اب کی بار مل کے یوں سالِ نو منائیں گے ۔ فاتح الدین بشیر

فاتح

لائبریرین
نئے سال کے حوالے سے تین پرانے اشعار۔۔۔ چند سال قبل یہ غزل لکھی تھی لیکن شاید حالات کی نذر ہو گئی اور اس وقت نجانے کہاں ہے۔ اگر مکمل غزل کہیں لکھی ہوئی مل گئی یا یاد آ گئی تو پیش کر دوں گا۔

اب کے بار مل کے یوں سالِ نو منائیں گے
رنجشیں بھُلا کر ہم نفرتیں مٹائیں گے

تجھ کو بھول جانے کی پھر قسم اٹھائیں گے
حسبِ سابق اب کے بھی عہد نہ نبھائیں گے
اور حسبِ سابق ہم عہد نہ نبھائیں گے (ایک دوست کی جانب سے اصلاح)

آج شب جو ٹوٹے ہیں آسماں سے دو تارے
زندگی کے محور پر کیا وہ لوٹ پائیں گے​
 
فاتح بھائی بہت خوب۔ یہ تین اشعار بھی کافی ہیں‌اگر باقی نہ مل سکے تو۔

ویسے ظفری بھائی کہیں سے چھپے دیکھ رہے ہونگے تو "اب کے بار ساون میں جب تو آئے گا ملنے" کا ویڈیو پوسٹ ہی کرنے والے ہونگے۔ :grin:
 

محمد وارث

لائبریرین
بہت خوبصورت اشعار ہیں فاتح صاحب، تینوں اشعار لا جواب ہیں لیکن یہ بہت بھایا مجھے:

آج شب جو ٹوٹے ہیں، آسماں سے دو تارے
زندگی کے محور پر، کیا وہ لوٹ پائیں گے؟

ہو سکے تو مکمل غزل ضرور ڈھونڈیئے گا۔
 

مغزل

محفلین
بہت بہت خوبصورت اشعار ہیں فاتح الدین بشیر صاحب
تینوں اشعار اپنی حیثیت میں مکمل ہیں مگر مجھے بھی یہی شعر بہت پسند آیا

آج شب جو ٹوٹے ہیں آسماں سے دو تارے
ز ند گی کے محور پر کیا و ہ لو ٹ پا ئیں گے ؟
سبحان اللہ سبحان اللہ واہ واہ۔۔۔

غزل مل جائے تو ضرور عطا کیجئے گا۔
والسلام
 

محمد نعمان

محفلین
جناب فاتح بیت خوب۔
بہترین اشعار ہیں۔
اب کے بار مل کے یوں سالِ نو منائیں گے
رنجشیں بھُلا کر ہم نفرتیں مٹائیں گے
یہ شعر تو آجکل کے حالات میں سب کے لیے اور خاص طور پر مسلمانوں کے لیے اور پھر اس میں بھی پاکستانیوں کے لیے ہے۔
بہترین
 

فرخ منظور

لائبریرین
واہ واہ قبلہ فاتح صاحب۔ تین اشعار اتنے اچھے ہیں تو باقی غزل تو قیامت ہوگی۔ :) حضور جلدی ڈھونڈ کر پوری غزل پوسٹ کریں ۔ اب یہ نہ کہیے گا کہ "آپ کو تو معلوم ہے کہ میں اپنا کلام کیسے محفوظ رکھتا ہوں" ;)
 

فاتح

لائبریرین
بہت خوبصورت اشعار ہیں فاتح صاحب، تینوں اشعار لا جواب ہیں لیکن یہ بہت بھایا مجھے:

آج شب جو ٹوٹے ہیں، آسماں سے دو تارے
زندگی کے محور پر، کیا وہ لوٹ پائیں گے؟

ہو سکے تو مکمل غزل ضرور ڈھونڈیئے گا۔

قبلہ نوازش ہے آپ کی۔
اب آپ نے حکم دیا ہے تو نہ بھی ملی تو کسی طور دو اشعار ٹانک کر مکمل کرنی ہی پڑے گی یہ غزل:)
 

فاتح

لائبریرین
بہت بہت خوبصورت اشعار ہیں فاتح الدین بشیر صاحب
تینوں اشعار اپنی حیثیت میں مکمل ہیں مگر مجھے بھی یہی شعر بہت پسند آیا

آج شب جو ٹوٹے ہیں آسماں سے دو تارے
ز ند گی کے محور پر کیا و ہ لو ٹ پا ئیں گے ؟
سبحان اللہ سبحان اللہ واہ واہ۔۔۔

غزل مل جائے تو ضرور عطا کیجئے گا۔
والسلام

بہت شکریہ محمود مغل صاحب۔ آپ کا حسنِ نظر ہے۔
اشعار کی حیثیت یاد دلانے کا بھی شکریہ:grin: (مذاق کرنے کی 'کوشش' کر رہا ہوں):hatoff:
 

فاتح

لائبریرین
جناب فاتح بیت خوب۔
بہترین اشعار ہیں۔

یہ شعر تو آجکل کے حالات میں سب کے لیے اور خاص طور پر مسلمانوں کے لیے اور پھر اس میں بھی پاکستانیوں کے لیے ہے۔
بہترین

پذیرائی کا بہت شکریہ نعمان صاحب۔
اللہ کرے کہ ہم انفرادی اور من حیث القوم ہر دو طرح آپس کی رنجشیں بھُلا کر نفرتیں مٹانے میں کامیاب ہو سکیں۔ آمین
 

فاتح

لائبریرین
واہ واہ قبلہ فاتح صاحب۔ تین اشعار اتنے اچھے ہیں تو باقی غزل تو قیامت ہوگی۔ :) حضور جلدی ڈھونڈ کر پوری غزل پوسٹ کریں ۔ اب یہ نہ کہیے گا کہ "آپ کو تو معلوم ہے کہ میں اپنا کلام کیسے محفوظ رکھتا ہوں" ;)

جناب من! بہت بہت شکریہ پسندیدگی کا۔ کوشش کرتا ہوں مل جائے ورنہ خوامخواہ دو اشعار گھڑنے پڑ جائیں گے۔:)
قبلہ! مجھے یہ بھی معلوم ہے کہ آپ 'میرا' کلام کیسے محفوظ کرتے ہیں۔ (موٹر وے سے آپ کو فون کیا تھا۔۔۔ یاد آیا؟;))
 

آصف شفیع

محفلین
پہلا اور تیسرا شعر خوب ہیں۔ آخری شعر تو بہت ہی اچھا ہے۔ دوسرے شعر میں "نہ" دو حرفی استعمال ہوا ہے، اساتذہ اس کی اجازت نہیں دیتے۔ پوری غزل مل جائے تو خوب رہے گی۔

اب کے بار مل کے یوں سالِ نو منائیں گے
رنجشیں بھُلا کر ہم نفرتیں مٹائیں گے

تجھ کو بھول جانے کی پھر قسم اٹھائیں گے
حسبِ سابق اب کے بھی عہد نہ نبھائیں گے

آج شب جو ٹوٹے ہیں آسماں سے دو تارے
زندگی کے محور پر کیا وہ لوٹ پائیں گے
 

آصف شفیع

محفلین
فاتح بھائی بہت خوب۔ یہ تین اشعار بھی کافی ہیں‌اگر باقی نہ مل سکے تو۔

ویسے ظفری بھائی کہیں سے چھپے دیکھ رہے ہونگے تو "اب کے بار ساون میں جب تو آئے گا ملنے" کا ویڈیو پوسٹ ہی کرنے والے ہونگے۔ :grin:

ویڈیو نہ سہی تحریری طور پر ہی پوسٹ کر دیں۔ انتظار رہے گا اس پوسٹ کا۔!
 
Top