آج کا شعر -6

ساقی۔

محفلین
رشتوں کی دھوپ چھاؤں سے آزاد ہو گئے
اب تو ہمیں بھی سارے سبق یاد ہو گئے

لفظوں کے ہیر پھیر کا دھندھ بھی خوب ہے
جاہل ہمارے شہر میں استاد ہو گئے
 

سیما علی

لائبریرین
میں اس سے جھوٹ بھی بولوں تو مجھ سے سچ بولے
‏مرے مزاج کے سب موسموں کا ساتھی ہو

‏افتخار عارف
 

سیما علی

لائبریرین
تمھاری بزم بھی کیا بزم ہے آداب ہیں کیسے
وہی مقبول ہوتا ہے جو گستاخانہ آتا ہے
امن لکھنؤی
 

شمشاد

لائبریرین
دھیما دھیما درد سہانا ہم کو اچھا لگتا تھا
دکھتے جی کو اور دکھانا ہم کو اچھا لگتا تھا
کرشن ادیب
 

سیما علی

لائبریرین
دین ہاتھ سے دے کر اگر آزاد ہو ملت۔۔۔
‏ہے ایسی تجارت میں مسلماں کو خسارہ۔۔
‏۔۔

‏ڈاکٹر علامہ محمد اقبال رحمۃ
 

سیما علی

لائبریرین
نظر تھی صورتِ سلماںؓ ادا شناس تری
‏شرابِ دید سے بڑھتی تھی اور پیاس تری
‏.
‏(اقبال رحمۃ اللّٰہ علیہ)
 

کاشفی

محفلین
مسلماں کافروں میں ہوں مسلمانوں میں کافر ہوں
کہ قرآں سر پہ بت آنکھوں میں ہے زنار پہلو میں

(احمد حسین مائل)
 

کاشفی

محفلین
منزلیں راہ میں تھیں نقش قدم کی صورت
ہم نے مُڑ کر بھی نہ دیکھا کسی منزل کی طرف

(غلام ربانی تاباں)
 
Top