آسام: یکے بعد دیگرے کئی دھماکے، 30 ہلاک

پپو

محفلین
ہندوستان کی شمال مشرقی ریاست آسام کے مختلف شہروں میں جمعرات کے روز یکے بعد دیگرے بارہ بم دھماکے ہوئے جن میں تییس افراد ہلاک اور ساٹھ سے زیادہ زخمی ہوگئے۔

زخمی ہونے والے متعدد افراد کی حالت نازک بتائی جاتی ہے اور ہلاکتوں میں اضافے کا اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

ریاست کے دارالحکومت گوہاٹی کی پولیس کے ڈی آئی جی این آئی حسین نے ٹی وی چینل این ڈی ٹی وی کو بتایا ہے کہ کل نو دھماکے ہوئے ہیں۔

دھماکے جمعرات کی صبح تقریباً گیارہ بجے ہوئے ہیں۔ ان میں سے گوہاٹی میں چار دھماکے، تین کوکراجھار اور دو دھماکے نشیبی آسام میں ہوئے ہیں۔

گوہاٹی میں واقع ڈپٹی کمشنر کے دفتر کے سامنے ہونے والے دھماکے میں کم از کم چھ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ جبکہ دوسرا دھماکہ ریاستی سیکرٹیریٹ کے نزدیک واقع گنیش گری علاقے میں ہوا جس میں کم از کم پانچ افراد ہلاک ہوئے اور مرکزي گوہاٹی کے پان بازار علاقے میں چار افراد کے ہلاک ہونے کی خبر ہے۔

دھماکے کے فوری بعد امدادی کارروائیاں شروع کر دی گئی تھیں

کوکراجھار میں ہوئے تین دھماکوں میں دیگر پانچ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

اس کے علاوہ برپیٹا روڈ اور بونگائی گا‎ؤں سے بھی دھماکوں کی خبریں ملی ہیں۔

برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کو ایک عینی شاہد پنکج گوسوامی نے بتایا کہ ’ دھماکے اتنی شدید نوعیت کے تھے ایک مسافر بس آدھی سے زیادہ تباہ ہو گئی اور لوگوں نے زخمیوں کو بڑی مشکل سے بس سے باہر نکالا۔‘

خفیہ اداروں کا کہنا ہے کہ یونائٹڈ لبریشن فرنٹ آف آسام یعنی الفا ان دھماکوں کی ذمہ دار ہے۔

ٹی وی چینلز پر دکھائے جا رہے مناظر میں آگ بجھانے والے دستے گاڑیوں اور عمارتوں میں لگی آگ بجھانے کا کام کر رہے ہیں۔ کئی گاڑیوں کو بری طرح نقصان پہنچا ہے جبکہ سڑک پر کالے دھوئيں کے بادل نظر آ رہے ہیں۔

دھماکوں کے بعد مشتعل افراد نے تھانوں پر پتھراؤ کیا۔ اس احتجاج میں بہت سے افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

گزشتہ ماہ آسام میں چار بم دھماکوں میں دو افراد ہلاک ہوگئے تھے اور اس کا ذمہ دار بنگلہ دیش سے تعلق رکھنے والے مسلمان شدت پسندوں کو ٹھہرایا گیا تھا۔

علحیدگی پسند تنظیم الفا کے جنگجؤ حکومت کے ساتھ جنگ بندی کا اعلان کر چکے ہیں۔ جبکہ سکیورٹی فورس نے حالیہ ہفتوں میں کئی جنگجؤں کو ہلاک کیا ہے۔

آسام پولیس کے چیف آر این ماتھر کا کہنا ہے ’اس لیے الفا اب واپس آیا ہے اور بڑے پیمانے پر حملے کر رہا ہے۔‘

اس مہینے آسام کی نزدیکی ریاستوں تریپرا اور منی پور میں سلسلہ وار دھماکے ہوئے تھے جس میں ستر افراد ہلاک جبکہ سو سے زیادہ زخمی ہوئے تھے۔
بشکریہ بی بی سی
 

تعبیر

محفلین
[ame="http://www.youtube.com/watch?v=kH5xy9nJlDU"]YouTube - Serial Blasts in Assam[/ame]


[ame="http://www.youtube.com/watch?v=Bc5GHBuxLGg"]YouTube - Serial blasts in Assam[/ame]​
 

تعبیر

محفلین
یہ کچھ تصاویر

assam1.jpg


assam2.jpg


assam3.jpg


assam4.jpg



assam5.jpg
 

شمشاد

لائبریرین
انتہائی افسوس ناک واقعہ ہے۔
یہ دھماکے کرنے والے انسانیت کے دشمن ہیں اور انسان کہلانے کے مستحق نہیں ہیں۔
 

طالوت

محفلین
بے گناہ اور نہتے انسانوں کا خون بہانا بلاشبہ برا ہے تاہم آسام کے علیحدگی (آزادی) پسند نیشنلسٹ ہونے کے ساتھ ساتھ غالبا برہمن ہندووں کے مظالم کا شکار بھی ہیں ۔۔۔اس کے علاوہ لسانیت اور ریاستی نفرتیں بھی خوب پروان چڑھی ہیں ۔۔۔ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت میں اقلیتوں اور نچلی ذاتوں کے ساتھ جو گھناونا کھیل کھیلا جاتا ہے اس کے جواب میں اسے زیادہ بہتر اور کس چیز کی توقع کی جا سکتی ہے ؟
وسلام
 
Top