ابوشامل

محفلین
آپ کی پسندیدہ ترین 5 فلمیں کون سی ہیں؟ اگر ممکن ہو تو پسندیدگی کی وجہ بھی پیش کریں۔ سب سے پہلے میں اپنی پسندیدہ ترین 5 فلموں کی فہرست پیش کرتا ہوں۔ مجھے تاریخ پر مبنی فلمیں زیادہ پسند ہیں گو کہ ان میں سے اکثر پروپیگنڈہ فلمیں ہوتی ہیں، لیکن اس کے باوجود سب سے زیادہ ایسی فلمیں ہی بھاتی ہیں۔ اگر کوئی مجھے تاریخی موضوعات پر مزید فلمیں دیکھنے کا مشورہ دے تو میں شکر گزار ہوں گا۔

Saving Private Ryan: دوسری جنگ عظيم کی ایک فرضی کہانی، مکمل پروپیگنڈہ فلم لیکن بہترین فلم بندی اور اداکاری، 5 آسکر ایوارڈز حاصل کیے۔ ڈائریکٹر: اسٹیون اسپیل برگ
Kingdom of Heaven: جنگ حطین اور فتح بیت المقدس کے عیسائی پس منظر میں بنائی گئی ایک فلم۔ میرے پسندیدہ ڈائریکٹر رڈلے اسکاٹ کا ایک شاہکار۔
Gladiator: ایک رومی جرنیل کی کہانی، جسے غلام بنا لیا جاتا ہے، جو اپنی جان دے کر آمریت کا خاتمہ کر کے جمہوریت کو بحال کرتا ہے۔ رڈلے اسکاٹ کی ایک اور یادگار فلم۔ 5 آسکر ایوارڈز جیتے
Lawrence of Arabia: ایک ایسا موضوع جس پر ہم بحیثیت مسلمان شرما ہی سکتے ہیں، جس میں ایک انگریز فوجی مسلمانوں کے درمیان پھوٹ ڈلوا کر سلطنت عثمانیہ کے عرب علاقوں کو جدا کرنے میں کامیاب ہو جاتا ہے، لیکن فلمی اعتبار سے ایک شاہکار، جس نے 7 آسکر ایوارڈز جیتے۔ دنیائے فلم کی معروف ترین فلموں میں شمار کی جاتی ہے۔
Black Hawk Down: رڈلے اسکاٹ کی ایک اور مشہور زمانہ فلم۔ صومالیہ میں امریکی فوج کے ایک آپریشن کی داستان، جس میں امریکی فوج کو صومالی 'باغیوں' کے اہم عہدیداروں کو اغواء کرنے کے لیے دارالحکومت مقدیشو میں ایک آپریشن کرنا ہوتا ہے جس کے دوران وہ اپنے بلیک ہاک ہیلی کاپٹرز کو نشانہ بنائے جانے کےبعد پھنس جاتی ہے۔ آخر میں پاکستانی فوج انہیں اس علاقے سے نکالتی ہے۔
 

وجی

لائبریرین
Fearless (Huo Yuan Jia)یہ جیٹ لی کی فلم ہےاور "ہویوعان جا" کے نام سے بھی مشہور ہے جوچینی مارشل آرٹ ماہر تھے اور چین میں مارشل آرٹ والوں کے لیئے وہ ایک ہیرو ہیں
Pirates of the Caribbean اس فلم کے تینوں پارٹ ہی زبردست ہیں فلم میں جونی دیپ کی اداکاری بھی خوب ہے
The Dark Knight بیٹ مین سریز کی فلم ہے اس فلم میں "ہیٹ لیگر" جوکر نے کافی اچھا کام کیا ہے
Wall-E اینیمیٹڈ فلم ہے جس میں مستقبل کے بارے میں دیکھایا گیا ہے
ایک Up نامی اینیمیٹڈ فلم ہے یہ بھی ایک اچھی فلم ہے
Police Story جیکی چن کی فلم جو کہ انہوں نے خود ڈائریکٹ کی ہے اسی فلم میں کچھ ایسے اسٹنڈ کئے ہیں جو بہت خطرناک بھی تھے اسی فلم کے ایک سین میں جیکی ایک 60 فٹ کی بلندی سے چلانگ ایک کھمبے پر مارتے ہیں اور اس کھمبے پر لائیٹے بھی لگی ہوئی ہوتی ہیں‌
 

مدرس

محفلین
تعارف ذرا بڑھا کر کریں تاکہ واقعی تعارف ہو صرف نام بتا کر جان نہ چھڑائیں‌
 

عین لام میم

محفلین
انتخاب بہت مشکل کام ہے ۔کوشش کی ہے کہ جو ابھی تک اوپر بیان نہیں ہوئیں وہ شامل کروں۔فی الحال جو یاد ہیں:
شاشینک ریڈمپشن The Shawshank Redemption ایک قیدی کی کہانی، جو جیل میں رہتے ہوئے بھی اپنی امید جگائے رکھتا ہے۔ زندگی کے 20 سال جیل میں گزار کر بھی وہ امید کا دامن نہیں چھوڑتا اور اپنے خواب کو حقیقت بناتا ہے۔ فلم کی ٹیگ لائن ہے: "خوف آپ کو قیدی بناتا ہے جبکہ امید آزاد کروا سکتی ہے۔" مرکزی کردار ٹِم رابنز اور مورگن فری مین نے ادا کئے ہیں۔

"نیک، بد اور بد صورت" The Good, The Bad and The Ugly ایک پرانی کلاسیکی فلم ہے۔ 1966 کی اس فلم میں دو منفرد چور لوٹ کے مال کی تلاش میں نہائت پیچیدہ اور 'باہمی نفرت' پہ مبنی تعلق میں اکٹھے ہوتے ہیں اور ایک تیسرے شخص سے پہلے خزانے تک پہنچنے کی کوشش میں رہتے ہیں۔ اس دوران فلم میں کئی موڑ ہیں اور بعض اوقات فلم ایک ریس کی شکل اختیار کرلیتی ہے۔ فلم میں دونوں افراد کے درمیان تعلق میں قدرے مزاحیہ اور ڈرامائی مرحلے ہیں۔ شایقین کو پسند آئے گی۔

ایپو کلیپٹو Apocalypto میل گبسن (Mel Gibson) کی ہدایات و پیشکش کردہ یہ فلم مایا تہذیب کے دو قبائل کی آپس میں بقا کیلئے لڑائی اور اس کے بعد کے حالات پر مبنی ہے۔ جس میں ایک قبیلہ دوسرے پر حملے کرنے کے بعد افراد کو دیوتا کی بھینٹ کیلئے قیدی بنا لیتا ہے۔ قیدیوں میں سے ایک بچ نکلتا ہے اور اپنی تقدیر بدلنے میں کامیاب ہو جاتا ہے۔ اس فلم کی پس منظر موسیقی دینے والوں میں راحت فتح علی خاں کا نام بھی شامل ہے اور انہی کی آواز میں کئی جگہ پس منظر میں الاپ گونجتا رہتا ہے۔

' تبت میں سات سال ' Seven Years in Tibet ایک آسٹرین کوہ پیما Heinrich Harrer کی سچی داستان پر مبنی فلم ہے۔ ہینرخ ہیرر نانگا پربت سر کرنے کیلئے ایک ٹیم کے ساتھ دوسری جنگ عظیم کے زمانے آسٹریا سے نکلتا ہے۔ جنگ چھڑنے کے بعد اسے اور اس کے ساتھیوں کو جنگی قیدی بنا لیا جاتا ہے۔ وہاں سے بھاگنے اور کئی مشکلات کا سامنا کرنے کے بعد آخر کار وہ اپنے ایک ساتھی کے ساتھ تبت کے شہرِ ممنوعہ لہاسا میں جا پہنچتا ہے۔ وہاں اس وقت کے کمسن دلائی لاما کے ساتھ دوستی اور تبت اور چین کی کشمکش کے واقعات بھی فلم میں شامل ہیں۔ یہ ایک سوانح عمری پر مبنی فلم ہے۔ مرکزی کردار براڈ پٹ نے ادا کیا ہے۔

' دی ٹرمینل 'The Terminal کے بارے میں تفصیل کے ساتھ یہاں لکھا ہوا ہے۔ ساتھ ہی میرے بنائے ہوئے اردو سب ٹائیٹلز بھی دستیاب ہیں۔
فلمیں اتنی دیکھ لی ہیں کہ اب نام بھی یاد نہیں رہتے۔ مزید فلمیں بھی شیئر کرنے کی کوشش کروں گا۔
 

arifkarim

معطل
مجھے زیادہ تر ایڈونچر اور سائنس فکشن فلمیں پسند ہیں۔ تاریخی فلمیں یا تو زیادہ تر پراپیگنڈا ہوتی ہیں یا حقائق کو صحیح جامع طور پر بیان کرنے سے قاصر۔ اسکے لئے ڈاکومنٹریز زیادہ موزوں ہے۔البتہ بعض مارشل آرٹس اور ایکشن سے بھرپور فلمیں شوق سے دیکھتا ہوں۔ میری فیورٹ موویز؛
200px-Hero_poster.jpg
Ying xiong : اتحاد چین سے قبل کی روایتی کہانی جو کہ ریاست قِن کے بادشاہ (ینگ زحیم) پر ہونے والے قاتلانہ حملوں پر مبنی ہے۔ یہ وہ وقت تھا جب چین ا یک قوم نہیں تھا بلکہ مختلف ریاستوں میں موجود تھا۔ جو کہ آپس میں کئی سو سال کی جنگ خون کی ہولی کیساتھ کھیل رہی تھیں۔ انہی ریاستوں میں سے بعض بادشاہ، ینگ زحیم کو ختم کرنے کیلئے کرائے کے قاتل بھیجتے رہتے تھے، مگر اسکی قسمت اتنی اچھی تھی کہ ہر بار وہ بچ نکلتا تھا۔ ایسے میں مخالف ریاست زحاؤ سے تعلق رکھنے والے ایک مارشل آرٹس ماسٹر ’’ بے نام‘‘ نے اپنے خاندان کے قتل کا بدلہ لینے کیلئے ( جسے ینگ کی فوجوں نے مار دیا تھا) ایک زبردست سازشی پلین بنایا اور بادشاہ ینگ سے دس قدم کی دوری پر پہنچ کر اپنے ارادے اس پر ظاہر کر دئے۔
گو کہ یہ فلم تاریخی اعتبار سے خاص اہمیت نہیں رکھتی، مگر موجودہ دور میں چینی قوم کے اخوت و اتحاد کے جذبہ کوظاہر کرتی ہے جو کہ ہزاروں سالوں کی مسافت کے بعد بھی ابھی تک نہ صرف اٹل ہے بلکہ مزید مضبوط ہو چکا ہے۔ فلم کی موسیقی، کیمرہ بینی، خوبصورتی اور تکمیل اتنی زبردست ہے کہ ۳۱ ملین ڈالر کی لاگت سے بننے والی یہ فلم اس وقت کے لحاظ سے چینی تاریخ میں سب سے زیادہ یعنی ۱۷۷ ملین ڈالرز کا بزنس کر پائی۔ یہ واحد فلم ہے جسے میں‌نے اپنی زندگی میں کبھی ’’خرید‘‘ کر دیکھا ہو۔ :)
200px-Peter_Pan_2003_film.jpg
Peter Pan : جے ایم میری (اسکاٹش ناول نگار) کے قلم سے جاری کردہ اسٹیج پلے پیٹر پین پر مبنی ایک ایڈونچر ہے، جسمیں ایک لڑکا ،مرد بننے سے انکار کر دیتا ہے۔ اور ایک پری کے سہارے مقام ’’کبھی نہیں‘‘ جا پہنچتا ہے۔ جہاں اسکے بہت سے دوست اور دشمن بنتے ہیں۔ مختلف اوقات میں پیٹر اپنے پیدائشی شہر لنڈن جاتا ہے جہاں اسکی ملاقات وینڈی لیڈی سے ہوتی ہے، اور جسے وہ اپنے ساتھ اپنے گھر لیجاتا ہے۔ وینڈی سے دوستی پیٹر کے خیالات کو سخت متاثر کرتی ہے اور اسکو مجبور کر دیتی ہے کہ وہ انکو تبدیل کرے۔
پیٹر پین کی کہانی کو سو سال بعد بھی بچوں اور بڑوں میں بہت مقبولیت حاصل ہے۔ یہ ایسے وقت میں لکھی گئی جب ماڈرن سوسائیٹی کی بنیادیں صنعتی انقلاب اور سرمایہ دارانہ نظام پر رکھی جارہی تھیں، اور جسمیں عام انسانوں کی حیثیت ایک مشین کے پرزوں جیسی ہو گئی تھی۔ بالغ افراد کی امراء کے ہاتھوں کسمپرسی اور حالت زار کو محسوس کرتے ہوئے پیٹر نے اپنے آبائی گھر سے بھاگنے کا فیصلہ کیا تھا۔ فلم کی موسیقی، سیٹس، گرافکس سب لاجواب ہیں۔ اور کسی خیالی جنت سے کم نہیں ہیں۔
200px-The_Matrix_Poster.jpg
The Matrix : ایک سافٹوئیر انجینئر (نیو)جو کہ اپنی زندگی سے غیر مطمئن تھا اور ایک ایسی حقیقت کی تلاش میں تھا جو اسکو ’’آزاد‘‘ کر سکے۔ ایسے میں اسکا رابطہ مورفیوس نامی ہیکر سے ہوتا ہے جو اسپر یہ حقیقت آشکار کرتا ہے کہ موجودہ دنیا محض خیالی ہے جبکہ حقیقت کی دنیا بالکل الگ ہے۔ وہ اسکو اپنے ساتھ مشینی دنیا سے الگ کرکے حقیقی دنیا میں لیجاتا ہے جہاں کا سال ۲۱۹۹ء ہوتا ہے اور انسانیت ،ذہین مشینوں سے اپنی بقاء کی جنگ لڑتی ہوئی نظر آتی ہیں۔
یہ فلم اپنے منفرد انداز کیمرہ بینی، فوٹوگرافی اور بصری ایفیکٹس کیساتھ ایک شاہکار ہے اور ابتک چار آسکر اور ۲۸ دیگر انعامات حاصل کر چکی ہے۔ بہرحال یہ فلم مین اسٹریم دنیا سے تعلق رکھنے والوں کیلئے ایک بھونچال ہے، اور یہ سبق دیتی ہے کہ حقیقی دنیا وہی نہیں جو کہ ہمیں اسکول، میڈیا یا سیاست دانوں کے بیانات سے حاصل ہو۔ بلکہ حقیقی دنیا کی کھوج ہر انسان کا اپنا فریضہ ہے، کیونکہ جھوٹ انسان کے پاس چل کر خود ہے جبکہ سچ اسکو سالوں کی مشقت کے بعد ملتا ہے۔
200px-Contact_ver2.jpg
Contact: ڈاکٹر ایلی نور ایرووے ایک ماہر فلکیات جسکی ماں اور باپ کا اسکے بچپن میں ہی انتقال ہو جاتا ہے، سیٹی پراجیکٹ کے ذریعہ خلائی مخلوق کا کھوج لگاتی ہے۔ اور انسے موصول ہونی والی انفارمیشن کے ذریعہ ایک انوکھی مشین کی تفصیلات اکٹھی کرتی ، جسکی بدولت ہزاروں نوری سال پر مبنی مسافت پلک جھپکتے ممکن ہو جاتی ہے۔ اسکام کے دوران مختلف گروپس اس پراجیکٹ کی حمایت و تنقید کا رول ادا کرتے ہیں جسکی وجہ سے پہلا مشن ناکام ہو جاتا ہے البتہ دوسرے میں کامیابی ہوتی ہے۔
فلم کا بنیادی سبق اس فہم کو اجاگر کرنا ہے کہ خلائی مخلوق کا وجود انسانوں کیلئے ضروری نہیں کہ خطرناک ہی ہو۔ بلکہ انکے ساتھ روابط کے ذریعے ایسے علوم تک رسائی حاصل کی جا سکتی ہے جو پہلے ہمارے لئے اور انکے لئے نامعلوم تھے۔ یعنی ایک فیڈرل جنریشن کا قیام۔
The_Day_the_Earth_Stood_Still.jpg
The Day the Earth Stood Still : یہ فلم ۱۹۵۱ کی سائنس فکشن فلم کا ری میک ہے، جسمیں خلائی مخلوق کا ایک نمائندہ پوری تیاری کیساتھ انسانوں کا صفایا کرنے آتا ہے۔ اُسے امریکی خفیہ ایجنسیاں قید کرکے پوچھ گچھ کی کوشش کرتی ہیں تووہ وہاں سے فرار ہوکر ایک ریلوے اسٹیشن میں پناہ لیتا ہے۔ جہاں پر موجود لوگوں کا برتاؤ دیکھ کر اپنے مشن کو جاری رکھتا ہے۔ یہاں تک کہ ایک ماں اور اسکے بیتے کے درمیان والہانہ محبت اور جذبہ قربانی کو دیکھ کر اپنا فیصلہ بدل دیتا ہے، پر واپس جا نے سے پہلے ایک برقی مقناطیسی پلس چھوڑ جاتا ہے جو کہ پوری دنیا کی مشینری اور بجلی سے چلنے والے آلات کو بند کر دیتی ہے۔
گو کہ فلم کی کہانی اتنی تسلی بخش نہیں، پر اسکے ڈائلوگز اور اسباق لاجواب ہیں۔ مثلاً ایک مقام پر خلائی مخلوق اور نوبل انعام یافتہ پروفیسر کا مباحثہ ہوتا ہے جسمیں اس سوال پر کہ کیا دنیا میں نباتات اور حیوانات کو بچانے کیلئے انسانوں کو ختم کرنا ضروری ہے؟ جسپر اسکا جواب آتا ہے کہ انسان اس جنت نظیر دنیا کیساتھ وہ سلوک کر رہا جیسا کہ وہ ایک دوسرے کیساتھ کرتا ہے۔ نیز جدید ٹیکنالوجی کے حصول کے سوال پرکہ اگر انسان کو انتہائی اعلیٰ اسٹینڈرڈ کی ٹیکنالوجی فراہم کر دی جائے تو کیا اسکے ذریعے غیر انسانی و فطری افعال کا خاتمہ ممکن ہو سکے گا؟ جسکے جواب پر اسنے کہا کہ انسان کا مسئلہ جدید ٹیکنالوجی نہیں مگر اپنی غیر فطری عادات شیطانی کو رد نہ کرنا ہے۔ جس دن انسان اسپر قابو پر پالے گا، اسی دن ٹیکنالوجی کے بغیر بھی ایک فطری و قدرتی زندگی گزارنے کے قابل ہوگا!
 

ابوشامل

محفلین
انتخاب بہت مشکل کام ہے ۔کوشش کی ہے کہ جو ابھی تک اوپر بیان نہیں ہوئیں وہ شامل کروں۔فی الحال جو یاد ہیں:
شاشینک ریڈمپشن the shawshank redemption ایک قیدی کی کہانی، جو جیل میں رہتے ہوئے بھی اپنی امید جگائے رکھتا ہے۔ زندگی کے 20 سال جیل میں گزار کر بھی وہ امید کا دامن نہیں چھوڑتا اور اپنے خواب کو حقیقت بناتا ہے۔ فلم کی ٹیگ لائن ہے: "خوف آپ کو قیدی بناتا ہے جبکہ امید آزاد کروا سکتی ہے۔" مرکزی کردار ٹِم رابنز اور مورگن فری مین نے ادا کئے ہیں۔

"نیک، بد اور بد صورت" the good, the bad and the ugly ایک پرانی کلاسیکی فلم ہے۔ 1966 کی اس فلم میں دو منفرد چور لوٹ کے مال کی تلاش میں نہائت پیچیدہ اور 'باہمی نفرت' پہ مبنی تعلق میں اکٹھے ہوتے ہیں اور ایک تیسرے شخص سے پہلے خزانے تک پہنچنے کی کوشش میں رہتے ہیں۔ اس دوران فلم میں کئی موڑ ہیں اور بعض اوقات فلم ایک ریس کی شکل اختیار کرلیتی ہے۔ فلم میں دونوں افراد کے درمیان تعلق میں قدرے مزاحیہ اور ڈرامائی مرحلے ہیں۔ شایقین کو پسند آئے گی۔

ایپو کلیپٹو apocalypto میل گبسن (mel gibson) کی ہدایات و پیشکش کردہ یہ فلم مایا تہذیب کے دو قبائل کی آپس میں بقا کیلئے لڑائی اور اس کے بعد کے حالات پر مبنی ہے۔ جس میں ایک قبیلہ دوسرے پر حملے کرنے کے بعد افراد کو دیوتا کی بھینٹ کیلئے قیدی بنا لیتا ہے۔ قیدیوں میں سے ایک بچ نکلتا ہے اور اپنی تقدیر بدلنے میں کامیاب ہو جاتا ہے۔ اس فلم کی پس منظر موسیقی دینے والوں میں راحت فتح علی خاں کا نام بھی شامل ہے اور انہی کی آواز میں کئی جگہ پس منظر میں الاپ گونجتا رہتا ہے۔

' تبت میں سات سال ' seven years in tibet ایک آسٹرین کوہ پیما heinrich harrer کی سچی داستان پر مبنی فلم ہے۔ ہینرخ ہیرر نانگا پربت سر کرنے کیلئے ایک ٹیم کے ساتھ دوسری جنگ عظیم کے زمانے آسٹریا سے نکلتا ہے۔ جنگ چھڑنے کے بعد اسے اور اس کے ساتھیوں کو جنگی قیدی بنا لیا جاتا ہے۔ وہاں سے بھاگنے اور کئی مشکلات کا سامنا کرنے کے بعد آخر کار وہ اپنے ایک ساتھی کے ساتھ تبت کے شہرِ ممنوعہ لہاسا میں جا پہنچتا ہے۔ وہاں اس وقت کے کمسن دلائی لاما کے ساتھ دوستی اور تبت اور چین کی کشمکش کے واقعات بھی فلم میں شامل ہیں۔ یہ ایک سوانح عمری پر مبنی فلم ہے۔ مرکزی کردار براڈ پٹ نے ادا کیا ہے۔

' دی ٹرمینل 'the terminal کے بارے میں تفصیل کے ساتھ یہاں لکھا ہوا ہے۔ ساتھ ہی میرے بنائے ہوئے اردو سب ٹائیٹلز بھی دستیاب ہیں۔
فلمیں اتنی دیکھ لی ہیں کہ اب نام بھی یاد نہیں رہتے۔ مزید فلمیں بھی شیئر کرنے کی کوشش کروں گا۔
اس فہرست میں سے صرف ایپوکالپٹو دیکھی ہے، بہت زبردست فلم ہے، فہرست 5 تک محدود تھی اس لیے شامل نہ ہو سکی۔
باقی فلمیں بھی اچھی لگ رہی ہیں، ضرور دیکھوں گا۔
 

سعادت

تکنیکی معاون
میری پسندیدہ ترین فلموں کی فہرست میں تو پانچ سے کہیں زیادہ فلمیں موجود ہیں، لیکن صرف پانچ ہی کا ذکر کرنا ہو تو:

A Few Good Men
(1992)
فوجی کمرۂ عدالت کا ڈرامہ۔ دو یو ایس میرِینز پر ایک تیسرے میرِین کے قتل کا مقدمہ درج کیا جاتا ہے اور ایک نا تجربہ کار لیکن تیز فہم وکیل (ٹام کروز) عدالت میں ان میرِینز کا دفاع کرتا ہے۔ فلم میں موجود عدالتی جرح کے مکالموں سے مَیں ہمیشہ لطف اندوز ہوتا ہوں، خصوصاً فلم کے کلائمکس کے دوران ٹام کروز اور جیک نکلسن کے کرداروں میں ہونے والی بحث۔ جیک نکلسن کی ادا کی گئی ایک لائن -- "You can't handle the truth!" -- کو امریکن فلم انسٹیٹیوٹ نے امریکن فلموں کی 29 ویں عظیم ترین لائن قرار دیا تھا۔

Dead Poets Society
(1989)
1959 کے ایک تعلیمی ادارے کی کہانی، جس میں انگریزی کا ایک استاد (رابن ولیمز) اپنے نوجوان شاگردوں کو ادب اور شاعری کی اہمیت سے متعارف کراتا ہے، اور انہیں لگی بندھی زندگیوں اور خیالات سے نکلنے، اور "دن کو تسخیر کرنے" ("carpe diem" -- sieze the day) کی ترغیب دیتا ہے۔ ایک خوبصورت فلم۔

3:10 to Yuma
(2007)
ویسٹرن فلم۔ ایک معمولی مزارع (rancher) (کرسچین بیل) ایک مجرم (رسل کرو) کو اپنی نگرانی میں ایک دوسرے قصبے میں واقع ریل اسٹیشن تک پہنچانے کی ذمہ داری لیتا ہے، اور یوں دونوں اشخاص میں ایک دوسرے کو نِیچا دکھانے کی ٹھن جاتی ہے۔ کہانی کے دوران دونوں کرداروں کے باہمی تعلق کا اتار چڑھاؤ نہایت دلچسپ ہے۔

Good Will Hunting
(1997)
بے پناہ ذہین، ریاضی میں انتہائی غیر معمولی استعداد کے حامل، اور حیرت انگیز یادداشت رکھنے والے وِل ہنٹنگ (مَیٹ ڈیمن) کی کہانی، جو اپنی تمامتر صلاحیتوں کے باوجود ایم-آئی-ٹی میں بطور جمعدار کام کرتا ہے اور تند طبیعت کا مالک ہے۔ ایم-آئی-ٹی ہی میں پڑھانے والے ریاضی کے ایک پروفیسر (اسٹیلَن اسکارسگارڈ) کے ذریعے اس کی ملاقات ایک ماہرِ نفسیات (رابن ولیمز) سے ہوتی ہے، جو اس کی نفسیاتی گرہوں کو کھولنے کی کوشش کرتا ہے۔ فلم کا سکرپٹ (جو مَیٹ ڈیمن اور بن ایفلیک نے لکھا تھا) اور رابن ولیمز کی اداکاری نہایت جاندار ہیں، اور دونوں نے آسکر ایوارڈز جیتے۔

The Day of the Jackal
(1973)
اسی نام کے ایک ناول پر مبنی۔ فلم میں فرانسیسی صدر کو قتل کرنے کے لیے ایک پیشہ ور قاتل (ایڈورڈ فوکس)، جو صرف "گیدڑ" (Jackal) کے نام سے جانا جاتا ہے، کی خدمات حاصل کی جاتی ہیں۔ فلم سسپنس سے بھرپور ہے، اور جیکل کی منصوبہ سازی اور جیکل کو پکڑنے کے لیے مامور سراغرساں (مائیکل لونسڈیل) کی کوششیں بہت دلچسپ ہیں۔ اس فلم کی ایک اور خاص بات یہ ہے کہ اس میں پسِ پردہ موسیقی نہ ہونے کے برابر ہے۔
 

ابوشامل

محفلین
بہت شکریہ سعادت، پانچ کی شرط اس لیے رکھی تھی تاکہ زیادہ لوگ اس میں شرکت کر پائیں۔ اب جیسا کہ اندازہ ہو رہا ہے کہ لوگوں کی دلچسپی اس میں زیادہ نہیں ہے اس لیے جتنی بھی فلمیں شیئر کرنا چاہیں کر سکتے ہیں۔ آپ کی فہرست کی تو تمام فلمیں بہت شاندار لگ رہی ہیں، دیکھنا پڑیں گی۔
 

شہزاد وحید

محفلین
200px-hero_poster.jpg
ying xiong : اتحاد چین سے قبل کی روایتی کہانی جو کہ ریاست قِن کے بادشاہ (ینگ زحیم) پر ہونے والے قاتلانہ حملوں پر مبنی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

یہ فلم کی سٹوری تو اچھی ہے لیکن اس میں گپیں خاصی زیادہ چلائی ہوئی ہیں۔ جیسے کہ پیالی ہوا میں اچھال کے سارے حال کا موت کے کنواں میں چلنے والی موٹر سائیکل کی طرح چکر اور پیالی واپس گرنے سے پہلے چکر لگا کے واپس آ کے اس پیالی کو اپنی تلوار سے کیچ کرنا اور ڈوپٹے سے ہزاروں لاکھوں تیروں کو روکنا، اڑتے ہوئے لڑائی کرنا۔
 

arifkarim

معطل
یہ فلم کی سٹوری تو اچھی ہے لیکن اس میں گپیں خاصی زیادہ چلائی ہوئی ہیں۔ جیسے کہ پیالی ہوا میں اچھال کے سارے حال کا موت کے کنواں میں چلنے والی موٹر سائیکل کی طرح چکر اور پیالی واپس گرنے سے پہلے چکر لگا کے واپس آ کے اس پیالی کو اپنی تلوار سے کیچ کرنا اور ڈوپٹے سے ہزاروں لاکھوں تیروں کو روکنا، اڑتے ہوئے لڑائی کرنا۔

:rollingonthefloor:
لگتا ہے آپکو کہانی کی سمجھ ہی نہیں آئی۔ یہ جو "گپی" سین تھے۔ یہ اس "بے نام" قاتل نے ازخود تخلیق کئے تھے، تاکہ بادشاہ کو ورغلا کر اسکے قریب آیا جا سکے۔ یاد رہے کہ بادشاہ کئی سالوں سے تین انتہائی خطرناک جانی قاتلوں سے چھپتا پھر رہا تھا۔ اور یہی وجہ تھی کہ اسکے درباری بھی اس سے کم از کم 100 قدم کی دوری پر رہ کر بات کرتے تھے!:biggrin:
 

شہزاد وحید

محفلین
:rollingonthefloor:
لگتا ہے آپکو کہانی کی سمجھ ہی نہیں آئی۔ یہ جو "گپی" سین تھے۔ یہ اس "بے نام" قاتل نے ازخود تخلیق کئے تھے، تاکہ بادشاہ کو ورغلا کر اسکے قریب آیا جا سکے۔ یاد رہے کہ بادشاہ کئی سالوں سے تین انتہائی خطرناک جانی قاتلوں سے چھپتا پھر رہا تھا۔ اور یہی وجہ تھی کہ اسکے درباری بھی اس سے کم از کم 100 قدم کی دوری پر رہ کر بات کرتے تھے!:biggrin:
یار اتنی انگریزی آتی ہے کہ کم از کم کہانی سمجھ میں آجائے۔:) فلم چاہے سمجھ نا آئے:rolleyes:
چینی یودھاؤں پر جتنی بھی فلمیں، کہانیاں بنی ہیں ان میں ان یودھاؤں کو مافوق الفطرت مخلوق ہی دکھائی گیا ہے۔ وہ ہوا میں اڑ سکتے ہیں، پانی پر چل سکتے ہیں۔ نئے زمانے کی جو فلمیں ہیں ان میں تو شاندار قسم کی فائیٹ ہی دکھائی جاتی ہے لیکن جب کبھی بھی تاریخی پس منظر کی فلم بنائی جاتی ہے تو پھر بڑی سے بڑی گپ ہی چلائی جاتی ہے۔ میں نے آج تک جو بڑی بڑی گپی مناظر والی فلمیں دیکھی ہیں یہ فلم ان میں سے ایک ہے۔
 

arifkarim

معطل
یار اتنی انگریزی آتی ہے کہ کم از کم کہانی سمجھ میں آجائے۔:) فلم چاہے سمجھ نا آئے:rolleyes:
چینی یودھاؤں پر جتنی بھی فلمیں، کہانیاں بنی ہیں ان میں ان یودھاؤں کو مافوق الفطرت مخلوق ہی دکھائی گیا ہے۔ وہ ہوا میں اڑ سکتے ہیں، پانی پر چل سکتے ہیں۔ نئے زمانے کی جو فلمیں ہیں ان میں تو شاندار قسم کی فائیٹ ہی دکھائی جاتی ہے لیکن جب کبھی بھی تاریخی پس منظر کی فلم بنائی جاتی ہے تو پھر بڑی سے بڑی گپ ہی چلائی جاتی ہے۔ میں نے آج تک جو بڑی بڑی گپی مناظر والی فلمیں دیکھی ہیں یہ فلم ان میں سے ایک ہے۔
ابھی تو آپنے ہندو بھارتی یودھاؤں کے "کرتب" نہیں دیکھے۔ چینی تو انکے سامنے کچھ بھی نہیں‌تھے۔:grin:
 

شہزاد وحید

محفلین
یار اے کی زیادتی کیتی اے۔ ہر طرف مشینیں ہی مشینیں اور اُس پیچارے کو ہاتھ سے چلنے والی ویل چیئر پر بٹھایا ہے۔
 

شہزاد وحید

محفلین
شہزاد یہاں اپنی پسندیدہ فلموں کے بارے میں بتائیں
بس لاسٹ یار۔ میں ذرا عارف سے بات کر رہا تھا۔
میں نے پوری فلم دیکھ لی ہے۔ اس فلم سے امریکیوں کی ذہنیت جھلکتی ہے۔ اپنے مقاصد کی تکمیل کے لیئے جو تباہی انہوں نے افغانستان، عراق، افغانستان اور پوری دنیا میں مچائی ہے وہی وہاں اُن کی دنیا میں بھی۔
 

شہزاد وحید

محفلین
آپ دوستوں کی بتائی تقریباً تمام فلمیں میری دیکھی ہوئی تھیں صرف چند ایک نہیں دیکھی تھیں اور وہ بھی اب دیکھ لی ہیں۔ ابوشامل، عین لام میم اور سعادت آپ تینوں کا ذوق بہت عمدہ ہے۔ آپ تینوں نے جو پانچ پانچ فلمیں بتائی تھیں یعنی کُل ملا کے 15 فلمیں ان میں سے میں نے چار چار یعنی کُل 12 فلمیں دیکھی ہوئی تھیں۔ ابو شامل کی لسٹ میں سے Lawrence of Arabia، عین لام میم کی لسٹ سے Seven years in Tibet اور سعادت کی لسٹ میں سے Good will Hunting نہیں دیکھی تھی۔ یہ تینوں بھی اب دیکھ لی ہیں۔ ایمان سے بہت عمدہ فلمیں ہیں بلکہ فلم سازی کا شاہکار ہیں۔
 

arifkarim

معطل
Seven years in Tibet یہ ہمنے اسکول کے زمانہ میں‌باقائدہ کلاس روم میں‌دیکھی تھی۔ خوب اسٹوری ہے۔
 
Top