اعتبار ساجد آخری گفتگو

ظفری

لائبریرین
آخری گفتگو
یہ تصویریں ہیں
خط ہیں
اور کچھ پُرزے ہیں
جن پر تم مجھے پیغام لکھتیں تھیں
انہیں محفوظ کرلو
ہاں مگر افسوس
ٹیلی فون پر جو گفتگو
تم مجھ سے کرتیں تھیں
اُنہیں میں تم کو واپس نہیں کرسکتا
جو میری دسترس میں تھا
تمہارے سامنے ہے سب
جو باقی ہے
صدا ہے اب !
 
ایک شعر یاد آگیا؛
اب نزاع کا عالم ہے مجھ پر تم اپنی محبت واپس لو
جب کشتی ڈوبنے لگتی ہے تو بوجھ اتارا کرتے ہیں
 
Top