کب یاد میں تیرا ساتھ نہیں ۔ خیام اور جگجیت کور

فاتح

لائبریرین
کب یاد میں تیرا ساتھ نہیں، کب ہاتھ میں تیرا ہات نہیں
صد شکر کہ اپنی راتوں میں اب ہجر کی کوئی رات نہیں

مشکل ہیں اگر حالات وہاں، دل بیچ آئیں جاں دے آئیں
دل والو! کوچۂ جاناں میں‌کیا ایسے بھی حالات نہیں؟

جس دھج سے کوئی مقتل میں گیا، وہ شان سلامت رہتی ہے
یہ جان تو آنی جانی ہے ، اس جاں کی تو کوئی بات نہیں

میدانِ وفا دربار نہیں، یاں‌ نام و نسَب کی پُوچھ کہاں
عاشق تو کسی کا نام نہیں، کچھ عشق کسی کی ذات نہیں

گر بازی عشق کی بازی ہے، جو چاہو لگا دو ،ڈر کیسا
گرجیت گئے تو کیا کہنا، ہارے بھی تو بازی مات نہیں

(فیض احمد فیض)
 
Top