آج بھولی ہوئی یاد پھر یاد آئی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

غزل برائے اصلاح

آج بھولی ہوئی یاد پھر یاد آئی
وقتِ رخصت وہ فریاد پھر یاد

وہ غزل، سسکیاں اور آہ و بقا
عہد ِ ماضی کی ایجاد پھر یاد آئی

آہِ بلبل مری آہ سے جل نہ جائے
جانے کیوں آج صیاد پھر یاد آئی

ان کی خاموشی بھی ٹوٹی تو ہوئے برہم
واہ رے! داد بیدادپھر یاد آئی

توصیف یوسف....
 
Top