اذن سخن

محسن حجازی

محفلین
گو ہم شعر کہنے کے خاصے شوقین واقع ہوئے ہیں تاہم اس ذیل میں ایک بہت بڑی رکاوٹ درپیش تھی اور وہ یہ کہ ہماری والدہ ماجدہ ہماری شعرگوئی کی سخت مخالف تھیں۔ ہم نے ان کی خواہش کے احترام میں گذشتہ آٹھ سال میں کبھی شعر گوئی کی کوشش نہیں کی۔ آمد ہوئی بھی تو اسے دانستہ لکھا نہیں سنبھالا نہیں۔ سو بعض چونکا دینے والے شعر ہماری بیاض میں ہونے کے باوجود ان کا کوئی نقش موجود نہیں۔
چند روز قبل ہم نے ایسے ہی ازراہ مذاق کہہ دیا کہ آئندہ جمعرات کو ہم چار بج کر انیس منٹ سے باقاعدہ شعر گوئی کا آغاز کرنے والے ہیں۔ لیکن ہمیں یہ علم نہ تھا کہ آئندہ آنے والی جمعرات ہمارے لیے یہی کچھ لے کر آئے گی۔
آج صبح ہم دفتر کے لیے جو تیار ہوئے تو احمد فراز پر حامد میر کا کالم پڑھ کر والدہ ہم سے کہنے لگیں محسن تم بہت اچھا شعر کہتے ہو تم بھی لکھا کرو میں تمہاری شاعری خود چھپواؤں گی۔ ہم دم بخود رہ گئے کہ ایں چہ چکر است؟ ہم نے پھر سے تسلی چاہی کہ کیا آپ ٹھیک کہہ رہی ہیں؟ فرمایا کہ ہاں سچ کہہ رہی ہوں تم میں یہ رحجان بھی موجود ہے۔ ہم خوشی سے پھولے نہ سمائے اور آٹھ سال کی بندش کے شکوے کو بے جا جانتے ہوئے ان کی حوصلہ افزائی و اذن سخن کے لیے مشکور ہوئے۔
تاہم آج پھر جمعرات ہے، چار بج کر انیس منٹ بھی ہوا چاہتے ہیں۔ اور ہماری بات بھی سچ ہوئی جاتی ہے کہ آئندہ جمعرات میں چار بج کر انیس منٹ پر اپنے شعری سفر کا آغاز کریں گے۔
اس سلسلے میں ہم سنجیدگی سے سمجھتے ہیں کہ علم عروض کا مطالعہ فوقیت رکھتا ہے۔ دوسرے شعرا کو پڑھنا گو اہم ضرور ہے، تاہم ہماری رائے میں چار شعرا کو پڑھ کر پانچویں کا اسلوب اگل دینا بہتر شعر کی ضمانت نہیں، اس کے لیے سیاسی، سماجی و دیگر حالات کا دردمندی سے مشاہدہ بھی لازم ہے تاہم اس رائے کے متعلق یہی کہیں گے کہ یہ ہماری ذاتی اور ناقص رائے ہے ہمیں اس کی صحت پر قطعی اصرار نہیں۔

علم عروض سے ایک اور معاملہ بھی ہمارا ہے جو ہمارے قریبی حلقے اور کچھ متعلقہ لوگوں کے بخوبی علم میں ہے۔ بلکہ اس بابت ہم اپنی والدہ ماجدہ کو بھی بتا چکے ہیں جس پر وہ خاصی خوش ہوئیں۔
ہماری شخصیت کی اٹھان میں ہماری والدہ کا بہت کردار ہے۔ دنیاوی اعتبار سے بھی ہم اپنی والدہ ماجدہ کے مشکور ہیں جنہوں نے ہماری طبیعت کو دیکھتے ہوئے ہمیں کمپیوٹر سائنس کی طرف متوجہ کیا اور آج الحمداللہ یہی شعبہ ہماری پہلی پہچان ہے۔

ہمیں امید ہے کہ وارث بھائی، اعجاز نکل، فرخ بھائی، مغل صاحب، محمد احمد، خاور چودھری صاحب، جیا راؤ، خرم شہزاد خرم، زھرا علوی سمیت دیگر ادب دوست شخصیات کی حوصلہ افزائی شامل حال رہے گی۔

تاہم آج کے بعد اتنا فرق ضرور پڑا ہے کہ ہم بھی کبھی کبھار فورم پر اپنا کلام لوگوں کو پکڑ پکڑ کر سناتے نظر آیا کریں گے اور یہ سب والدہ کی طرف سے اذن سخن کے طفیل ہے۔

والسلام،
احقرالعباد
محسن حجازی
 

محمد وارث

لائبریرین
مبارک ہو محسن صاحب 'اذنِ سخن' ملنے پر، اب تو کوئی بہانہ بھی نہیں رہا 'عروض' سے جان چھڑوانے کا!
 

محمداحمد

لائبریرین
محسن بھائی

یہ تو بہت ہی اچھی خبر ہے یعنی ہماری محرومیوں کے دن بھی ہوا ہو گئے اور آج کے بعد اہلِ محفل محسن بھائی کی شاعری سے محظوظ ہو سکیں گے ۔ آپ کی ظریفانہ نثر کے تو لوگ یوں بھی اسیر ہیں اور ناچیز بھی آپ کی طرزِ تحریر کا دلدادہ ہے اب مرے پہ سو دُرے :) او ہو میرا مطلب ہے سونے پہ سہاگہ ہم آپ کی شاعری سے بھی فیض اُٹھاتے رہیں گے۔

ماشاء اللہ یہ بات آپ کی فرما برداری کی دلیل ہے کہ آپ اپنے والدین کے کتنے فرمانبردار ہیں یقیناً یہ بات آج کے دور میں نہایت قابل ستائش ہے۔دعا ہے اللہ آپ کو اس کا اجر دے (آمین)

کسی کو پکڑ پکڑ کر کلام سنانے کی ہرگز ضرورت نہیں‌ ہیں بس پوسٹ کر دیجے سب ہی منتظر ہیں۔

خوش رہیے۔

اللہ کرے زورِ قلم اور زیادہ۔
 

محسن حجازی

محفلین
بالکل وارث بھائی!
اب آپ کی شاگردی میں عرض و عروض حال چلتا رہے گا! :grin:
آپ کی شفقت کے لیے ازحد شکرگزار ہوں!
ہم کو فرخ بھائی کی آمد کا انتظار ہے! :grin:
اور دیکھئے شمشاد بھائی آتے ہیں کہ نہیں۔۔۔
 

محسن حجازی

محفلین
محسن بھائی

یہ تو بہت ہی اچھی خبر ہے یعنی ہماری محرومیوں کے دن بھی ہوا ہو گئے اور آج کے بعد اہلِ محفل محسن بھائی کی شاعری سے محظوظ ہو سکیں گے ۔ آپ کی ظریفانہ نثر کے تو لوگ یوں بھی اسیر ہیں اور ناچیز بھی آپ کی طرزِ تحریر کا دلدادہ ہے اب مرے پہ سو دُرے :) او ہو میرا مطلب ہے سونے پہ سہاگہ ہم آپ کی شاعری سے بھی فیض اُٹھاتے رہیں گے۔

ماشاء اللہ یہ بات آپ کی فرما برداری کی دلیل ہے کہ آپ اپنے والدین کے کتنے فرمانبردار ہیں یقیناً یہ بات آج کے دور میں نہایت قابل ستائش ہے۔دعا ہے اللہ آپ کو اس کا اجر دے (آمین)

کسی کو پکڑ پکڑ کر کلام سنانے کی ہرگز ضرورت نہیں‌ ہیں بس پوسٹ کر دیجے سب ہی منتظر ہیں۔

خوش رہیے۔

اللہ کرے زورِ قلم اور زیادہ۔

احمد بھیا بہت بہت شکریہ! ہم آپ کی شعر گوئی کی صلاحیت کے بہت قدردان ہیں ماشااللہ خوب کہتے ہیں! :hatoff:
آپ کی نیک تمناؤں کے لیے بہت بہت شکریہ!
بس آپ سب سے کچھ سیکھتے رہیں گے کہ آج سے یہ ہمارے لیے شجر ممنوعہ نہیں! :grin:
 

فاروقی

معطل
ماشااللہ حجازی صاحب . . . اب تو کمال ہو جائے گا(ہو جائے گا نا):idea:
آپ ہیں تو رستم . . . پر چھپے ہوئے نہیں ہیں شاید. .تحلص حجازی ہی رہے گا،. . . یا سند باد والا اختیار کریں گے. .:)
 

حسن علوی

محفلین
بہت اچھی خبر سے نوازا ھے محسن آپ نے آج صبح ہی صبح (اگرچہ دوپہر کا وقت ھے مگر ہماری صبح‌ ابھی ہوئی چاہتی ھے:))
نثر میں تو ہم آپکے طرزِ تحریر کے گرویدہ تھے ہی اب شاعری سے بھی لطف اندوز ہوں گے مستقبل قریب میں۔ والدہ جی کو ہمارا خصوصی شکریہ بہم پہنچا دیجیئے گا کہ وہ اس کارِ خیر کا وسیلہ واقع ہوئی ہیں۔ بہت سی نیک تمنائیں آپ کے اس نئے سفر کے لیئے۔
اور ایسی ہی چند ایک پشین گوئیاں ہمارے حق بھی فرما دیجیئے؛ کون جانے مستقبل میں ہم میں سے بھی فنونِ لطیفہ کے چند ایک عوامل پھوٹ پڑیں:grin::grin:
 

زھرا علوی

محفلین
مبارک ہو محسن صاحب۔۔۔۔:)
اور آپکی امی جان ۔۔احمد فراز اور حامد میر کے بھی ہم دل سے شکر گزار ہیں کے ہماری محفل اب آپ کے کلام کی خوشبوسے بھی مہکے گی۔۔
آپکی "آمد" کا انتظار رہے گا۔۔۔:):)
 

فرخ منظور

لائبریرین
واہ محسن صاحب - بہت خوشی ہوئی کہ اذنِ سخن تو ملا لیکن ابھی تک سخن غائب ہے- قبلہ جلدی سے شروع کریں قبل اس سے کہ امی جان کا ارادہ پھر بدل جائے :) اور آپ کو ایک غزل سنانے کی بھی مہلت نہ ملے -
ابھی شہرِ سخن میں ہم نے سنا
سخن حجازی کو اذنِ سفر ہے ملا
لگیں کہنے ان کی والدہ ماجدہ
کہ فراز کی مانند ہو چرچا ترا
تو بھی اس کی طرح ہو یوں سرفراز
کہ بنیں تیرے شعر کے چربے ہزار ;)
 

الف عین

لائبریرین
مبارک ہو محسن۔۔ بشرطِ فرصت، ہم بھی آپریشن کرتے رہیں گے۔۔ استروں پر دھار تو ہمیشہ رہتی ہی ہے۔ ہمارا حجام مفت میں دھار بنا دیتا ہے۔ اس ویک اینڈ میں ہی پھر حجامت کا ارادہ ہے تو نئی دھار بنوا لائیں گے۔
 

محمد وارث

لائبریرین
واہ واہ واہ اعجاز صاحب کیا گُل کھلائے ہیں استروں سے۔ :)

اجی حضرت آپ استروں کی بجائے آلاتِ جراحی کی بات کریں لیکن یہ بھی صحیح ہے کہ پتہ اس وقت ہی چلتا ہے جب کوئی 'استرے' کی دھار کے نیچے آتا ہے۔ :)
 

شمشاد

لائبریرین
میں تو صحیح بات پوچھیں تو احمد فراز کو دعا دیتا ہوں کہ اپنی جان دے کر ایک نیا شاعر زمانے کو دے گئے۔ ابھی وہ دو چار سال اور جیتے تو ہم تو محروم رہ گئے تھے ناں اس شاعر سے۔

محسن بھائی اتنی فرصت اور آپ کو، میں نہیں مانتا، سچ بتائیے گا کہ یہ اوپر والا پیغام کس سے لکھوایا ہے۔ کہ اس کا بھی شکریہ ادا کرنا ہے۔ جیا جی آپ کو بھی یہی شک گزرا تو ہو گا۔

آپ کی والدہ ماجدہ کی خدمت میں آداب اور صد شکریہ کہ آپ کو اذنِ سخن کی پابندی کی جس زنجیر میں جکڑ رکھا تھا اس سے آزاد کر دیا۔
 

محسن حجازی

محفلین
ماشااللہ حجازی صاحب . . . اب تو کمال ہو جائے گا(ہو جائے گا نا):idea:
آپ ہیں تو رستم . . . پر چھپے ہوئے نہیں ہیں شاید. .تحلص حجازی ہی رہے گا،. . . یا سند باد والا اختیار کریں گے. .:)

حضور چھپنا تو ہمیں آتا نہیں۔۔۔ :(
تخلص جو کہیے رکھ لیتے ہیں ویسے رشید باٹلی والا کیسا رہے گا؟ :confused:

اب کہ موسم ہجراں ایسا ہے رشید باٹلی والا
کہ فقط تخلص کو مصرعے میں آزماتے رہے

:grin:

اقتباس از حسن علوی:
بہت اچھی خبر سے نوازا ھے محسن آپ نے آج صبح ہی صبح (اگرچہ دوپہر کا وقت ھے مگر ہماری صبح‌ ابھی ہوئی چاہتی ھے)
نثر میں تو ہم آپکے طرزِ تحریر کے گرویدہ تھے ہی اب شاعری سے بھی لطف اندوز ہوں گے مستقبل قریب میں۔ والدہ جی کو ہمارا خصوصی شکریہ بہم پہنچا دیجیئے گا کہ وہ اس کارِ خیر کا وسیلہ واقع ہوئی ہیں۔ بہت سی نیک تمنائیں آپ کے اس نئے سفر کے لیئے۔
اور ایسی ہی چند ایک پشین گوئیاں ہمارے حق بھی فرما دیجیئے؛ کون جانے مستقبل میں ہم میں سے بھی فنونِ لطیفہ کے چند ایک عوامل پھوٹ پڑیں
حضور بہت بہت شکریہ! آپ کی محبت ہے کہ ہم سے نابکار کے مراسلات کو توجہ بخشتے ہیں۔ :hatoff:
آپ کی نیک تمناؤں کے لیے بہت بہت شکریہ اللہ آپ کو جزائے خیر عطا فرمائے۔
پیشین گوئیاں تو نہیں ہم تو فقط بڑ مار سکتے ہیں۔ :grin:

اقتباس از زھرا علوی:
مبارک ہو محسن صاحب۔۔۔۔
اور آپکی امی جان ۔۔احمد فراز اور حامد میر کے بھی ہم دل سے شکر گزار ہیں کے ہماری محفل اب آپ کے کلام کی خوشبوسے بھی مہکے گی۔۔
آپکی "آمد" کا انتظار رہے گا۔۔۔

زھرا بہت بہت شکریہ! ہمیں اس موقع پر آپ کا وہ خوبصورت مصرعہ یاد آ گیا۔۔۔۔
صبا چلی ہے کسی یار مہرباں کے لیے۔۔۔
:hatoff:

اقتباس از برادر بزرگوار سخنور بھائی:
واہ محسن صاحب - بہت خوشی ہوئی کہ اذنِ سخن تو ملا لیکن ابھی تک سخن غائب ہے- قبلہ جلدی سے شروع کریں قبل اس سے کہ امی جان کا ارادہ پھر بدل جائے اور آپ کو ایک غزل سنانے کی بھی مہلت نہ ملے -
ابھی شہرِ سخن میں ہم نے سنا
سخن حجازی کو اذنِ سفر ہے ملا
لگیں کہنے ان کی والدہ ماجدہ
کہ فراز کی مانند ہو چرچا ترا
تو بھی اس کی طرح ہو یوں سرفراز
کہ بنیں تیرے شعر کے چربے ہزار

فرخ بھائی بے حد شکریہ آپ کی منظوم خواہشات کا۔:hatoff:
والدہ سے کہیں تو اسٹام لکھوا لیتے ہیں؟ :grin:
اور کہاں فراز کہاں یہ نشیب ایسا تو کچھ نہیں فقط معاملہ یہ ہے کہ شعر گوئی ترک کر رکھی تھی ماسوائے برجستہ شعر گوئی کے لیے جس کے کچھ نمونے محفل پر بھی دھرے ہیں :grin:
تاہم فرخ بھائی ہی ہیں جنہوں نے ہمیں شعر کی تکنیکی باریکیوں کی اہمیت کی طرف متوجہ کیا۔ :)

اقتباس از اعجاز انکل:
مبارک ہو محسن۔۔ بشرطِ فرصت، ہم بھی آپریشن کرتے رہیں گے۔۔ استروں پر دھار تو ہمیشہ رہتی ہی ہے۔ ہمارا حجام مفت میں دھار بنا دیتا ہے۔ اس ویک اینڈ میں ہی پھر حجامت کا ارادہ ہے تو نئی دھار بنوا لائیں گے۔
انکل کیا بات ہے آپ کے استروں کی!:grin:
استرے نہیں نشتر اصلاح کہئے کہ جس کی دھار آپ کے ہاں بھی ماند نہیں پڑتی :hatoff:
بہت بہت شکریہ!

اقتباس از وارث بھائی:
واہ واہ واہ اعجاز صاحب کیا گُل کھلائے ہیں استروں سے۔

اجی حضرت آپ استروں کی بجائے آلاتِ جراحی کی بات کریں لیکن یہ بھی صحیح ہے کہ پتہ اس وقت ہی چلتا ہے جب کوئی 'استرے' کی دھار کے نیچے آتا ہے۔
وارث بھائی آپ کے حکم کی تعمیل میں اب اس استرے کو نشتر اصلاح کا درجہ دے دیا گيا ہے :grin:
غالبا جیا راؤ کی کسی غزل پر ہم نے کہا تھا کہ آپ نے تو چسپاں کردی بس اساتذہ کچھ دیر میں آتے ہی ہوں گے قینچیاں استرے لے کر :grin:
بس تب سے نشتر اصلاح عرف عام میں استرے کے نام سے معروف ہے۔:rolleyes:


اقباس از شمشاد بھائی:
میں تو صحیح بات پوچھیں تو احمد فراز کو دعا دیتا ہوں کہ اپنی جان دے کر ایک نیا شاعر زمانے کو دے گئے۔ ابھی وہ دو چار سال اور جیتے تو ہم تو محروم رہ گئے تھے ناں اس شاعر سے۔

محسن بھائی اتنی فرصت اور آپ کو، میں نہیں مانتا، سچ بتائیے گا کہ یہ اوپر والا پیغام کس سے لکھوایا ہے۔ کہ اس کا بھی شکریہ ادا کرنا ہے۔ جیا جی آپ کو بھی یہی شک گزرا تو ہو گا۔

آپ کی والدہ ماجدہ کی خدمت میں آداب اور صد شکریہ کہ آپ کو اذنِ سخن کی پابندی کی جس زنجیر میں جکڑ رکھا تھا اس سے آزاد کر دیا۔

استغفراللہ!
اصل میں واقعہ حامد میر کا ہم خوامخواہ درج کر بیٹھے ہمیں اس رنگ کا بھی اندیشہ تھا کہ کہیں یوں بات کو نہ لیا جائے لیکن ہماری انکساری کو سب جانتے ہیں سو اس بابت اصرار نہیں کرتے۔ ہم تو احمد فراز کے لیے دعاگو تھے کہ اللہ انہیں طویل زندگی عطا فرمائے

یہ پیغام ہم نے خود تحریر فرمایا تھا کل شام۔
شمشاد بھائی پہلی نظم یا منظوم شے میں نے بہت پہلے کوئی پانچ چھ برس کی عمر میں لکھی تھی۔پہلی غزل تیرہ برس کی عمر میں یاد پڑتی ہے۔ تاہم یہ سلسلہ پندرہ سے سولہ برس کی عمر میں خاصی شدت پکڑ گیا اور کاپیاں بھر گئیں۔ اس دور میں پنجابی انگریزی اردو تینوں میں طبع آزمائی کی۔ والدہ نے بہت سخت ردعمل ظاہر کیا اور یہ سلسلہ یا تو چھپ کر جاری رکھنا پڑا اور وہ بھی افشا ہونے پر ترک ہی کرنا پڑا۔ میں سمجھتا ہوں کہ سولہ برس کی عمر میں کالج کا دور تھا۔ اس کے بعد یونیورسٹی شروع ہوگئی۔ اس وقت تو مجھے بہت شکوہ رہا حوصلہ شکنی کا تاہم آج آٹھ برس بعد پیچھے مڑ کر دیکھتا ہوں تو سمجھتا ہوں کہ والدہ کا اقدام راست تھا۔ اس کا اثر یہ ہوا کہ تمام تر توانائیاں تعلیم پر مرکوز رہیں اور میں بہت جلد عملی زندگی میں داخل ہوگیا۔ اگر والدہ کی سخت گیر نظر مجھ پر نہ ہوتی تو مجھے یقین ہے کہ میں وہ نہ ہوتا جو میں آج ہوں۔ اب اگر انہوں نے اذن بخشا ہے تو اس کی وجہ بھی یہی ہےکہ اب انہیں تسلی ہوگئی ہے کہ میں اپنا برا بھلا خوب سمجھتا ہوں اور ترجیحات کا بخوبی تعین کر سکتا ہوں اور محض خوابوں خیالوں کی دنیا میں نہیں رہوں گا۔:)
ایسا تو نہیں ہوا کہ مجھے اس عرصے میں کبھی آمد نہیں ہوئی لیکن بس اتنا ضرور ہوا کہ اگر ہوئی تو اسے لکھا نہیں۔ سو میرا کلام کہیں پر موجود نہیں۔ قریبی دوستوں کے موبائل فونز میں مجھے اپنے ہی کچھ اشعار دیکھنے کا تفاق ضرور ہوا کہ معمول یہ رہا کہ کچھ لکھا اور کسی کو ایس ایم ایس کر دیا۔

اب یہ بھی ہم نے بطور ثبوت خود تحریر فرمایا ہے کہ آپ کو یقین دلا سکیں کہ کچھ طویل بھی ہم لکھ سکتے ہیں گو عدیم الفرصت ہی سہی! :grin:
 

مغزل

محفلین
گو ہم شعر کہنے کے خاصے شوقین واقع ہوئے ہیں تاہم اس ذیل میں ایک بہت بڑی رکاوٹ درپیش تھی اور وہ یہ کہ ہماری والدہ ماجدہ ہماری شعرگوئی کی سخت مخالف تھیں۔ ہم نے ان کی خواہش کے احترام میں گذشتہ آٹھ سال میں کبھی شعر گوئی کی کوشش نہیں کی۔ آمد ہوئی بھی تو اسے دانستہ لکھا نہیں سنبھالا نہیں۔ سو بعض چونکا دینے والے شعر ہماری بیاض میں ہونے کے باوجود ان کا کوئی نقش موجود نہیں۔
چند روز قبل ہم نے ایسے ہی ازراہ مذاق کہہ دیا کہ آئندہ جمعرات کو ہم چار بج کر انیس منٹ سے باقاعدہ شعر گوئی کا آغاز کرنے والے ہیں۔ لیکن ہمیں یہ علم نہ تھا کہ آئندہ آنے والی جمعرات ہمارے لیے یہی کچھ لے کر آئے گی۔
آج صبح ہم دفتر کے لیے جو تیار ہوئے تو احمد فراز پر حامد میر کا کالم پڑھ کر والدہ ہم سے کہنے لگیں محسن تم بہت اچھا شعر کہتے ہو تم بھی لکھا کرو میں تمہاری شاعری خود چھپواؤں گی۔ ہم دم بخود رہ گئے کہ ایں چہ چکر است؟ ہم نے پھر سے تسلی چاہی کہ کیا آپ ٹھیک کہہ رہی ہیں؟ فرمایا کہ ہاں سچ کہہ رہی ہوں تم میں یہ رحجان بھی موجود ہے۔ ہم خوشی سے پھولے نہ سمائے اور آٹھ سال کی بندش کے شکوے کو بے جا جانتے ہوئے ان کی حوصلہ افزائی و اذن سخن کے لیے مشکور ہوئے۔
تاہم آج پھر جمعرات ہے، چار بج کر انیس منٹ بھی ہوا چاہتے ہیں۔ اور ہماری بات بھی سچ ہوئی جاتی ہے کہ آئندہ جمعرات میں چار بج کر انیس منٹ پر اپنے شعری سفر کا آغاز کریں گے۔
اس سلسلے میں ہم سنجیدگی سے سمجھتے ہیں کہ علم عروض کا مطالعہ فوقیت رکھتا ہے۔ دوسرے شعرا کو پڑھنا گو اہم ضرور ہے، تاہم ہماری رائے میں چار شعرا کو پڑھ کر پانچویں کا اسلوب اگل دینا بہتر شعر کی ضمانت نہیں، اس کے لیے سیاسی، سماجی و دیگر حالات کا دردمندی سے مشاہدہ بھی لازم ہے تاہم اس رائے کے متعلق یہی کہیں گے کہ یہ ہماری ذاتی اور ناقص رائے ہے ہمیں اس کی صحت پر قطعی اصرار نہیں۔

علم عروض سے ایک اور معاملہ بھی ہمارا ہے جو ہمارے قریبی حلقے اور کچھ متعلقہ لوگوں کے بخوبی علم میں ہے۔ بلکہ اس بابت ہم اپنی والدہ ماجدہ کو بھی بتا چکے ہیں جس پر وہ خاصی خوش ہوئیں۔
ہماری شخصیت کی اٹھان میں ہماری والدہ کا بہت کردار ہے۔ دنیاوی اعتبار سے بھی ہم اپنی والدہ ماجدہ کے مشکور ہیں جنہوں نے ہماری طبیعت کو دیکھتے ہوئے ہمیں کمپیوٹر سائنس کی طرف متوجہ کیا اور آج الحمداللہ یہی شعبہ ہماری پہلی پہچان ہے۔

ہمیں امید ہے کہ وارث بھائی، اعجاز نکل، فرخ بھائی، مغل صاحب، محمد احمد، خاور چودھری صاحب، جیا راؤ، خرم شہزاد خرم، زھرا علوی سمیت دیگر ادب دوست شخصیات کی حوصلہ افزائی شامل حال رہے گی۔

تاہم آج کے بعد اتنا فرق ضرور پڑا ہے کہ ہم بھی کبھی کبھار فورم پر اپنا کلام لوگوں کو پکڑ پکڑ کر سناتے نظر آیا کریں گے اور یہ سب والدہ کی طرف سے اذن سخن کے طفیل ہے۔

والسلام،
احقرالعباد
محسن حجازی

خوش رہیئے صاحب۔
کہ خوشی سے مرنہ جاتے اگر اعتبار ہوتا:hatoff:
نثر اچھی ہے۔۔ بیانیہ بھی چاشنی رکھتا ہے۔
جاری رکھیئے ۔۔:grin:

والسلام:grin:
 

ظفری

لائبریرین
چلیں محسن بھائی ۔۔۔۔ آپ کو تو آپ کی والدہ ماجدہ کی شفقت کے ساتھ استادوں اور دیگر ساتھیوں کی بھی سپورٹ حاصل ہوگئی ۔
ویسے ہم بھی ایک عرصہ سے شعر کہنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ مگر کبھی علم ِ عروض سماج کی دیوار بن جاتا ہے ۔ اور کبھی جذبہ متعین ہو نہیں پاتا ۔ سو اکثر یہی کہتے ہیں کہ " عشق ہوتا تو کوئی بات بھی تھی ۔ " ;)
 

محسن حجازی

محفلین
چلیں محسن بھائی ۔۔۔۔ آپ کو تو آپ کی والدہ ماجدہ کی شفقت کے ساتھ استادوں اور دیگر ساتھیوں کی بھی سپورٹ حاصل ہوگئی ۔
ویسے ہم بھی ایک عرصہ سے شعر کہنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ مگر کبھی علم ِ عروض سماج کی دیوار بن جاتا ہے ۔ اور کبھی جذبہ متعین ہو نہیں پاتا ۔ سو اکثر یہی کہتے ہیں کہ " عشق ہوتا تو کوئی بات بھی تھی ۔ " ;)

بہت شکریہ!:hatoff:
علم عروض خاصا دلچسپ ہے، وارث بھائی نے اس ضمن میں کچھ ہماری 'کلاس' لی ہے امید ہےکہ بہتری کے آٹار نظر آئیں گے۔
شعر کہتے رہئے، یہ تکنیکی باریکیاں اہم ضرور ہیں لیکن سفر روک دینا بھی مناسب نہیں۔
آپ کو تو مشورہ دے رہے ہیں خود علم عروض کی شد بد تک ہم نے شعرگوئی روک رکھی ہے :grin:
 

ابوشامل

محفلین
بہت مبارک ہو ہمیں کہ اکبر الہ آبادی ثانی دنیائے اردو کو اپنے کلام سے نوازنے والے ہیں :)
والدہ ماجدہ کی نگاہِ دور اندیش نے بالآخر صاحبزادے کے اندر چھپی صلاحیتوں کو بھانپ ہی لیا۔ اُن کے لیے دعائیں اور سلام !
 
Top