ازدواجی بندھن کی کامیابی کا رازسمجھوتہ اور قربانی

عندلیب

محفلین
ازدواجی بندھن کی کامیابی کا رازسمجھوتہ اور قربانی

یہ صرف بیوی کا ہی کام نہیں ، شوہر کو بھی سمجھوتہ کرنا چاہئے اور قربانی دینی چاہئے ایک دوسرے کے لئے دل میں عزت واحترام بے حد ضروری ہے ۔

آج تک شادی کے حوالے سے کئی کہانیاں لکھی جا چکی ہیں ۔ اس پر کئی فلمیں بھی بنائی بنائی گئی ہیں ۔ کچھ لوگوں نے آرٹیکل بھی لکھے ہیں ۔ انگنت لوگوں نے شادی کے بارے میں اپنا نظریہ پیش کیا ہے اور بعض لوگ آج بھی اس ضمن میں اپنے خیالات پیش کر رہے ہیں اور آئندہ بھی وہ اپنا اپنا نظریہ پیش کرتے رہے رہیں گے ۔ ہر ایک کی اپنی الگ سوچ ہے ۔ ہر کوئی اس رشتہ کو اپنی ہی نظر سے دیکھتا ہے ۔

شادی ایک ایسا مقدس رشتہ ہے جس کا حکم ہمیں اسلام نے دیا ہے ۔ ایک مردکی ایک عورت کے ساتھ شادی ، ایسا اٹوٹ رشتہ ہے جو ایک بار جڑ جاتا ہے تو اسے کوئی توڑ نہیں سکتا اور نہ ہی اس سے کوئی مکر سکتا ہے ۔

شادی ایک ایسا بندھن ہے جس کو پیار و محبت ، صبر و تحمل اور قربانیوں سے سینچا جاتا ہے ۔ اس کو نبھانا اتنا آسان نہیں تو بے حد مشکل بھی نہیں ۔ اس رشتہ کو بنھاننے کے لئے میاں اور بیوی دونوں میں سمجھداری کا ہونا ضروری ہے ۔ دونوں کا ایک دوسرے کو سمجھنا ضروری ہے ۔ ایک دوسرے کی خوشیوں کا خیال رکھنا ضروری ہے ۔ دونوں کو اس بات کا احساس ہونا چاہئے کہ وہ ایک دوسرے کے لئے ہی بنے ہیں ۔ دونوں کو زندگی بھر ساتھ رہنا ہے ۔ ایک دوسرے کا سہارا بننا ہے ، اچھے اور برے وقت میں دونوں کو ایک دوسرے کے کام آنا ہے نہ کوئی کسی سے برتر ہے اور نہ کوئی کسی سے کمتر۔

زن وشو کو اس بات کا بھی احساس ہونا چائے کہ وہ کوئی ایسا کام نہ کریں جس سے ایک دوسرے کے دل کو ٹھیس پہنچنے کا اندیشہ ہو ۔ کوئی یہ کہتا ہے کہ اگر زندگی کی گاڑی صحیح طریقے سے چلانی ہے تو عورت کو ہی سمجھوتہ کرنا چاہئے جبکہ بعض لوگوں کا کہنا ہے کہ سمجھوتہ عورت کو ہی کیوں کرنا چاہئے ہمیشہ عورت ہی قربانی کیوں دے مرد بھی سمجھوتہ کر سکتا ہے مرد بھی تو قربانی دے سکتا ہے ۔

حقیقت یہ ہے کہ میاں بیوی کو اگر ایک ساتھ خوشگوار زندگی گزارنی ہے ، اپنی زندگی کو کامیاب بنانا ہے اور اپنے بچوں کو ایک اچھا مستقبل دینا ہے تو سمجھوتہ دونوں کو کرنا چاہئے ۔ دونوں کو قربانیاں دینی چاہئیں کیونکہ زندگی کی گاڑی ایک پہیئے پر نہیں چلائی جا سکتی ۔ دونوں پہیوں کا مضبوط ہونا ضروری ہے ۔ دونوں کو ایک دوسرے پر بھر پور اعتماد کرنا چاہئے ۔ ایک دوسرے کی چھوٹی چھوٹی خوشیوں کا خیال رکھنا چاہئے ۔ آپس میں پیار و محبت کو بڑھانا چاہئے ۔ ایسی باتوں سے پرہیز کرنا چاہئے جس سے دلوں میں نا اتفاقی پیدا ہونے کا خدشہ ہو ۔ اگر ایسی سوچ اور عمل پر گامزن ہو جائیں تو آپ کی زندگی کو خوشگوار اور کامیاب ہونے سے کوئی نہیں روک سکتا ۔

یہاں ایک بار پھر اس بات کا اعادہ ضروری ہے کہ ازدواجی رشتہ کونبھانے کے لئے زن وشو دونوں کا ایک دوسرے کو سمجھنا اور ایک دوسرے کے لئے دل میں عزت و احترام ہونا بے حد ضروری ہے ۔

بشریٰ بصیر
 

خواجہ طلحہ

محفلین
سمجھوتہ ،قربانی،نظر انداز کرنا،نگرانی کرنا،سمجھانا بجھانا وغیرہ سب میں سب سے مقدم شے میانہ روی ہے۔ ایکسس آف ایوری تھنگ از بیڈ
 
Top