کیا آپ کتاب منتخب کرنے سے پہلے اُس کے صفحات کی تعداد دیکھتے ہیں

کیا آپ کتاب منتخب کرنے سے پہلے اُس کے صفحات کی تعداد دیکھتے ہیں


  • Total voters
    28
کتاب کے صفحات میں اسے پڑھنے سے قبل دیکھتی ہوں، منتخب کرنے سے قبل عموماً نہیں.

تاہم اگر کسی کتاب کو منتخب کرنےمیں اس کے ضخیم ہونے کی وجہ سے پس و پیش کا سامنا ہو تو پہلے اس کا دیباچہ پڑھتی ہوں. :)
 
میں ہمیشہ صفحات کی تعداد دیکھتا ہوں،
صرف اس وجہ سے کہ جلدی ختم نہیں ہوتی،
البتہ پسندیدہ مصنفین کی کتابوں کے ساتھ یہ معاملہ نہیں،
 
پورا دن، ہفتہ، ماہ و سال اردگرد ہمیشہ اتنے رولے رپے رہنے لگ گئے ہیں کہ کوئی مکمل کتاب پڑھے عرصہ بیت چکا۔ میرے لیے یہ ایک نہایت تکلیف دہ امر ہے اور اس جرم کا احساس بھی شدید ہے۔

تازہ نثر، نئی بات، نیا کلام پڑھنے کا بہت دل کرتا ہے لیکن سب شور شرابہِ زندگی نے چھین رکھا ہے۔ ہاں، جب وقت ملا کرتا تھا تو نا کبھی کتاب کی ضحامت دیکھی تھی، نا عنوان اور نا ہی مصنف، بس دیمک کی طرح چاٹ لی جاتی تھی۔

کل ہی چھوٹی بیٹی کو لیکر کو ایک نئے تعمیر شدہ پبلک پارک میں گیا۔ ’اوقات‘ کی خبر نہیں تھی سو یونہی لوٹ آئے۔ البتہ پارک میں کچھ ایسا دیکھا کہ احساس جرم مزید بڑھا اور تصویر بنائے بنا رہ نا سکا کہ شاید یہی دوبارہ سے وقت نکال لینے کا سبب بن پائے۔ :)

20190125-151817.jpg
 
کبھی ایسا بھی ہوتا کہ بہت زیادہ دلچسپ کتاب بہت کم صفحات پر مشتمل ہوتی ہے،
ایسی صورت میں تھوڑی تھوڑی پڑھتا ہوں اور غیرخواندہ صفحات بار بار گنتا ہوں کہ کہیں ختم تو نہیں ہورہی :)،،،ایسا کرنے میں عجیب لطف ہے
 
درست!

ویسے وٹس ایپ پر پی ڈی ایف کتاب ڈاؤنلوڈ کرنے سے پیشتر اُس کے صفحات کی تعداد دیکھی جا سکتی ہے۔ :)
پی ڈی ایف میں کتاب مفت ہوتی ہے اس لیے صفحات کی تعداد پہ نظر نہیں پڑھتی باقی قیمت بھی اس لیے دیکھتا ہوں کے یہ جیب کی مجبوری ہے
 

اے خان

محفلین
میں تو دیکھتا ہوں۔

شائع شدہ کتابیں اگر کم صفحات کی ہوں تو اُن کی قیمت بھی نسبتاً کم ہوتی ہے۔ اس لئے مجھے "سوٹ" کرتی ہیں اور اس لئے بھی کہ میرے پاس مطالعے کے لئے بہت محدود وقت ہوتا ہے۔

وٹس ایپ پر میں ایک ایسے گروپ میں شامل ہوں کہ جہاں پی ڈی ایف کتابیں فراہم کی جاتی ہیں۔ وہاں بھی میں صرف وہی کتابیں ڈاؤن لوڈ کرتا ہوں کہ جن کے صفحات کی تعداد 200 یا اس سے کم ہوتی ہیں وجہ وہی وقت کی قلت ہے۔ اُن میں سے بھی بیشتر نہیں پڑھ پاتا۔ :( اور کتابوں کو دیا جانے والا وقت ادھر اُدھر سوشل میڈیا پر کھپ جاتا ہے۔ :(
اس گروپ میں مجھے بھی شامل کیجئیے :glasses-nerdy:
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
میں تو دیکھتا ہوں۔
کیوں دیکھتے ہیں؟ کیا آپ کو کوئی اس نظر بازی سے روکتا نہیں؟

شائع شدہ کتابیں اگر کم صفحات کی ہوں تو اُن کی قیمت بھی نسبتاً کم ہوتی ہے۔ اس لئے مجھے "سوٹ" کرتی ہیں اور اس لئے بھی کہ میرے پاس مطالعے کے لئے بہت محدود وقت ہوتا ہے۔
میں نے تو ایسی کتابیں بھی دیکھی ہیں جن کے صفحات کم اور قیمت زیادہ ہوتی ہے۔۔۔ ان کے بارے میں آپ کا کیا فرمانا ہے؟ مطالعہ؟ اور اس کے لیے وقت بھی؟ اللہ اللہ۔۔۔ کیا لوگ ہیں آپ۔۔ یہ کیا بلائیں ہیں؟

وٹس ایپ پر میں ایک ایسے گروپ میں شامل ہوں کہ جہاں پی ڈی ایف کتابیں فراہم کی جاتی ہیں۔
دنیا کا سب سے مشکل کام مجھے پی ڈی ایف پڑھنا لگتاہے۔ اس لیے میں پڑھتا ہی نہیں۔ کیوں بندہ زندگی کو مشکل میں ڈالے۔

وہاں بھی میں صرف وہی کتابیں ڈاؤن لوڈ کرتا ہوں کہ جن کے صفحات کی تعداد 200 یا اس سے کم ہوتی ہیں وجہ وہی وقت کی قلت ہے۔
یعنی یہ عالم ہے کہ ڈاؤنلوڈنگ بھی جاری ہے۔ مجھے تو کوئی فلم ڈاؤنلوڈ کیے بھی دو سے تین سال بیت چکے۔ کجا یہ کہ کتاب ڈاؤنلوڈ کروں۔

اُن میں سے بھی بیشتر نہیں پڑھ پاتا۔ :(
یہ ہوئی نا اچھے دوستوں والی بات۔

اور کتابوں کو دیا جانے والا وقت ادھر اُدھر سوشل میڈیا پر کھپ جاتا ہے۔ :(
سوشل میڈیا پر وقت مت کھپایا کریں۔۔۔۔
 

محمداحمد

لائبریرین
پورا دن، ہفتہ، ماہ و سال اردگرد ہمیشہ اتنے رولے رپے رہنے لگ گئے ہیں کہ کوئی مکمل کتاب پڑھے عرصہ بیت چکا۔ میرے لیے یہ ایک نہایت تکلیف دہ امر ہے اور اس جرم کا احساس بھی شدید ہے۔

تازہ نثر، نئی بات، نیا کلام پڑھنے کا بہت دل کرتا ہے لیکن سب شور شرابہِ زندگی نے چھین رکھا ہے۔ ہاں، جب وقت ملا کرتا تھا تو نا کبھی کتاب کی ضحامت دیکھی تھی، نا عنوان اور نا ہی مصنف، بس دیمک کی طرح چاٹ لی جاتی تھی۔

کل ہی چھوٹی بیٹی کو لیکر کو ایک نئے تعمیر شدہ پبلک پارک میں گیا۔ ’اوقات‘ کی خبر نہیں تھی سو یونہی لوٹ آئے۔ البتہ پارک میں کچھ ایسا دیکھا کہ احساس جرم مزید بڑھا اور تصویر بنائے بنا رہ نا سکا کہ شاید یہی دوبارہ سے وقت نکال لینے کا سبب بن پائے۔ :)

20190125-151817.jpg

زندگی کے کئی حسین پہلو
نذرِ ذہنِ جدید ہو گئے ہیں۔
 
Top