اردو گیتوں میں استعمال ہونے والے چند اسمائے ضمیر

ابو ہاشم

محفلین
اردو گیتوں میں استعمال ہونے والے چند اسمائے ضمیر:
تھارا=تمھارا
مارا=ہمارا
تورا=تیرا
مورا=میرا
موہے =مجھے
ان کا تعلق کس زبان سے ہے؟
کیا ان کے علاوہ اور بھی اس طرح کے اسمائے ضمیر ہیں؟
 
مدیر کی آخری تدوین:

الف عین

لائبریرین
زبانوں سے نہیں، بولی سے ہے۔ اردو ہندی گیتوں میں اکثر الفاظ برج بھاشا یا اودھی کے ہیں۔ لیکن اس کے علاوہ بھی دوسرے لفظیات یا مکمل گیت دوسری بولیوں میں ہو سکتے ہیں، جیسے بھوجپوری، میتھلی، مارواڑی وغیرہ۔
تارا تو میں نے سنا نہیں، ہاں ’تھارا‘ مارواڑی یا راجستھانی ہے۔ ’مارا ‘ بھی نہیں سنا میں نے۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
زبانوں سے نہیں، بولی سے ہے۔ اردو ہندی گیتوں میں اکثر الفاظ برج بھاشا یا اودھی کے ہیں۔ لیکن اس کے علاوہ بھی دوسرے لفظیات یا مکمل گیت دوسری بولیوں میں ہو سکتے ہیں، جیسے بھوجپوری، میتھلی، مارواڑی وغیرہ۔
تارا تو میں نے سنا نہیں، ہاں ’تھارا‘ مارواڑی یا راجستھانی ہے۔ ’مارا ‘ بھی نہیں سنا میں نے۔
میرے خیال میں تھارا اور مارا (مھارا) راجستھانی بھی ہیں مارواڑی بھی۔
 

ابو ہاشم

محفلین
تارا تو میں نے سنا نہیں، ہاں ’تھارا‘ مارواڑی یا راجستھانی ہے۔ ’مارا ‘ بھی نہیں سنا میں نے۔
نصرت فتح علی خان کا گایا ہواگیت
پیا رے، پیا رے
میں نے اس کا صرف شروع کا بول سنا تھا جو مجھے یوں لگا
تارے بنا لاگے نہیں مارا جیا رے
آج اسے پورا سنا تو اس میں ت کے بجائے تھ کا استعمال زیادہ ہے اور کہیں کہیں ت اور تھ کے درمیان کی آواز بھی ہے۔یہ شاید گاتے ہوئے سانس پر کنٹرول کا معاملہ ہے۔کہیں ت بھی لگتی ہے۔
شاید اس پہلے کہیں اور تارا/تارے/تاری سناہو۔
اس میں 'مارا' اور 'موہے' بھی استعمال ہوئے ہیں
 

ابو ہاشم

محفلین
یہ گیت دیگر گلوکاروں کی آواز میں بھی سنا وہ بھی 'تھارا' ہی ادا کر رہے ہیں
تو اس کا مطلب ہے
تھارا=تمھارا
 

الف عین

لائبریرین
جتنے علاقے اتنی بولیاں، شاید دوسری بولیوں کے گیتوں میں کچھ اور بھی ضمیر مستعمل ہوں جو مجھے معلوم نہیں۔
 

کاشف اختر

لائبریرین
زبانوں سے نہیں، بولی سے ہے۔ اردو ہندی گیتوں میں اکثر الفاظ برج بھاشا یا اودھی کے ہیں۔ لیکن اس کے علاوہ بھی دوسرے لفظیات یا مکمل گیت دوسری بولیوں میں ہو سکتے ہیں، جیسے بھوجپوری، میتھلی، مارواڑی وغیرہ۔
تارا تو میں نے سنا نہیں، ہاں ’تھارا‘ مارواڑی یا راجستھانی ہے۔ ’مارا ‘ بھی نہیں سنا میں نے۔

تھارا، مارا " سے شمالی ہند کی یاد تازہ ہوگئی! مارا ' مظفر نگر میرٹھ سہارنپور میں اب بھی بولا جاتا ہے!
 

کاشف اختر

لائبریرین
اردو گیتوں میں استعمال ہونے والے چند اسمائے ضمیر:
تھارا=تمھارا
مارا=ہمارا
تورا=تیرا
مورا=میرا
موہے =مجھے
ان کا تعلق کس زبان سے ہے؟
کیا ان کے علاوہ اور بھی اس طرح کے اسمائے ضمیر ہیں؟


توہری، موہری ' بھي شاید اسی فہرست میں ہو
ملاحظہ فرمائیں
 

قربان

محفلین
میں مئو (یوپی ) کا رہنے والا ہوں جو اعظم گڈہ کے قریب ہے،
ہماری زبان میں
موسے=مجھ سے
توسے=تجھ سے
تورا=تیرا
مورا=میرا
یہ الفاظ استعمال ہوتے ہیں ۔ ہماری زبان بھی اردو ہی ہے پر لہجہ الگ ہوتا ہے اور تھوڑے الفاظ بھوجپوری کے ہیں۔
اور "توہے" اور "موہے" ہندی لفظ ہے یہ ہندی گیتوں میں زیادہ پڑھنے کو ملتا ہے(اردو گیتوں میں بھی مستعمل ہے) جیسے

आ पिया इन नैनन में जो पलक ढांप तोहे लूँ
न मैं देखूँ गैर को न तोहे देखन दूँ
काजर डारूँ किरकिरा जो सुरमा दिया न जाये
जिन नैनन में पी बसे तो दूजा कौन समाये

छाप तिलक सब छीनी रे मोसे नैना मिलाइ के

آ پیا ان نین میں جو پلک ڈھانپ توہے لوں
نَ میں دیکھوں غیر کو نہ توہے دیکھن دوں
کاجر ڈاروں کِرکِرا جو سُرمہ دیا نہ جائے
جن نینن میں پی بسے تو دُوجا کون سمائے
چھاپ تلک سب چھوڑ گئے موسے نینا مِلائی کے (امیر خسرو)

"تھارا" اور "مارا" یہ مارواڑی زبان کا لفظ ہو راجستھان میں بولاجاتا ہے جیسے یہ مارواڑی گانے کی ایک لائن:
जानू थारा प्यार में , थारा इंतजार में
جانو تھارا پیار میں تھارا انتجار میں

اور " توہری - تمہاری " ، " توہرا - تمہارا" اور "توہر - تمہارا" یہ بھوجپوری میں بولے جاتے ہیں اور اس کے متکلم کی ضمیر ہے " ہمرا"، ہمری، ہمار،
اور مجھے نہیں معلوم کہ "موہری " کس زبان میں بولا جاتا ہے
 
Top