فلک شیر

محفلین
1101972042-2.gif

جاوید چودھری
 
آخری تدوین:

نایاب

لائبریرین
سولہ آنے سچی باتیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مگر شرم ہم کو نہیں آتی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

قیصرانی

لائبریرین
جاپان سے متعلق کئی باتوں کا سر پر نہیں۔ 2011 کے زلزلے میں بھلا کون سا جاپان تھا جس کا سارے ملک کا انفراسٹرکچر تباہ ہوا تھا؟ تباہی کافی بڑی تھی لیکن صاحبِ مضمون نے تو پورا جاپان ہی تباہ کرا دیا :( فوکوشیما کے تین ری ایکٹر خراب ہوئے، نہ کہ دو ایٹمی بجلی گھر تباہ
صاحبِ مضمون، جن کا نام نہیں دیا گیا، ،کو کچھ مطالعہ کرنا چاہیئے۔
 

سید زبیر

محفلین
یہ حقیقت ہے کہ جاپانیوں نے اس سونامی کے دوران اسلامی تعلیمات کہ دوسروں کے لیے وہی پسند کیا جائے جو اپنے لیے کرتے ہیں پر مکمل عمل کیا۔ ہم مسلمان مانگنے ، لوٹنے پر یقین رکھتے ہیں ۔ کہیں ڈونیشن ، کہیں چیریٹی ، اور کہیں پریویلیج کے نام سے لوٹتے ہیں ۔ بھکاری مسجد سے لے کر کعبہ تک نظر آئینگے ۔ ڈونیشنز کے لیے ملکوں ملکوں پھریں گے ، اپنی ذات میں سادگی نہیں لاتے ، اپنی ذات میں قناعت نہیں ہے ۔ آج اگر حکومت اعلان کردے کہ بائیس گریڈ کے ایسے افسران جن کی دو بیویاں ہیں انہیں بُلٹ پروف گاڑی کا پرمٹ ملے گا اور ٹیکس فری ہوگی تو دیکھیں کتنے جعلی نکاح نامے جمع ہو جائینگے ۔ پاکستان کے ہر شہر میں ایسی بے شمار ویگنیں سڑکوں پر ہیں جنکی چھت پر ٹوٹا ہوا ایمرجنسی الارم لگا ہوتا ہے ۔ یہ تمام ویگنیز رفاعی اداروں کے سرکردہ افراد نے ایمبولینس کے نام پر ٹیکس فری منگوائی ہیں جو اب سڑکوں پر پھر رہی ہیں ۔ ہم بنیادی طور پر کام چور اور مراعات مانگنے اور لوٹنے کے عادی ہو چکے ہیں ۔ ہر سال سینکڑوں کواتین و حضرات حج البدل کے نام پر حج کو جاتے ہیں اور وہاں گدا گری کرتے ہیں ۔ اللہ ہم کو نیک عمل کی توفیق عطا فرمائے(آمین)
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
بہت عمدہ کالم لکھا حسب روایت جاوید چودھری صاحب نے۔۔۔ جو الفاظ کے جوڑ توڑ سے مزین ہے۔ ایک حادثہ کو بھی ایک کہانی کا روپ دینا بلاشبہ ان موصوف ہی کا خاصہ ہے۔ شاید کوئی اور اتنی عمدگی سے یہ بات نہ کر پاتا۔لیکن بات کرتے کرتے آخر میں جو انہوں نے بات کا رخ موڑ کر ایک بار پھر مذہبی انتہا پسند ہونے کی بین السطور جو مہر چسپاں کی ہے۔ اس سے مجھے الجھن ہوگئی ہے۔

بلاشبہ بلوچستان کے زلزلے پر موجودہ قومی رویہ کسی گری ہوئی پست قوم کا ہی ہو سکتا ہے۔ جہاں اداروں کی غیر ذمہ داری کوئی لاکھویں بار کھل کر سامنے آئی ہے۔ وہیں حکومت کا غیر سنجیدہ رویہ بھی سمجھ سے بالاتر ہے۔

لیکن جہاں تک تعلق ہے اس کالم کا! معلومات کا فقدان تو ظاہر ہے ہی جس کی طرف قیصرانی بھائی اشارہ فرما چکے ہیں۔ میں اس کالم میں مزید کچھ سطور کا اضافہ کرنا چاہوں گا۔ کہ
واقعی اس ملک کی حالت قابل رحم ہے۔ جہاں اتنی بڑے پیمانے پر تباہی ہونے کے باوجود کوئی انتظامات نہ کیے جا سکے ہوں۔ بلکہ بقیہ ملک کےلوگوں کو اس بات کی پرواہ تک نہ ہو۔ بلکہ میڈیا کی دلچسپی کا مرکز تباہ و بدحال لوگ نہیں بلکہ نمودار ہونے والا جزیرہ ہو۔ جاوید صاحب نے ہر محکمہ کو کوسا۔۔۔ لیکن میڈیا کو شاید "پیٹی بھرا " ہونے کا فائدہ دے گئے۔ اور یہ نہیں لکھا کہ جس ملک کے ذرائع ابلاغ کا کام محض انتشار پھیلانا ہو۔ جس کے ٹھیکیدار کھلی مجالس میں ڈالر ڈالر کی رٹ لگاتے ہوں۔ جو پیسے کی ہوس کے پجاری بن کر ایک طرفہ عشق کی آگ میں پھنک رہے ہوں۔ جس کے کالم نگار وکی پیڈیا و دیگر ذرائع سے غیر مصدقہ معلومات حاصل کر کے کالم لکھتے ہوں۔ جس کے صحافیوں کی معاصرانہ چشمکیں ان کے انشائیوں یا مضمونچوں سے واضح ہوں۔ جن کی ہربات کی تان مذہب کے فوائد و نقصانات پر آکر ٹوٹتی ہو۔ جو پاکستان کی بدحالی کا سارا الزام متعلقہ محکموں کی حرام خوریوں کی بجائے چند ملاؤں پر دھرتے ہوں۔ یہ جانتے بوجھتے کہ ان کا کردار کسی بھی معاشرے میں تغیر کا سبب بن سکتا ہے۔ پھر بھی غلط بات کو اپنے تئیں صحیح بات رنگ دے کر ہر وقت ملک کی جغرافیائی اور لوگوں کی مذہبی وابستگیوں کا مذاق اڑاتے ہوں۔ افسوس صد افسوس۔۔۔۔ بلوچستان کی پھیلی تباہی کسی کو نظر نہیں آتی۔ اس تباہی کی آڑ لے کر بھی لکھنا مقصود ہے تو محض اپنے ذاتی کینہ کو نکاسی کی راہ فراہم کرنا ہے۔

اور اب آخری بات ! مجھے کوئی یہ بتائے کہ کیا زلزلے کو روکنا اسلام کے ٹھیکیداروں نے تھا۔ یا پھر ان محکموں کو کام کرنے سے ان ٹھیکیداروں نے روک رکھا ہے۔ مذہبی منافرت و بین المسالک اختلافات اپنی جگہ ،لیکن ان تمام معاملات کا زلزلے سے کیا تعلق ہے؟ خدارا اب کوئی یہ نہ کہے کہ ان کے کرتوتوں کی وجہ سے زلزلے آتے ہیں۔ لبرل عوام کی جو اخلاقی حالت ہے وہ بھی روز روشن کی طرح عیاں ہے۔ اور جو مذہب کو مانتا ہی نہیں وہ یہ توجیہہ کیسے دے سکتا ہے کہ زلزلےاعمال کی وجہ سے آتے ہیں۔ کتنے ملا و مذہبی لوگ سیاست کا حصہ ہیں؟ گنتی کے چند ایک بھی نہیں۔۔۔ شاید کوئی بھی نہیں۔۔۔ میڈیا پر کتنے مذہبی لوگ قابض ہیں۔ شاید کوئی بھی نہیں۔اور پھر پاکستان کو اسلام کا ٹھیکیدار مانتا کون ہے؟ بس مذہب پر گند اچھالنے کا کوئی موقع ہاتھ سے نہ جائے۔ میں تو صرف یہ سوچ کر حیران ہوتا ہوں کہ اتنی نفرت اور پیسے کی اتنی ہوس دلوں میں لے کر یہ سب لوگ زندہ کیسے ہیں۔ یہ مر کیوں نہیں جاتے۔ ٹارگٹڈ زلزلے کیوں نہیں آتے۔
 

قیصرانی

لائبریرین
خدارا اب کوئی یہ نہ کہے کہ ان کے کرتوتوں کی وجہ سے زلزلے آتے ہیں۔ لبرل عوام کی جو اخلاقی حالت ہے وہ بھی روز روشن کی طرح عیاں ہے۔ اور جو مذہب کو مانتا ہی نہیں وہ یہ توجیہہ کیسے دے سکتا ہے کہ زلزلےاعمال کی وجہ سے آتے ہیں۔
آپ یہ بات کر رہے ہیں اور محفل پر یہ بھی چل رہا تھا کہ کراچی اور لاہور کے لوگوں کے "جملہ" کرتوتوں کے باعث اللہ تعالٰی نے "رحمان و رحیم" ہونے کی وجہ سے بلوچستان میں زلزلہ بھیج کر ان لوگوں کو وارننگ دی ہے :)
 

شمشاد

لائبریرین
نیرنگ بھائی اللہ تعالیٰ نے ان کی رسی دراز کی ہوئی ہے۔ اللہ کا وعدہ ہے کہ (99:6،7،8)

اس دن لوگ مختلف گروہ بن کر (جدا جدا حالتوں کے ساتھ) نکلیں گے تاکہ انہیں ان کے اَعمال دکھائے جائیں۔
تو جس نے ذرہ بھر نیکی کی ہوگی وہ اسے دیکھ لے گا۔
اور جس نے ذرہ بھر برائی کی ہوگی وہ اسے (بھی) دیکھ لے گا۔
 
Top