اجتماعی مزاحیہ غزل کہیں

الف عین

لائبریرین
پاکستان کی خراب حالت سے متاثر پریشان حال ارکان محفل کا دھیان بٹانے کے خیال سے ایک آزاد مصدر مزاحیہ غزل کا پلان بنا رہا ہوں۔
یہ ایک شعر پچھلے ہفتے ولیمے میں دولھا کے انتطار میں ہوا تھا۔ احباب اب مید اشعار کہیں تو یہ ایک اجتماعی غزل ہو جائے۔ زمیں غالب کی ہے، بلکہ اسی غزل کے دو اشعار کے دو الگ الگ مصرعوں کو جوڑ کر یہ شعر ہوا ہے۔ تو عرض ہے:

اشتہا صبر طلب، اور ندارد نوشہ
کون جیتا ہے ولیمے کا ڈِنر ہونے تک

صلائے عام ہے یارانِ نکتہ داں کے لئے
 

محمد وارث

لائبریرین
بہت اچھا سلسلہ ہے اعجاز صاحب، دکھیئے احباب کیا کہتے ہیں۔

اور نوشہ میاں تو پھڑک اٹھے ہونگے آپ کا شعر سن کر۔

بہرحال ایک مصرع حاضر ہے جو آج "مارننگ سگریٹ" کے ساتھ ہوا


لے کے رشوت کوئی اچھّی سی دِلا دیں گے نیاز
'پاک' ہو جائیں گے ہم تم کو خبر ہونے تک

۔
 

جیہ

لائبریرین
وارث صاحب شعر تو اچھا بنایا ہے مگر موضوع کا عنوان ہے اجتماعی مزاحیہ غزل کہیں‌ لہذا بابا جانی کے دیے گیے شعر کے تسلسل میں اگر باقی شعر کہیں جایئں تو مزا آجائے گا یعنی ہونے تک کی ردیف میں ۔۔
 

محمد وارث

لائبریرین
وارث صاحب شعر تو اچھا بنایا ہے مگر موضوع کا عنوان ہے اجتماعی مزاحیہ غزل کہیں‌ لہذا بابا جانی کے دیے گیے شعر کے تسلسل میں اگر باقی شعر کہیں جایئں تو مزا آجائے گا یعنی ہونے تک کی ردیف میں ۔۔


شکریہ آپ کا لیکن میرے خیال میں ردیف "ہونے تک" ہی ہے اور قافیہ بھی وہی ہے:confused:
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
اشتہا صبر طلب، اور ندارد نوشہ
کون جیتا ہے ولیمے کا ڈِنر ہونے تک
لے کے رشوت کوئی اچھّی سی دِلا دیں گے نیاز
'پاک' ہو جائیں گے ہم تم کو خبر ہونے تک

یہ خیال اٹھتا ہے میرے جی میں ہر شادی کے بعد
اب نہ جی پاوں گا میں عقدِ دگر ہونے تک
 
2008 سے 2021 ہوگیا ۔۔۔ اہل پاکستان ابھی تک خراب حالات سے پریشان ہی ہیں ۔۔۔ سمجھ نہیں آتا کہ یہ :) والا شتونگڑہ لگایا جائے یا یہ والا :(
اسی پر تو دلاور فگار مرحوم کہہ گئے ہیں
حالاتِ حاضرہ نہ سہی مستقل مگر
حالاتِ حاضرہ کو کئی سال ہو گئے
 
اسی پر تو دلاور فگار مرحوم کہہ گئے ہیں
حالاتِ حاضرہ نہ سہی مستقل مگر
حالاتِ حاضرہ کو کئی سال ہو گئے
آہ دلاور فگار!!! ۔۔۔ میرے خیال میں ہمارے عہد کے سب سے ’’انڈرریٹڈ‘‘ شاعر تھے۔ ناظم آباد پاپوش نگر میں ان کا مکان ہماری دادی کے گھر سے زیادہ دور نہیں تھا۔
 
آہ دلاور فگار!!! ۔۔۔ میرے خیال میں ہمارے عہد کے سب سے ’’انڈرریٹڈ‘‘ شاعر تھے۔ ناظم آباد پاپوش نگر میں ان کا مکان ہماری دادی کے گھر سے زیادہ دور نہیں تھا۔
ابن انشاؔ کے مکان سے دلاور فگارؔ کے مکان تک پیدل کا راستہ تھا ۔۔۔ مگر یوں لگتا تھا کہ ایک جہان سے دوسرے جہان میں آگئے ہوں ۔۔۔ کسی زمانے میں ناظم آباد اور نارتھ ناظم آباد میں اتنا فرق ہوا کرتا تھا :)
 
Top