آج کی آیت

سیما علی

لائبریرین
IMG-0823.jpg
 

سیما علی

لائبریرین
قُلۡ اِنۡ کَانَتۡ لَکُمُ الدَّارُ الۡاٰخِرَۃُ عِنۡدَ اللّٰہِ خَالِصَۃً مِّنۡ دُوۡنِ النَّاسِ فَتَمَنَّوُا الۡمَوۡتَ اِنۡ کُنۡتُمۡ صٰدِقِیۡنَ ﴿94﴾ وَ لَنۡ یَّتَمَنَّوۡہُ اَبَدًۢا بِمَا قَدَّمَتۡ اَیۡدِیۡہِمۡ ؕ وَ اللّٰہُ عَلِیۡمٌۢ بِالظّٰلِمِیۡنَ ﴿95﴾ وَ لَتَجِدَنَّہُمۡ اَحۡرَصَ النَّاسِ عَلٰی حَیٰوۃٍ ۚۛ وَ مِنَ الَّذِیۡنَ اَشۡرَکُوۡا ۚۛ یَوَدُّ اَحَدُہُمۡ لَوۡ یُعَمَّرُ اَلۡفَ سَنَۃٍ ۚ وَ مَا ہُوَ بِمُزَحۡزِحِہٖ مِنَ الۡعَذَابِ اَنۡ یُّعَمَّرَ ؕ وَ اللّٰہُ بَصِیۡرٌۢ بِمَا یَعۡمَلُوۡنَ﴿96﴾

اِن سے کہو اگر واقعی اللہ کے نزدیک آخرت کا گھر تمام انسانوں کو چھوڑ کر صرف تمہارے ہی لیے مخصُوص ہے ،تب تو تمہیں چاہیے کہ موت کی تمنّا کرو ، اگر تم اس خیال میں سچےّ ہو تو یقین جانو کہ یہ کبھی اس کی تمنّا نہ کریں گے، اس لیے کہ اپنے ہاتھوں جو کچھ کماکر انھوں نے وہاں بھیجا ہے،اس کااقتضایہی ہے ﴿کہ وہاں جانے کی تمنّا نہ کریں﴾اللہ ان ظالموں کے حال سے خوب واقف ہے۔ تم انہیں سب سے بڑھ کر جینے کا حریص پاوٴ گے حتّٰی کہ یہ اس معاملے میں مشرکوں سے بھی بڑھے ہوئے ہیں۔ ان میں سے ایک ایک شخص یہ چاہتا ہے کہ کسی طرح ہزار برس جیے ، حالانکہ لمبی عمر بہر حال اُسے عذاب سے تودُور نہیں پھینک سکتی ۔ جیسے کچھ اعمال یہ کر رہے ہیں، اللہ تو انہیں دیکھ ہی رہا ہے(البقر:94۔ 96)
 

رباب واسطی

محفلین
قُلۡ اِنۡ کَانَتۡ لَکُمُ الدَّارُ الۡاٰخِرَۃُ عِنۡدَ اللّٰہِ خَالِصَۃً مِّنۡ دُوۡنِ النَّاسِ فَتَمَنَّوُا الۡمَوۡتَ اِنۡ کُنۡتُمۡ صٰدِقِیۡنَ ﴿94﴾ وَ لَنۡ یَّتَمَنَّوۡہُ اَبَدًۢا بِمَا قَدَّمَتۡ اَیۡدِیۡہِمۡ ؕ وَ اللّٰہُ عَلِیۡمٌۢ بِالظّٰلِمِیۡنَ ﴿95﴾ وَ لَتَجِدَنَّہُمۡ اَحۡرَصَ النَّاسِ عَلٰی حَیٰوۃٍ ۚۛ وَ مِنَ الَّذِیۡنَ اَشۡرَکُوۡا ۚۛ یَوَدُّ اَحَدُہُمۡ لَوۡ یُعَمَّرُ اَلۡفَ سَنَۃٍ ۚ وَ مَا ہُوَ بِمُزَحۡزِحِہٖ مِنَ الۡعَذَابِ اَنۡ یُّعَمَّرَ ؕ وَ اللّٰہُ بَصِیۡرٌۢ بِمَا یَعۡمَلُوۡنَ﴿96﴾

اِن سے کہو اگر واقعی اللہ کے نزدیک آخرت کا گھر تمام انسانوں کو چھوڑ کر صرف تمہارے ہی لیے مخصُوص ہے ،تب تو تمہیں چاہیے کہ موت کی تمنّا کرو ، اگر تم اس خیال میں سچےّ ہو تو یقین جانو کہ یہ کبھی اس کی تمنّا نہ کریں گے، اس لیے کہ اپنے ہاتھوں جو کچھ کماکر انھوں نے وہاں بھیجا ہے،اس کااقتضایہی ہے ﴿کہ وہاں جانے کی تمنّا نہ کریں﴾اللہ ان ظالموں کے حال سے خوب واقف ہے۔ تم انہیں سب سے بڑھ کر جینے کا حریص پاوٴ گے حتّٰی کہ یہ اس معاملے میں مشرکوں سے بھی بڑھے ہوئے ہیں۔ ان میں سے ایک ایک شخص یہ چاہتا ہے کہ کسی طرح ہزار برس جیے ، حالانکہ لمبی عمر بہر حال اُسے عذاب سے تودُور نہیں پھینک سکتی ۔ جیسے کچھ اعمال یہ کر رہے ہیں، اللہ تو انہیں دیکھ ہی رہا ہے(البقر:94۔ 96)
سبحان اللہ و جزاک اللہ خیر
اللہ سبحانہ و تعالٰی آپ کے عکم، رزق و توفیقات میں اضافہ فرمائے
سیما آپا آپ واقعی میں تحریری جہاد کر رہی ہیں
 

سیما علی

لائبریرین
سبحان اللہ و جزاک اللہ خیر
اللہ سبحانہ و تعالٰی آپ کے عکم، رزق و توفیقات میں اضافہ فرمائے
سیما آپا آپ واقعی میں تحریری جہاد کر رہی ہیں
جیتی رہیے بٹیا !
بہت ڈھیر ساری دعائیں اور پیار سب آپ کی محبت ہے ،سلامت رہیے ۔آمین
 

سیما علی

لائبریرین

سیما علی

لائبریرین
بلاسفیمی ہے کہ آیات تو ہمیشہ کے لئے ہیں
ویسے زیک آپکی بات میں وزن اور گہرائی دونوں ہے ۔۔۔لیکن یہ لڑئ شروع کی گئی تو مقصد شمشاد بھائی نے انتہائی واضع الفاظ سمجھا دیا ۔۔مقصد نعوذ باللہ یہ نہیں کہ یہ آج کی بات ہے بلکہ مقصد یہ آیت جو آج پیش کی جا رہی ہے یہ آج ،کل اور ہمیشہ کے لئے ہے کیونکہ صر ف بات اتنی سی ہے کہ یہ آیت آج لکھئ جارہی ہے ۔۔۔۔بس اس سے زیادہ نہیں اور کوئی مقصد نہیں ۔۔۔۔۔
اس سلسلے کو شروع کرنے کا مقصد صرف اور صرف علمی اور معلوماتی ہے۔ اس پر مناظرے کی گنجائس نہیں۔ البتہ مثبت اختلاف کی حد تک کوئی ہرج نہیں کہ کم از کم ہم لوگوں کو اللہ کی کتاب پر تو اکٹھے ہو جانا چاہیے۔
شمشاد بھیا کا مقصد صرف علمی اور معلوماتی ہے اور واضع ہے کہ اللہ پاک کے کلام پر مناظرہ نہیں ۔۔۔بلکہ مقصد سمجھ اور نصیحت حاصل کرنا ہے ۔۔۔۔
 
Top