فانی :::: ہو کاش وفا، وعدۂ فردائے قیامت ... Fani Badayuni

طارق شاہ

محفلین


غزلِ
فانی بدایونی

ہو کاش وفا، وعدۂ فردائے قیامت
آئے گی مگر دیکھئے کب آئے قیامت

الله بچائے غمِ فرقت وہ بَلا ہے !
مُنکر کی نِگاہوں پہ بھی چھا جائے قیامت

سُنتا ہُوں کہ ہنگامۂ دِیدار بھی ہو گا
اِک اور قیامت ہے یہ بالائے قیامت

ہم دل کو اِن الفاظ سے کرتے ہیں مُخاطب
اے جلوہ گہِ انجُمن آرائے محبّت

فانی یہ مگر راہِ محبّت کی زمِیں ہے
ہر ذرّہ میں ہے وسعتِ صحرائے محبّت

فانی بدایونی
 
آخری تدوین:
Top