ادھوری چیخ

ساجد

محفلین
،،،،،،،ریگل سینما کی بالائی منزل پر کیفے ٹیریا کی فضا میں کافی کی مہک رچی بسی ہوتی اور معززین اکثر وہاں جمع ہو کرحالات ِ حاضر ہ پر مکالمہ کرتے۔ بھگت سنگھ اور اس کے ساتھیوں کا بھی اس علاقہ سے گہرا تعلق رہا۔ ریگل سینما سے باہر لیکن اس کی چاردیواری کے اندر ”بوٹا کبابیا“ اپنے کبابوں کی خوشبو، خستگی اور لذت کے لئے دور دور تک مشہور تھا۔ ریگل سینما سے چند قدم کے فاصلہ پر براؤن سے بنگالی رسگلے بھی اپنی نوعیت کا انوکھا میٹھا تھا۔ بچپن سے لے کر آج تک میٹھا مجھے کبھی اچھا نہیں لگا لیکن ان رس گلوں کی مٹھاس کچھ اور ہی طرح کی تھی… ناقابل فراموش، ریگل کی جھنگ بازار والی سائیڈ کی دیوار کے ساتھ سری پائے، نہاری، کلیجی والے بیٹھتے جن کے اردگرد پینڈو گاہکوں کے دائرے ہوتے۔ دکاندار جس ڈوئی سے گاہک کی پلیٹ میں سالن ڈالتا اسی ڈوئی کے الٹے حصے سے اردگرد کے آوارہ کتے بھی بھگاتا۔
مکمل کالم
 
Top