چائے بنانے کا صحیح طریقہ

شمشاد

لائبریرین
مجھے تو یاد بھی نہیں تھا کہ ایک دفعہ میں نے چائے بنانے کی ترکیب یہاں بھی لکھی تھی۔
 

شمشاد

لائبریرین

ماہی احمد

لائبریرین
ام اریبہ آج میں نے یہ ساری لڑی پڑھی ہے۔ اب تو آپ کو محفل میں آ جانا چاہیے۔

ماہی احمد تمہیں کہا تھا کہ اپنی ماما سے سفارش کر دو، شاید تم بھول گئیں۔
چاچو میں نے کہا تھا ان سے۔۔۔ مگر وہ خاصی مصروف ہیں۔۔۔۔
میں خود بھی فلحال اتنی فعال نہیں انہیں کیا کہوں۔
 

شمشاد

لائبریرین
confuse.gif
 

شمشاد

لائبریرین
چائے بنانے کے سارے طریقے غلط ہیں کیونکہ چائے اچھی چیز نہیں ہے
بُری بات ایسا نہیں کہتے۔ آپ اشرف المشروبات کی توہین کے مرتکب ہو جایں گے اور آپ پر توہین اشرف المشروبات پر دفعہ ٹی20 کے مقدمہ بھی درج ہو سکتا ہے۔
 
فرحت کیانی کا اپنے متعلق کہنا ہے "میری باس کے الفاظ ہیں کہ 'تمہارے ہاتھ کی چائے بھی بلیک کافی کا ٹیسٹ دیتی ہے۔"
اب معلوم نہیں یہ تعریف ہے یا کچھ اور۔ قارئین بہتر فیصلہ کر سکتے ہیں۔

فرحت کا چائے بنانے کا طریقہ واردات مندرجہ ذیل ہے :

پانی بوائل کرنے کے لئے کیتلی آن کر کے بھول جاؤ۔ پھر جب یاد آئے تو کپ میں ٹی بیگ ، چینی اور دودھ ڈالو لیکن یہ بھول جاؤ کہ دودھ کتنا ڈالا تھا۔ جو بندہ کم پیتا ہو اس کے کپ میں زیادہ کر دو اور جو زیادہ دودھ والی چائے پیتا ہو اس کے کپ میں کم کر دو۔ پھر گرم پانی شامل کر کے ہلانا بھول جاؤ۔ اگلی دفعہ کوئی چائے بنانے کو نہیں کہے گا۔ اور اگر کبھی کوئی چائے کی بدتعریفی کرے تو سیدھا الزام چائے کی پتی پر دھر دو کہ چائے اچھی نہیں آ رہی۔

چائے بنانا ایک فن ہے۔ اور فرحت اس فن میں تاک لگتی ہیں۔ ان کی چائے بنانے کی ترکیب تاریخ میں سنہری الفاظ سے لکھنے جانے کے قابل ہے۔

اب یہ لازم ہو گیا ہے کہ مجھ جیسا چائے پینے والا بھی چائے بنانے کی ترکیب لکھے۔ ہو سکتا ہے اس سے آئندہ آنے والی نسلوں میں سے کسی کا بھلا ہو جائے۔ تو خواتین و حضرات چائے بنانے کے لیے کیا کچھ درکار ہے، اس کی تفصیل مندرجہ ذیل ہے :

ایک عدد چولہا جو بوقت ضرورت جلتا بھی ہو۔
ایک عدد ماچس یا کوئی بھی ایسی چیز جس سے آگ لگائی جا سکے (چولہے کو)
ایک عدد دھلا ہوا برتن (دیگچی بہتر رہے گی) جس میں بقدر ضرورت چائے بنائی جا سکے۔
پانی بقدر ضرورت (منرل ہو تو اور بھی اچھا ہے)
چائے کی پتی (اچھی والی) بقدر ضرورت (تاکہ بعد میں فرحت کی طرح نہ کہہ سکیں کہ اچھی نہیں آ رہی)
دودھ بقدر ضرورت (خالص والا)
چینی حسبِ ذائقہ چائے میں ڈالنے کے لیے۔
صاف ستھرے کپ یا پیالیاں جن میں چائے پی جا سکے۔
حاضرین جو چائے پینا چاہتے ہوں۔
کرسیاں – جن پر بیٹھ کر چائے پی جا سکے۔ یہ اختیاری چیز ہے۔ ورنہ کہیں بھی بیٹھ کر یا کھڑے ہو کر چائے پی جا سکتی ہے۔ لیٹ کر البتہ نہیں پی جا سکتی۔

فی الحال اتنی تیاری کر لیں۔ ملتے ہیں ایک بریک کے بعد۔
چائے بنانے کے لئے پہلے دودھ کو اچھی طرح اُبالیں جب دودھ ابل جائے اُس میں پتی ڈالیں پھر سے دو سے تین اُبال آنے تک چائے کو اُبالیں پھر چینی ڈالنی ہوتو ڈالیں ورنہ ویسے ہی پی لیں بس اتنی سی بات ہے
 
Top