اردومحفل کااینڈڈراویڈاطلاقیہ

آج کے اس دور میں بہت سارے ویب سائٹ اورفورم اینڈراویڈکے لئے اطلاقیے دستیاب ہیں۔
اردومحفل کااینڈڈراویڈاطلاقیہ کوئی صاحب بنادے تو بہت سوں کابھلاہوگا
 

فاتح

لائبریرین
زین فورو (وہ فورم سافٹ ویئر جس میں اردو ویب محفل چل رہی ہے) موبائل فونز کی سکرین کے سائز کے حوالے سے خودبخود نہ صرف ری سائز بلکہ مینیوز اور بٹنز وغیرہ کی پوزیشنز بھی تبدیل کر دیتا ہے لہٰذا ایک الگ سے ایپلیکیشن کی ضرورت ہی نہیں۔
 

اسد

محفلین
اردو محفل 240 پکسل چوڑی سکرین پر:
UW-240.png

اردو محفل 360 پکسل چوڑی سکرین پر:
UW-360.png

اینڈوریڈ پر بھی عام طور پر ویب براؤزنگ کے لئے وائی فائی کنکشن استعمال کیا جاتا ہے، اردو محفل کیونکہ ریسپونسِو ہے اس لئے عام اینڈرویڈ اطلاقیے کی ضرورت نہیں۔ لیکن اگر کچھ ممبر فون کمپنی کا انٹرنیٹ (پاکستان میں سست رفتار اور مہنگا) استعمال کر کے محفل پر آتے ہیں تو وہ لنکس ویب براؤزر استعمال کر سکتے ہیں۔ یہ صرف تحریری مواد لوڈ کرتا ہے، سکرپٹ اور تصاویر نہیں، اس لئے تیز رفتار ہے اور جیب پر بھی بھاری نہیں پڑتا۔
 
علیحدہ ایپلیکیشن کی صورت میں پُش نوٹیفیکیشن کے سوا اور کوئی اضافی فائدہ نظر نہیں آتا جو اس کی ریسپونسیو ڈیزائن سے نہ مل رہا ہو۔ اور فعال اراکین کے لیے پش نوٹیفیکیشنز حد سے زیادہ ہوں گی اور وہ دیگر ضروری نوٹیفکیشنز مس کر جائیں گے۔ دوسری بات یہ کہ تمام موبائل پلیٹ فارمز کے لیے علیحدہ ایپلیکیشنز مینٹین کرنا ایک مشکل کام ہے اور اس کی افادیت اتنی نظر نہیں آتی۔ :) :) :)
 

زیک

مسافر
ویسے تو ایپ کی بجائے اچھا موبائل سائٹ بہتر ہے مگر زین فورو کا ٹاپاٹاک پلگ ان موجود ہے جسے انسٹال کیا جائے تو پھر اینڈرائڈ اور آئی فون یوزر ٹاپاٹاک ایپ سے محفل اور دوسرے کئی فورمز ایکسس کر سکتے ہیں۔ اب یہ پتہ نہیں کہ یونیکوڈ اور اردو کو کتنا سپورٹ کرتا ہے۔
 
ویسے تو ایپ کی بجائے اچھا موبائل سائٹ بہتر ہے مگر زین فورو کا ٹاپاٹاک پلگ ان موجود ہے جسے انسٹال کیا جائے تو پھر اینڈرائڈ اور آئی فون یوزر ٹاپاٹاک ایپ سے محفل اور دوسرے کئی فورمز ایکسس کر سکتے ہیں۔ اب یہ پتہ نہیں کہ یونیکوڈ اور اردو کو کتنا سپورٹ کرتا ہے۔
ٹیپ ٹاک کے علاوہ ایک اور بھی ایپلیکیشن موجود ہے۔ لیکن زین فورو ڈیویلپمنٹ فورم کے مطالعے سے اندازہ ہوتا ہے کہ ان میں سے کسی کے بھی بارے میں استعمال کرنے والوں کی رائے بہت اچھی نہیں۔ ابتدا میں لوگوں نے پسند کیا لیکن بعد میں لوگوں میں اس کے تئیں بے زاری بڑھتی دیکھی گئی ہے، خاص کر ریسپونسیو ڈیزائن کی آمد کے بعد۔ :) :) :)
 
Top