
 

آصف

محفلین
دیکھئے اسی صفحہ کی تقریبا ایک گھنٹے بعد لی گئی تصویر۔

آپ آسانی سے اندازہ کر سکتے ہیں کسی خبر کی آمد پر فوری طور مسخ شدہ حقائق پیش کرنے سے حاصل ہونے والے فوائد کا۔ جوں جوں خبر پرانی ہوتی جائے گي توں توں اس میں حقائق اصل کے قریب ہوتے جائیں گے۔

کوئی بھی شماریاتی تجزیہ بتا سکتا ہے کہ کتنے کم لوگ ایک دفعہ خبر پڑھنے کے بعد دوبارہ اس کو پڑھنے آئیں گے۔ ایسے لوگوں کا تناسب شاید 5 فیصد سے بھی کم ہو گا۔ اسی طرح کوئی بھی شماریاتی مطالعہ اس بات کی تایید کرے گا کہ لوگوں کی اکثریت کسی واقع کے رونما ہونے کے فورا بعد اس کے بارے میں جاننا چاہتے ہیں۔ اور عین یہی وہ وقت ہے جس وقت لوگوں کو مسخ شدہ حقائق پیش کئے جاتے ہیں۔

یہ بات ذہن میں رہے کہ ایسا نہیں ہے کہ سی این این کو پوری بات شروع میں پتہ نہیں تھی بلکہ وقت کے ساتھ ساتھ معلوم ہوئي۔ ایسی کوئی بات نہیں تھی کیونکہ فواد سینیورا نے ایک ہی پریس کانفرنس میں رائس سے ملنے سے انکار کر دیا تھا اور یہ میری پہلی تصویر لینے سے کئی گھنٹوں پہلے کی بات ہے۔
 

Attachments

  • ricetripcancelledii_373.jpg
    ricetripcancelledii_373.jpg
    130.8 KB · مناظر: 134

hakimkhalid

محفلین
نبیل نے کہا:
حکیم صاحب، میں تو کب سے اس ربط پر احتجاج ریکارڈ کروا چکا ہوں لیکن کیا یہ برقی احتجاج اس طرح کے قتل عام کو روک سکتا ہے؟


استاد مکرم!
یقیناً نہیں!

لیکن ایسے موقعوں پر اپنے جذبات کا اظہار نیٹ کے ذریعے کیسے موثر بنایا جا سکتا ہے؟ یا اس سلسلے میں نیٹ کا استعمال کیسے کیا جا سکتا ہے؟

اسی مقصد کے تحت میں نے ایک دھاگہ شروع کیا ہے چند دوستوں نے کچھ تجاویز دی ہیں تاہم ابھی تک معاملہ غیر تشفی ہے۔

ایک ماہر نفسیات کے مشورے پر کل امریکہ اور اسرائیل کے خلاف ایک مظاہرے میں صحافت سے ہٹ کر (کیونکہ صحافت میں اکثر بے حس ہونا پڑتا ہے۔خبر میں اپنے جذبات شامل ہو جائیں تو خبر ،خبر نہیں رہتی) اپنی ایک این جی او کے ساتھ شرکت کی اور دل کھول کر امریکہ و اسرائیل کے خلاف اپنے جذبات کا بھر پور اظہار کیا۔اس کی وجہ سے رات سکون سے نیند آ گئی ۔جو ان معصوم انسانوں پر ظلم کی لمحہ بہ لمحہ نیوز کی وجہ سے کئی دنوں سے نہیں آ رہی تھی۔اس احتجاج کا ان معصوم لوگوں کو کیا فائدہ پہنچا؟ یہ سوال اپنی جگہ پہ موجود ہے۔

ہم لوگ (ایک عام شہری) ان حالات میں کیا کریں کہ اس کا فائدہ ان مظلوم لوگوں کو پہنچ سکے؟؟؟

اس سلسلے میں تمام دوست ، احباب اپنی رائے دیں۔
 

hakimkhalid

محفلین
نبیل نے کہا:
حکیم خالد کی پوسٹ کی مناسب سے تحریر:

کونڈولیزا کی مسکراہٹ


استاد مکرم!
بہت شکریہ

کونڈی کی مسکراہٹ کے بارے میں اپنی سابقہ پوسٹ کرتے ہوئے جو خیالات میرے ذہن میں تھے۔وہ سب اس بلا گ پر موجود ہیں جنھیں پڑھ کر بہت سکون ملا۔ شکریہ
 

hakimkhalid

محفلین
لگتا ہے اس سلسلے میں کسی کے پاس کوئی تجویز نہیں ہے۔بہرحال جسے قرآن و حدیث کی تھوڑی سی بھی شدبد حاصل ہے۔اس کے نزدیک ان مسائل کا افضل ترین حل صرف اور صرف
[marq=up:dfb993977c]جہاد[/marq:dfb993977c]
ہی ہے۔اس سے انکار صرف اور صرف منافقین اور غیر مسلم ہی کر سکتے ہیں۔مظلوموں کی داد رسی کےلیے برسر پیکار مجاہدین کی مالی اور دیگر امداد کرکے ہم گھر بیٹھے بھی جہاد میں حصہ لے سکتے ہیں ۔جس کا متاثرہ مظلومین اور بربریت کے شکار افراد کو براہ راست فا ئدہ پہنچ سکتا ہے۔صرف یہی ایک چیز ہے جس سے دنیاوی سپر طاقتیں بھی ڈرتی ہیں ۔اور اپنے غلاموں کے ذریعے جہاد کا خاتمہ چاہتی ہیں ۔لیکن یہ تو قیامت تک جاری رہے گا ۔
مظلومین کی داد رسی ،مستقل امن کی بحالی اور آزادی کےلیے ہے کوئی اس سے موثر اقدام تو بتائے کوئی؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
 

آصف

محفلین
الجزیرہ کی خبر کے مطابق وینزویلا نے یہ کہتے ہوئے اسرائیل سے اپنا سفیر واپس بلا لیا ہے کہ "اسرائیل امریکی طیاروں کے ذریعے بے گناہوں کا قتل عام کر رہا ہے۔"

میرے علم کے مطابق کم ازکم تین اسلامی ملکوں ترکی، مصر اور اردن کے اسرائیل سے سفارتی تعلقات قائم ہیں۔ اور الجزیرہ کے مطابق وینزویلا اپنا سفیر واپس بلانے والا پہلا ملک ہے۔ مسلمان ملک کچھ تو شرم کریں۔
 

آصف

محفلین
شپیگل کی اس خبر کے مطابق اسرائیل نے فرمایا ہے کہ اگر تل ابیب پر کوئی راکٹ گرا تو پورے لبنان کے انفرا سٹرکچر کو تہس نہس کر دیا جائے گا۔

اگر کوئی اسرائیل کی اس بات پر یقین کرتا تھا کہ یہ لڑائی حزب اللہ کے خلاف ہے اور لبنان کے نہیں تو یہ خبر اس کیلئے چشم کشا ہونی چاہئیے۔ اسرائیل کے انسانی حقوق کے دعووں کی بلی تھیلے سے باہر آتی جا رہی ہے۔
 
Top